Chitral Times

Apr 18, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

خسرہ سے بچاؤ مہم چترال کے تمام 24یونین کونسلوں میں چلانے کیلئے تیاریاں مکمل..ڈاکٹرفیاض رومی

Posted on
شیئر کریں:

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) ڈسٹرکٹ کوارڈینیٹر ای پی آئی پروگرام چترال ڈاکٹر فیاض رومی نے کہا ہے کہ 15اکتوبر سے شروع ہونے والی خسرے سے بچاؤ کا 12روزہ مہم چترال کے تمام 24یونین کونسلوں میں مربوط اور منظم انداز میں چلانے کے لئے تیاریاں مکمل کئے جاچکے ہیں اور اس سلسلے میں اسٹاف کی تربیت سے لے کر ٹیکے کے ادویات کی تمام مقامات تک پہنچانے اور سپروژن کا نظام بھی وضع کردیا گیا ہے۔ ہفتے کے روز اپنے دفتر میں مقامی میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ چترال میں 60994گھرانوں کے 69400بچے اس مہم کے ٹارگٹ ہیں۔ مہم کے لئے 131ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جبکہ 41مقامات پر فکسڈ سنٹر قائم کئے گئے ہیں اور ذیادہ دورافتادہ اور ناقابل رسائی علاقوں کے لئے موبائل ٹیمیں بھی بنائی گئی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مہم کی اہمیت واضح کرنے اور خسرہ جیسی مہلک بیماری سے نئی نسل کو محفوظ رکھنے کی اہمیت سے عوام کو باخبر کرنے کے لئے آئمہ مساجد ، سول سوسائٹی کے رہنماؤں کی خدمات حاصل کی گئی ہیں جبکہ مہم سے ایک دن پہلے محکمہ صحت کے ملازمین میگافون پر گاؤں گاؤں منادی بھی کریں گے ۔ انہوں نے کہاکہ ہر ٹیم میں ایک ویکسینیٹراور ان کا معاون اور دو سوشل موبلائزر بھی ہوں گے ۔ ڈاکٹر فیاض رومی نے کہاکہ خسرہ کی وائرس کو ختم کرکے کسی علاقے سے اس بیماری کو بھی ختم کی جاسکتی ہے اور بین الاقوامی معیار کے مطابق دس لاکھ کی آبادی میں خسرے کی بیماروں کی تعداد پانچ سے ذیادہ نہیں ہونی چاہئے جبکہ وطن عزیز میں یہ کہیں ذیادہ ہے جوکہ گزشتہ سال 299 کی تشویشناک حد کو چھوگئی ۔ انہوں نے کہاکہ چترال میں اس سال کے دوران 48 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ ڈاکٹر فیاض نے کہاکہ ہر یونین کونسل کو مختلف بلاک میں تقسیم کیا گیا ہے جہاں ویکسینین کا کام ہوگا جبکہ یہ پولیو مہم سے ذیادہ مشکل ہے جس میں چار افراد پر مشتمل ٹیم کی ضرورت ہوتی ہے اور ویکیسن کو کھولنے کے بعد دوسری جگہ نہیں لے جاسکتے۔ انہوں نے کہاکہ ویکسینیشن کے بعد کوئی پیچیدگی پیدا ہونے کی صورت حال سے نمٹنے کے لئے بھی انتظامات کرتے ہوئے فوکل پرسن مقرر کئے گئے ہیں ۔ا ن کا کہنا تھاکہ اس مہم سے قبل محکمے کے65 ویکسینیٹروں میں موٹر سائیکلوں کی تقسیم کئے گئے ہیں۔ انھوں نےاس مہم کی اہمیت واضح کرتے ہوئے کہا کہ ویکسنییشن کی کاوریج نوے فیصد سے زیادہ ہونا چاہیے۔ جبکہ روٹین کی امیونائزیشن میں نو ماہ کے بچوں کی امیونائزیشن 76فیصد اور پندرہ ماہ کی 45فیصد ہوتی ہے ۔ اور اس مہم کے دوران اس کمی کو پورا کیا جائیگا۔
dr fayaz romi epi coordinator chitral


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
14511