Chitral Times

Apr 16, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

وزیر اعظم عمران خان کا کامیاب دورہ چین…………. مہر اقبال انجم

Posted on
شیئر کریں:

وزیراعظم عمران خان کے دورہ سعودی عرب کے بعد دورہ چین کو خاصی اہمیت دی جا رہی ہے۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ سعودی عرب کی طرح چین بھی پاکستان کی مالی امداد کرنے پر آمادگی ظاہر کرے گا جس سے پاکستان کا آئی ایم ایف کے پاس جانے کا امکان کم ہو جائے گا۔ وزیراعظم عمران خان سرکاری دورے پر بیجنگ ائیر پورٹ پہنچے جہاں چین کے وزیر ٹرانسپورٹ ، چین میں تعینات پاکستانی سفیر خالد مسعود اور چینی سفیر نے وزیراعظم کا استقبال کیا۔عمران خان کا وزارت عظمیٰ سنبھالنے کے بعد چین کا یہ پہلا سرکاری دورہ ہے۔ اس دورے پر وزیراعظم عمران خان کے ہمراہ وفد میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر خزانہ اسد عمرا ور دیگر وفاقی وزرا شیخ رشید، خسرو بختیار، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد اور وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال شامل تھے۔عمران خان کے وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سے ہی کئی ممالک نے انہیں مبارکبادی پیغامات بھجوائے جس کے بعد یہ خیال کیا جا رہا تھاکہ اب دنیا کی نظر میں پاکستان کی قدر بڑھے گی۔ وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد عمران خان نے 18 ستمبر 2018ء کو سعودی عرب کا پہلا دورہ کیا تھا ، عمران خان پہلے مرحلے میں مدینہ منورہ پہنچے، جہاں مدینہ کے گورنر شہزادہ فیصل بن سلمان نے ایئرپورٹ پروزیراعظم عمران خان کا استقبال کیا تھا جس کے بعد عمران خان نے عالمی سرمایہ کاری کانفرنس میں شرکت کے لیے سعودی عرب کا دوسری مرتبہ دورہ کیا۔اس دورے کے دوران بھی وزیراعظم عمران خان کو سعودی عرب میں کافی عزت ملی اور انہوں نے عالمی سرمایہ کاری کانفرنس سے مرکزی خطاب بھی کیا اور کانفرنس کے شرکا کے سوالات کے جوابات بھی دئے ، یہی نہیں اس دورے کے دوران وزیراعظم عمران خان نے شاہ سلمان اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے بھی خصوصی ملاقات کی۔ وزیراعظم عمران خان کے دورہ چین پر مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا جس میں کہا گیا کہ چین پاکستان کو معاشی بحران سے نمٹنے کے لیے مدد فراہم کرے گا، پاکستان اور چین کے درمیان سٹرٹیجک تعاون اور پارٹنرشپ ہمیشہ مضبوط رہے گی اور شراکت داری کو بڑھایا جائے گا۔ مستقبل میں دونوں ملکوں میں عوام کی سطح پر تعلقات اور رابطوں کو بڑھایا جائیگا، دونوں ملک عالمی اور علاقائی معاملات پر مشترکہ تعاون اور رابطوں کو بڑھائیں گے اور یو این سمیت تمام عالمی فورمز پر باہمی رابطوں کو مزید مضبوط بنایا جائے گا، سی پیک کو درپیش خدشات اور خطرات کا بھرپور انداز میں مقابلہ کیا جائے گا۔ پاکستان اور چین نے ڈالر کے بجائے اپنی کرنسی میں تجارت کرنے کا بھی اعلان کیا۔ مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ وزیراعظم کے دورہ چین کے موقع پر دونوں ملکوں میں 15 معاہدوں پر دستخط ہوئے، دونوں ملک 2005 میں مشترکہ طورپر دستخط کردہ فرینڈ شپ ٹریٹی کے رہنما اصولوں پر کاربند ہیں، دونوں ملکوں کے درمیان سیاسی تعلقات اور سٹرٹیجک کمیونیکیشن مضبوط بنائی جائیگی۔ وزیراعظم نے چینی قیادت کو دورہ پاکستان کی دعوت دی جو قبول کرلی گئی۔ مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ چین پاکستان کی شنگھائی تعاون تنظیم میں شمولیت کا خیرمقدم کرتا ہے، دونوں ممالک عالمی اورعلاقائی معاملات پر مشترکہ تعاون اور رابطوں کو مربوط بنائیں گے، عالمی دہشت گردی سے متعلق جامع کنونشن کا اتفاق رائے سے مسودہ تیارکیا جانا چاہیے، مقاصد کے حصول کے لیے قانون کی حکمرانی اور طویل المدتی جامع رولز بنائے جائیں۔ پاکستان کے ساتھ تعلقات چین کی خارجہ پالیسی کی اولین ترجیح ہے، عالمی، خطے، مقامی حالات جیسے بھی رہے، دونوں ملکوں کی دوستی مضبوط ہوئی ہے، مستقبل میں پاک چین کمیونٹی کی سطح پرتعلقات کو مستحکم کیا جائیگا، پاکستان میں معاشی ترقی اور روزگار پیدا کرنے کے لیے ورکنگ گروپ تشکیل دیئے جائیں گے۔ چین نے کہا ہے کہ پاکستان کی دہشت گردی کے خاتمے اور امن کے لیے کوششیں قابل ستائش ہیں، پاکستان کے بھارت سمیت ہمسایہ ممالک سے تعلقات کی بہتری کی پاکستانی کوششوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے، پاکستان اور افغانستان وزرا خارجہ سطح پر مذاکرات تیز کریں گے، افغانستان کے لیے سہ ملکی مذاکرات کا دور اسی سال ہو گا۔ پاکستان اور چین کا دفاعی تعاون میں مزید وسعت دینے کا فیصلہ کیا، پاکستان اور چین مشترکہ فوجی مشقیں کریں گے جبکہ یو این او امن مشن کے لیے ایک دوسرے سے روابط بڑھائے جائیں گے، یو این او اور ایف اے ٹی ایف کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال نہیں ہونا چاہیے، تمام ممالک جنرل اسمبلی، سکیورٹی کونسل کی دہشت گردی سے متعلق قراردادوں پر عملدرآمد کے پابند ہیں اور یو این پابندیوں کے معاملات کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنے سے باز رہیں۔ نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں پاکستان کی شمولیت خوش آئند ہو گی، پاکستان کی نیوکلیئر سپلائرز گروپ کے ساتھ تعاون اور گائیڈلائنز پر عملدرآمد کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔ دونوں ممالک نے سٹرٹیجک تعاون پر مبنی شراکت داری مضبوط کرنے پر اتفاق کیا ہے۔دونوں ملک اچھے ہمسائے، قریبی دوست، آہنی بھائی اور قابل اعتماد شراکت دار ہیں۔ باہمی دوستی، تعاون کا خطے میں اور خطے سے باہر امن و استحکام میں اہم کردار ہے، دونوں ممالک باہمی تعلقات کو سٹرٹیجک اور طویل المدتی تناظر میں دیکھتے ہیں، چین نے اہم معاملات پر پاکستان کی مسلسل اور مضبوط حمایت کو سراہا ہے۔ چین نے پاکستان کی خودمختاری، آزادی، علاقائی سلامتی اور سکیورٹی کیلئے حمایت کا اعادہ کیا ہے۔ چین نے ہمسایہ ممالک کے ساتھ مسائل پرامن طور پر حل کرنے کی پاکستانی کوشش کو سراہا ہے۔ پاکستان نے معاشی ترقی میں چین کی حمایت اور تعاون کو سراہا ہے۔ دونوں ممالک کے وزرا خارجہ سٹرٹیجک مذاکرات کا میکنزم بنانے پر متفق ہیں۔ دونوں ممالک نے سی پیک منصوبوں پر پیشرفت اور مستقبل کی سمت پر مکمل اتفاق کا اظہار کیا ہے۔ دونوں ممالک نے سی پیک کے جاری منصوبوں کی بروقت تکمیل کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ انتہا پسندی، دہشت گردی کیخلاف تعاون مزید مضبوط کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ دونوں ممالک نے سٹرٹیجک، سکیورٹی مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔ دونوں ممالک پرامن اور مستحکم جنوبی ایشیا پر یقین رکھتے ہیں۔ دونوں ممالک نے تجارتی عدم توازن کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات پر اتفاق کیا ہے، دونوں ممالک نے آزادانہ تجارتی معاہدے کے دوسرے مرحلے کی جلد تکمیل پر اتفاق کیا ہے۔ دونوں ممالک نے جدید ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔ دونوں ممالک نے 2019 کو دوستی کا سال منانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ثقافت، آرٹس، براڈکاسٹنگ، فلم اور کھیلوں میں بھی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ چین ادارہ جاتی کرپشن، وائٹ کالر کرائم پر قابو پانے کا آزمودہ ماڈل بھی پاکستان کو دینے پر آمادہ ہو گیا۔ تجارت کے فروغ، غربت کے خاتمے اور کرپشن پر قابو پانے کیلئے بات چیت اور اتفاق کیا گیا چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات میں احتساب کے مشیر شہزاد اکبر بھی شریک ہوئے۔ چینی ماہرین کا اعلیٰ سطح کا وفد جلد پاکستان بھی آئے گا۔ دو دہائیوں میں چین میں سخت نگرانی کے اقدامات اور کڑی سزاؤں سے کرپشن کم ہوئی ہے۔ چینی صدر نے ان امور پر فوری اقدامات کی یقین دہانی کرائی تھی۔ وزیراعظم پاکستان عمران خان کے دورہ عوامی جمہوریہ چین سے پاکستان کی معیشت کو نئی قوت ملے گی دونوں ملکوں کے مابین ہونے والے تجارتی و صنعتی ترقی کے معاہدے پاکستان میں روزگار کے نئے مواقع پیدا کریں گے۔ تحریک انصاف کی قیادت پاکستان کو معاشی بحران سے نجات دلانے کیلئے کوشاں ہے اور سعودی عرب کے کامیاب دورے کے بعد وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں پاکستانی وفد کے حالیہ دورہ چین سے دونوں ملکوں میں سی پیک سمیت دیگر شعبوں میں پائیدار ترقی کے نئے دور کا آغاز ہوگا سیاسی مخالفین بھی اب موجودہ حکومت کے پاکستان اور عوام دوست اقدامات کے قائل ہو گئے ہیں اور بہت جلد ان اقدامات کے کامیاب نتائج ظاہر ہونا شروع ہو جائیں گے۔ وزیراعظم عمران خان کا دورہ چین ملک میں خو شحا لی کا سبب بنے گاپاکستان اور چین کی دو ستی لازو ال ہے چین نے ہر مشکل گھڑ ی میں پاکستان کا سا تھ دیا ان شاء اللہ پاکستان کا مستقبل رو شن ہے۔ عمران خان کے دورہ چین سے ملکی معیشت پر اچھے تا ثرا ت مر تب ہو نگے ملکی معیشت کا پہیہ اور تیزی سے چلے گا،وزیراعظم عمران خان کاچین میں جس قدر استقبا ل ہو ا ہے اس کی کو ئی مثا ل نہیں ملتی، وزیراعظم چینی دورہ پر ان کے تجر با ت سے استفادہ حا صل کر ینگے ملک سے غر بت کے خا تمہ کیلئے چینی تجر با ت سے فا ئدہ اٹھا یا جائے گا ان شاء اللہ عنقر یب ملک میں معا شی انقلا ب بر پا ہو گااور پاکستان کسی بھی ملک سے قر ض لینے کی بجائے قر ض دینے والا ملک بن جائے گا۔ ملک کو مشکلات سے نکالنے کیلئے ہر شخص کو اپنا انفرادی اور اجتماعی کردار ادا کرنا ہوگا، وزیراعظم عمران خان کا دورہ چین انتہائی کامیاب رہا ہے اور سی پیک کیلئے تین ارب ڈالر کااضافی پیکج قوم کیلئے بڑی خوشخبری ہے۔ امید ہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے جو بھی وعدے کئے ہیں انہیں پورا کیا جائے گا اور وزیر اعظم عمران خان عوام کو ہرگز مایوس نہیں کریں گے۔ ملک و قوم پر مشکل وقت ضرور ہے لیکن یہ عارضی ہے اور اس کے بعد انشا اللہ ہم سب نے مل کر ترقی کی منازل طے کرنی ہیں۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, مضامینTagged
15398