Chitral Times

Mar 28, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

قوم کا حقیقی ہیرو…سلطان بیگ…………………….اشروملنگ

Posted on
شیئر کریں:

گاؤں میں ایک مے فروش تھا جو شراب نکالتا تھا اور آگے بیچتا تھا۔ گاؤں میں جو بھی پولیس آفیسر آتا تھا وہ اسے اپنے گھر میں دعوت پہ بلاتا تھا۔ کھانے اور شراب کا خوب محفل رچاتا اور پولیس آفسروں کو اپنا گرویدہ، دوست اور پیرو بناتا تھا تاکہ اس کے دھندھے پہ کوئی انگلی نہ اُٹھائے۔ اس طرح سالوں سے اس کا کام خوب چلتا رہا تھا۔ اب جو انسپکٹر کا تبادلہ اس گاؤں میں ہوا تھا اس کو بھی حسبِ معمول دعوت پہ بلایا گیا۔ خوب کھانے کا بندوبست تھا۔ یہ انسپکٹر بھی خوب محظوظ ہوا اور ادھی رات کو نکل پڑے۔ صبح ڈیوٹی پر حاضر ہوتے ہی سپاہیوں کو ساتھ لے کر سیدھا اس دعوت والے گھر پر پہنچ گیا۔ اس شخص کو ہتھگلی پہنایا سیدھا تھانے لے کر آئے۔ اور اسے یوں کہا کہ پولیس والے سے نہ دوستی اچھی ہوتی ہے نہ دشمنی ۔ یہ کسی ناول کی کہانی نہیں ہے۔ نہ یہ فلم ڈرامے کی کہانی ہے۔ یہ ہیرو حقیقی کہانی کا ہے۔ یہ سلطان بیک المعروف دبنگ ایس ایچ او تھے۔

سلطان بیگ دبنگ جرات مند، نڈر اور بہادر سپاہی تھے۔ چترال میں منشیات فروش اور دوسرے جرائم پیشہ افراد ان کے نام سے کانپ جاتے تھے۔زندگی کے دروازے پر موت کب دستک دیتی ہے کس کو خبر ہے۔ آپ پچھلے روز روڈ حادثے میں دنیائے فانی سے کوچ کر گیا۔ ہمیں ہمیشہ کے لئے داغِ مفارقت دے گیا۔

دنیا میں اکثر لوگ ایسے ہوتے ہیں جو خاموشی سے آتے ہیں اور خاموشی سے چلے جاتے ہیں۔ یہ لوگ کب مرتے ہیں اور کب جیتے ہیں دنیا کو خبر بھی نہیں ہوتی ہے۔ لیکن کچھ شخصیات ایسے بھی ہوتے ہیں کہ جن کی زندگی معاشرے کے لئے ایک نعمت سے کم نہیں ہوتی ہے۔ جب یہ لوگ مر جاتے ہیں تو معاشرہ ان کی زندگی کے لئے ترس جاتی ہے۔ سلطان بیگ دبنگ کے لئے بھی چترال ترس جائے گا محکمہِ پولیس بھی ترس جائے کیونکہ ایسی شخصیت صدیوں میں پیدا ہوتے ہیں۔

ہزاروں سال نرگس اپنی بے نوری پہ روتی ہے
بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ ور پیدا


شیئر کریں: