Chitral Times

Mar 29, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کے ملازمین اور کسٹمرز کی فریاد …….رحیم چترالی

Posted on
شیئر کریں:

ملک کے تمام اداروں کی اہمیت سے کوئی انکار نہیں کرسکتا ۔ ادارے فعال اور مستحکم ہو تو ملک خوشحال اور ترقی کی راہ پر گامزن ہوتا ہے ۔ دوسرے اداروں کی طرح یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن بھی عوامی سہولیات کی فراہمی میں اہم کردار ادا کرتا آرہا ہے ۔ کیونکہ ” پہلے دال اور روٹی پھر سب بات کھوٹی “ کے مصداق عوام کے لیے کارپوریشن ایک بنیادی اکائی کی حیثیت رکھتی ہے ۔ ملازمین کے لیے روزگار کے علاوہ بہت سارے لوگون کی بالواسطہ روزگار بھی انھی کے ساتھ منسلک ہے ۔

کارپوریشن کو جنوری 2017 ء سے یوٹیلٹی برانڈ گھی اور آئیل کی بندش کی وجہ سے براہ راست خسارے سے دوچار ہونا پڑا۔ موجودہ حکومت کے قیام کے بعد ادارے کی ریشنلایزیشن کی پالیسی کے تحت 27 اگست 2018 سے ہر قسم کی پروکیورمنٹ اور پرچیزنگ پر پابندی لگی ہے ۔ رفتہ رفتہ اشیایے ضرورت ناپید ہوتے گیے ۔ مگر تاحال کوٸ واضح حکمت عملی سامنے نہیں آے ۔ جس کی وجہ سے ادارے کے چودہ ہزار سے ذاید ملازمین پریشانی اور کرب سے دوچار ہیں ۔

یوں تو ملک بھر میں چھ ہزار سے ذیادہ سٹورز موجود ہیں لیکن ضلع چترال میں فی الحال 51 سٹورز ہیں اور ریگولر ’ کنٹریکٹ اور ڈیلی ویجیز ملاکے 99 ملازمین ہیں ۔ یوٹیلٹی سٹورز تمام یوسیز UC,s میں موجود ہیں ۔ اور مزید وسعت پارہے تھے ۔ چترال میں الحمد اللہ دوسری جگہوں کی بنسبت یوٹیلٹی سٹورز کے کسٹمرز بہت ذیادہ ہیں ۔ اور انھیں یوٹیلیٹی سٹورز پر دستیاب ائٹمز کی معیار پر مکمل اعتماد ہے ۔ اور انشاء اللہ آیندہ بھی رہے گا ۔

یوٹیلٹی سٹورز معیاری اشیا صرف کی فراہمی کے علاوہ مہنگائی کنٹرول ’ قدرتی آفات کی صورت میں سب سے پہلے متاثرین تک اشیاۓ خورد و نوش کی فراہمی میں انتظامیہ کو فعال سروس فراہم کرتی ہے ۔ جیسا کہ آپ سب کو معلوم ہے ۔2015 کے چترال میں تباہ کن سیلاب کے متاثرین کو بہترین سروس یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن ہی نے پہنچائی ۔ 16 جولاٸ سے 11 اگست 2015 تک کوراغ کے مقام پر سب ڈیوژن مستوج کا راستہ کٹ آف رہا اسی دوران چترال انتظامیہ کی نظریوٹیلیٹی سٹورز پر رہا ۔ اور کارپوریشن نے مستوج اور بونی میں ایمر جینسی وئیرھاوس قایم کرکے گلگت اور مانسہرہ ریجن سے اشیاۓ ضروریہ براستہ شندور سپلائی کرکے متاثرین کی بروقت مدد فراہم کی ۔ بمبوریت اور رمبور کے متاثرین کے لیے بزریعہ خچر سپلاٸ فراہم کیے ۔ ابھی بھی چھوٹے مو ٹے واقعات پر انتظامیہ کا ھاتھ بٹاتی ہے ۔

یوٹیلیٹی سٹورز ایک ہی چھت کے اندر تمام اشیاۓ صرف فراہم کرنے کا ایشاء کا سب سے بڑا ادارہ ہے ۔ یہ سیلف فینانس پر چلتا ہے اور حکومت کو سب سے ذیادہ ٹیکس بھی یہ ہی فراہم کرتا ہے ۔ اسکو بند کرنا نہ صرف ادارے کے ملازمین کے لیے نقصان دہ ہوگا بلکہ عوام اور خصوصا صارفین بھی ایک اہم سروس فراہم کرنے والے ادارے سے محروم ہونگے ۔

یوٹیلیٹی سٹٶرز کارپوریشن کے CBA اور تمام یونین نے حکومت اور منیجمنٹ کو ادرے کی بقا کے لیے 22 اکتوبر 2018 تک کی ڈیڈ لایین دی ہے اور مطالبات منظور نہ ہونے کی صورت میں تمام ملازمین وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے ڈی چوک میں دھرنا دیں گے ۔ یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کے ملازمین نے صارفین سے بھی گزارش کی ہیں‌کہ وہ بھی ادارے کی بقا کے لیے اپنا پرآمن اور مثبت کردار کرنے میں ان کا ساتھ دیں گے ۔

Utility store empty stores 2

Utility store empty stores 3


شیئر کریں: