Chitral Times

Mar 28, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

دھڑکنوں کی زبان …… ’’ یوم شہدا ء ‘‘جی ایچ ایس بمبوریت میں …..محمد جاوید حیات

Posted on
شیئر کریں:

شہید کے خون میں اتنا تاثیر ہوتا ہے کہ وہ پوری قوم کی رگوں میں دوڑتا ہے ۔۔اسی گردش خون کو قوم کی احیاء کہتے ہیں ۔۔یہی سے فرد شیر دل ،قوم چٹان ،ملت بے مثال اور ملک ناقابل تسخیر بن جاتا ہے ۔۔قوم پر امتحانات اس کو مضبو ط کرنے کے واسطے آتے ہیں ۔۔اللہ کی مدد بھی اس وقت اترتی ہے جب قوم سر پہ کفن باندھ کے میدان میں اترتی ہے ۔۔اس سمے اسباب پر بھروسہ ختم ہوجاتا ہے ۔۔اللہ کا شیر اللہ کا ہوجاتا ہے اور بے تیغ لڑتا ہے ۔۔اگر اسباب پہ بھروسہ ہو تو غیبی مدد سے ہاتھ گھینچ کر آزمائش میں ڈالا جاتا ہے ۔۔مومن ہمیشہ بے تیغ لڑا ہے اس کی نگاہیں اس مدد پہ ہوتی ہیں یہ سبق اس نے بدرو حنین سے سیکھا ہے ۔۔جو خطہ زمین اللہ کے نام سے حاصل کی گئی ہو اس کی حفاظت کے لئے سر فروشوں کی موجودگی تعجب کی بات نہیں ۔۔اللہ خود اس کی حفاظت کے لئے ایسے شیر پیدا کرتا ہے ۔۔پاک سر زمین کے لئے قربانی دینے والوں کی فہرست طویل ہے ۔۔قر بانی کا یہ سلسلہ اس وقت سے شروع ہوا جب سے بر صغیر پر پہلے مسلمان نے قدم رکھا ۔۔پھر مسلمانوں نے یہاں پر کئی بہاریں اور کئی خزان دیکھے ۔۔بادشاہی آتی رہیں غلامی آتی رہیں آخر کو انگریزوں نے اس سر زمین کو چھین لیا مگر تاریخ گواہ ہے کہ قربانیوں کا سلسلہ رکا نہیں ۔۔آزادی حاصل کرنے کے بعد بھی اس سر زمین نے کئی قربانیاں مانگی ۔۔انیس سو اڑتالیس آیا پھر انیس سو اننچاس آیا ۔خون کی قربانی مانگی گئی خون کانذرانہ پیش کیا گیا ۔۔پھر سن انیس سو پنسٹھ کی وہ رات آئی کہ دشمن کے ناپاک قدم اس پاک دھرتی کی طرف اُٹھے ۔ٹڈی دل لشکر،ہتھیار ،ٹینکیں ،گولا بارود ،بکتر بند گاڑیاں ساتھ میں اٹکیلیاں کرتے ہوئے جوان ۔۔مستی سے سرشار ۔۔تیغوں پہ بھروسہ ۔۔لاہور میں ناشتہ کرنے کا خواب ۔۔فتخ کا ڈنکا ۔۔ان کے خیال میں دشمن سویا ہوا ہے ۔۔بدر میں ایسا ہوا تھا ۔۔ایک طرف ساری رات موج مستی تھی ۔۔شراب کے نشے میں دھت قریشی سرداروں کو تیغوں پہ بھروسہ تھا ۔۔ان کو اندازہ نہیں تھا کہ مومن بے تیغ لڑتا ہے ۔۔اور واقعی لڑنے پہ اتر آئے تو کشتیاں جلاتا ہے ۔۔۔ایک طرف خدا کے رسول ﷺ مسلسل رب کی مدد کو پکار رہے تھے ۔۔سر بہ سجود تھے مبارک اکھیاں برس رہیں تھیں ۔۔یہاں بھی یہی سماں تھا ۔۔ایک طرف عشاء کی نماز پڑھ کر دعا ئیں مانگی گیءں تھیں یا اللہ اس پاک دھرتی کی حفاظت فرما ۔۔سپاہی مورچوں میں اُتر کے فخر موجودات ﷺ پردرود بھیج چکے تھے پھر پاک دھرتی کی حفاظت کا عظیم فرض نبھا رہے تھے ۔۔دوسری طرف موج مستی میں ڈنر کیا گیا تھا ۔۔ر قص و سرورمیں مست پیش قدمی تھی ۔۔۔وہ بھی کیا سماء ہوگا ۔۔مالک ارض و سما دیکھ رہا ہوگا ۔۔پاک سر زمین کی سر حد آگئی ہوگی ۔۔دشمن کی بندوق اُٹھی ہو گی اس کا ناپاک گولا پاک سر زمین کی طرف آگیا ہوگا ۔۔پہلا گو لا کسی خوش قسمت شیر دل کے سینے میں لگا ہوگا ۔۔اس کے خون کے قطرے پاک سر زمین پہ گرے ہونگے ۔۔آسمان نے یہ منظر بھی دیکھا ہو گا ۔۔وہ یادیں ہم بھولے نہیں نہ بھولیں گے ۔۔صبح تک دشمن کو اندازہ ہو چکا ہوگا کہ اس نے آگ کو چھوا ہے ۔۔شیر کی کچھارمیں قدم رکھا ہے ۔۔پہاڑ سے سر ٹھرایا ہے ۔۔ہم ہر سال اس امتحان کو تازہ کرتے ہیں ان یادوں کو زندہ کرتے ہیں ان آہوں اور آنسووں کو از سر نو ترتیب دیتے ہیں ۔۔اس بار ہم نے کہا تھا کہ ۔۔’’ ہمیں پاکستان سے پیار ہے ‘‘ یہ دن ’’یوم شہداء ہے ‘‘ صرف ان شہیدوں کے نام ہی نہیں بلکہ اس ملک کی آزادی کی جدو جہد سے لے کر آج تک جو جس طرح سے اس پہ قربان ہوا ہے اس کی یاد ہے ۔۔خواہ وہ اس کی سرحد پہ لڑتا ہوا شہید ہوا ہے یا بم دھماکے میں مرا ہے اس کی یاد ہمارا سر مایا ہے ۔۔ہائی سکول بمبوریت کا سبزہ زار حسب روایت سجایا گیا تھا ۔۔بچوں نے شہداء کی یادوں کو تازہ کرنے اور ان کو خراج تحسین پیش کرنے کی خوب تیاری کی تھی ۔۔پاک آرمی کے کیپٹن یاسر پروگرام کے مہمان خصوصی تھے ۔۔ریٹائرڈ استاد محمد وزیرخان پروگرام کے صدر محفل تھے ۔۔انسپکٹر پولیس ابراہیم صاحب ایس ایچ او تھانہ بمبوریت ،چیرمین پی ٹی سی کونسل عبدل الجبار ۔۔یوتھ کونسلر نوجوان سماجی کارکن اعجاز عظیم عمائدیں علاقہ مختلف سکولوں کے بچے بچیاں سکول کے اساتذہ اور طلباء پروگرام میں شامل تھے ۔۔اللہ کے نام سے پروگرام کا آغاز کیا گیا ۔۔قومی ترانہ پیش کیا گیا ۔شہداء کے ایصال ثواب کے لئے دعا کی گئی ۔۔بچوں نے تقاریر ملی نغموں اور ٹیبلو وغیرہ سے واقعی اس دن کو یادگار بنا دیا ۔۔اشپاتا نیوز کے لوک رحمت پروگرام کو کوریچ دے رہے تھے ۔۔اے کے آر ایس پی پروگرام کو سپانسر کر رہاتھا ۔۔سکول کے پرنسپل نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا ۔۔اور کہا کہ ہم زندہ قوم ہیں خون کا نذرانہ دینا ہمارے ساتھ سجتا ہے ۔۔’’للکار ‘‘ہماری شان ہے ۔۔ہم نے کبھی کسی کو ’’پکارا‘‘ نہیں ۔۔ہماری زندگیاں قربانیوں سے عبارت ہیں۔۔انھوں نے کہا جب بھی دشمن نے ہماری طرف میلی آنکھوں سے دیکھا اس کو اندازہ ہوگیا کہ اس وقت ہمارا جنرل سپاہی بن جاتا ہے اس کے ہاتھ میں بندوق ہوتی ہے ۔۔دنیا مانتی ہے کہ پاک فوج دنیا کی بہادر تریں فوج ہے اور اس نے ہر لحاظ سے اپنا لوہا منوایا ہے ۔۔قو م کسی بھی قربانی کے لئے تیار ہے دشمن جو خواہ وہ پاک سر زمین کے اندر ہے یا باہر ہے اس کے خاتمہ قوم کی منزل ہے ۔۔پاک سر زمین اللہ کی ہمارے پاس امانت ہے اس کی حفاظت ہم پر قرض ہے ۔۔انھوں نے اپنے بچوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تم خدا کے شیر ہو اور تمہارے بازو بازوے حیدری ہیں یہ مسلمان کی پہچان ہے ۔انھوں نے سب شرکاء کا شکریہ اد ا اور پاک فو ج پر بجا طور پر فخر کا اظہار کیا ۔۔ال لوکل ٹیچر اسوسیشن کے صدر زاہد عالم اور پی ٹی سی کونسل کے چرمین عبدلاجبار نے اپنے خطاب میں یوم شہداء کو قوم کی احیاء کا دن قرار دیا ۔۔مہمان خصوصی کیپٹن یاسر نے کہا ۔۔کہ اس سال یہ یوم شہداء ہے ۔۔پاک سر زمین کے لئے جانوں کا نذرانہ صرف فوج ہی نے پیش نہیں کیا بلکہ یہ سلسلہ پاکستان کی جدو جہد آزادی سے شروع ہوتا ہے ۔۔فوج کے لئے اپنے بیرونی دشمنوں سے ٹکرانا اتنی مشکل نہیں جتنا اندرونی دشمنوں کا سامنا کرنا مشکل ہے ۔۔ان دشمنوں سے عوام یعنی آپ کی قربانیوں اور تعاون کے بغیر ٹکرانا ممکن نہیں ۔۔ہم نے اللہ کے کرم سے پاک سر زمین کو دشمن کے ناپاک عزائم کا شکار نہیں ہونے دیا ۔بہادر فوج کے پیچھے بہادر قوم ہوتی ہے ۔۔جس طرح آپ کو اپنی فوج پہ فخر ہے اس طرح آپ کی فوج کو آپ پہ فخر ہے اللہ ہماری پاک سر زمین کو ہر آفت سے محفوظ رکھے ۔۔صدر محفل نے پاک سر زمین کی بقا اور خوشحالی کو قوم کی بقا کہا ۔۔ سکول بزم ادب کے انچارچ اسرار صاحب اور اس کے ساتھ عبدالعزیز پروگرام کی میزبانی کر رہے تھے ۔۔۔بچوں میں انعامات تقسیم کئے گئے دعا اور پر تکلف چائے جس کا انتظام اے کے آر ایس پی نے کیا تھا کے ساتھ پروگرام کا اختتام ہوا ۔۔۔


شیئر کریں: