Chitral Times

Mar 29, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

جے آئی یوتھ ایکٹیوسٹ عمیر پر تشدد قابل افسوس ہے، ہم اسکی شدید مذمت کرتے ہیں ۔۔۔ وجہہ الدین

شیئر کریں:

چترال(چترال ٹائمز رپورٹ) جے آئی یوتھ چترال کی طرف سے جاری ایک اخباری بیان میں چترال یونیورسٹی کے پی ڈی کے کچھ رشتہ داروں کی جانب سے سماجی کارکن اور یوتھ ایکٹیوسٹ عمیر پر مبینہ تشدد کے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ایسی حرکتیں غنڈہ گردی اور بدمعاشی کے زمرے میں آتے ہیں۔ عمیر سے چترال یونیورسٹی میں بعض بدانتظامیوں پرسوشل میڈیا میں تنقید کی غلطی سرزد ہوئی تھی، جس پر پی ڈی کے رشتہ دار برہم ہو کر اور تاک میں رہتے ہوئے سر راہ عمیر پر تشدد کیا۔ جو کہ نہ صرف چترال جیسے پر امن علاقہ کے عمومی مزاج کے خلاف کارروائی ہے بلکہ درحقیقت نری غنڈی گردی ہے۔ اس اوچھے ہتھکنڈوں سے لوگوں کی زبان بند کرنے کے بجائے پی ڈی کو اپنی کارکردگی سے چترال کے نوجوانوں کو مطمئن کرنے کی ضرورت ہے۔ پریس ریلیز میں جے آئی یوتھ چترال کے ضلعی صدر وجیہ الدین نے کہا ہے کہ حقیقت یہ ہے کہ یہ یونیورسٹی چترالی عوام کی طرف سے بڑی کاوشوں ، تگ و دو اور جدو جہدکے بعد قیام میں آئی ہے اور اس یونیورسٹی سے چترال کے نوجوانوں کی بڑی امیدیں وابستہ ہیں، مگر افسوس کہ یہاں آئے روز ہونے والے تماشوں اور غیر سنجیدہ حرکات سے چترالی طلبہ کی امیدوں کے دم توڑنے اور یونیورسٹی کے مستقبل کو خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔ یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے غیر سنجیدہ اور معاندانہ رویہ کی وجہ سے اسٹاف اور ملازمین سمیت طلبہ میں جو بے چینی پائی جاتی ہے، وہ بھی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے۔ اس روش پر تنقید کرنا ہر چترالی نوجوان کا حق ہے اور چاہیے کہ پی ڈی تنقیدات کو مثبت لیتے ہوئے اصلاح احوال کی فکر کرے، مگر افسوس کہ وہ الٹا تشدد کے ذریعے لوگوں کی زبان بندی پر اتر آیا ہے، جو کہ بہر صورت قابل مذمت اور قابل نفرین ہے۔ ہم اس پریس ریلیز کے ذریعے پی ڈی اورتشدد کرنے والے ان کے رشتہ داروں کو خبردار کرنا چاہتے ہیں کہ اس قسم کی حرکتوں کا دوبارہ اعادہ نہ ہو، ورنہ چترال کے نوجوان اس کے خلاف کھلم کھلا میدان میں آئیں گے۔


شیئر کریں: