Chitral Times

Apr 20, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

پرائیویٹ سکولز ریگولیٹری اتھارٹی نے چھاپوں کے دوران نجی سکول کو پچاس ہزارروپے جرمانہ کیا

Posted on
شیئر کریں:

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ ) خیبرپختونخوا پرائیویٹ سکولز ریگولیٹری اتھارٹی (پی ایس آر اے) نے پشاور ماڈل سکول کے بوائز اور گرلز برانچزپر چھاپوں کے دوران قواعد کی کی خلاف ورزی اور اپنے زیرتعلیم طلبہ و طالبات کو بعض سہولیات کی عدم فراہمی پر تین برانچز کو پچاس ہزار روپے جرمانہ کے علاوہ اسے معاملات فوری بہتر بنانے اور مطلوبہ مکمل ریکارڈ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق اتھارٹی کے مینجنگ ڈائریکٹر سید ظفر علی شاہ نے مصدقہ عوامی شکایات موصول ہونے پر انسفکشن ٹیم تشکیل دیکر پشاور ماڈل سکول بوائز “ون” و “ٹو” اور گرلز “ون” برانچزکا معائنہ کیا تو فوری طور پر دو طرح کی بے قاعدگیاں سامنے آئیں۔ ان برانچز کی انتظامیہ سبلنگ پالیسی کی خلاف ورزی کے علاوہ سکول بسوں کے فٹنس سرٹیفیکیٹ پیش کر نے میں بھی ناکام رہی جس پر بوائز “ون” و “ٹو” کو 30ہزار جبکہ گرلز “ون” برانچز کو 20ہزار جرمانہ کیا گیا۔ اسکے علاوہ تینوں برانچزکی انتظامیہ کو واضح تنبیہ کی گئی کہ خامیوں کی فوری اصلاح کے علاوہ متعلقہ تمام ریکارڈ اتھارٹی کو ایک ہفتہ کے اندر پیش کیا جائے۔ انسپکشن ٹیم ڈائریکٹر آپریشن ریاض بہار اخونزادہ، ڈپٹی ڈائریکٹر سہیل عزیز، اسسٹنٹ ڈائریکٹر عبدالحق اور دیگر اہلکاروں پر مشتمل تھی۔ ادھر اتھارٹی کے مینجنگ ڈائریکٹرنے خبردار کیا ہے کہ اسطرح کی انسفکشن ٹیمیں صوبے بھر کیلئے تشکیل دی جا رہی ہیں جو صوبے کے ہر ضلع میں مشہور سکولز زنجیرے پر بالخصوص چھاپے ماریں گی کیونکہ اتھارٹی کو زیادہ تر شکایات انہی کے خلاف موصول ہوتی رہی ہیں۔ درایں اثناء اتھارٹی کے مینجنگ ڈائریکٹر سید ظفر علی شاہ کی زیرصدارت اہم اجلاس میں آپریشن ونگ کو پوری طرح فعال بنانے اور نجی سکولوں کے باقاعدگی سے معائنوں کا سلسلہ شروع کرنے کی ہدایت کی گئی۔ اجلاس میں آپریشن ونگ کی ہفتہ کے دن کی چھٹی ختم کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ اس بات پر انتہائی تشویش کا اظہار کیا گیا کہ بعض سکول رجسٹریشن کے بغیر کھولے گئے ہیں، بعض میں سبلنگ پالیسی پر عمل نہیں ہوتا، مائیگریشن فیس کے نام پر طلبہ سے بھاری رقوم بٹوری جاتی ہیں، بچوں کو تعلیمی غلطی پر جسمانی سزائیں دی جاتی ہیں اور دیگر مختلف بہانوں سے غریب والدین کا مالی استحصال کیا جاتا ہے جس کی سختی سے روک تھام کا فیصلہ کیا گیا۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
14286