Chitral Times

Mar 29, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

لہو کا خراج…شہدائے چترال کا مختصر تعارف …….اقرارالدین خسرو

شیئر کریں:

( قسط اول)
آزادی اﷲ تعالیٰ کی دی ہوئی نعمت اور غلامی سزا ہے جب آزادی حاصل ہو تو ہماری سوچ اور فکر آزاد ہوتی ہے ہمارے خیالات بلند ہوتے ہیں ہمارے جذبے جواں اور پروان چڑھتے ہیں امن اور سکون حاصل ہوتا ہے لیکن غلامی میں سوچ پست ہوتی ہے امیدیں خاک میں مل جاتی ہیں۔ سکون برباد اور نیند حرام ہو جاتی ہے۔ انسان ہوں یا حیوان‘ آزادی سب کو عزیز ہوتی ہے آزادی سے محبت اور غلامی سے نفرت ہماری فطرت میں شامل ہے۔ آزادی قربانی اور لہو مانگتی ہے اس کا مینار نوجوانوں کی ہڈیوں سے تعمیر ہوتا ہے۔ آزادی کی شمع مجاہدوں‘ غازیوں اور شہیدوں کے لہو سے فروزاں ہوتی ہے۔ وطن عزیز پاکستان بھی لاکھوں قربانیوں کے بعد وجود میں آیا ہے اور قائم ہے۔ آزادی سے لیکر آج تک ملک دشمن عناصر نے ہمیں صفحہ ہستی سے مٹانے کی ہر ممکن کوشش کی مگر اس ملک کے مسلح افواج اور عوام نے ہر سازش کو ناکام بنایا۔

6 ستمبر ہماری تاریخ میں ایک اہم دن ہے ۔ چھ ستمبر 1965 کو ہمارے دشمن ہمیں صفحہ ہستی سے مٹانے کا عزم لیے ہم پر حملہ آور ہوا تھا۔ مگر انھیں منہ کی کھانی پڑی۔ ہمارے مسلح افواج اور عوام نے اپنی آزادی کا کامیابی سے دفاع کیا۔ اس لیے ہر سال چھ ستمبر کو یوم دفاع پاکستان کے طور پر منایا جاتا ہے۔

آج کے اس دن کی مناسبت سے ہمارے چترال سے تعلق رکھنے والے چترال سکاؤٹس کے جن جوانوں نے پاکستان بننے سے لیکر آج تک اس چمن کی آبیاری کیلیے جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے انکا مختصر تعارف آپ کے ساتھ شیر کرنے کی کوشش کرونگا ۔ یاد رہے یوم آزادی سے لیکر 2012 تک شہداء کی ڈیٹیل موجود ہے۔ گزشتہ چھ سالوں کی سہی تفصیل حاصل نہیں کرسکا اسلیے پیشگی معزرت ۔۔

آزادی کے پہلے سال ہی چترال سکاؤٹس کے جوانوں نے جہاد کشمیر میں حصہ لیا۔ اور سکردو کا قلعہ فتح کرکے فاتح سکردو کا اعزاز اپنے نام کیا۔ اس جنگ میں چترال کے تین جوان شہید ہوے ۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ان تینوں کا تعلق چترال کے علاقہ لٹکوہ (گرم چشمہ ) سے تھا۔

1۔ سپاہی گلسمبر خان سکنہ اوورک لٹکوہ جائے شہادت سکردو اگست 1948
2۔ سپاہی خوش محمد سکنہ کریم آباد لٹکوہ تاریخ شہادت 2 اکتوبر 1948 بمقام سکردو
3۔ سپاہی سلطان سکنہ مُردان لٹکوہ تاریخ شہادت 19 نومبر 1948 بمقام سکردو
اس جنگ میں چترال سکاؤٹس کے صوبیدار جان بادشاہ (بعد میں صوبیدار میجر ) کو تمعہ بسالت ملٹری سے بھی نوازا گیا۔

1965 کی جنگ میں چترال سکاؤٹس نے براہ راست حصہ نہیں لیا۔ جبکہ 1971 میں چترال سکاؤٹس کے چار جوان والنٹیئر شریک ہوے ۔ اور ہندوستان کی قید میں بھی رہے۔ ان چار جوانوں میں معروف مزاحیہ فنکار صوبیدار سرفراز شاہ المعروف کھمشائے ناصر شاہ بنگ یارخون قدیر خان رامن لاسپور اور خوش احمد خان موڑکہو شامل تھے ۔

اس کے بعد مختلف ادوار میں ملک کے اندر شہید ہونے والوں میں۔۔۔
لانس نائیک امیری خان پرئیت 14 فروری 1987 روسی طیاروں کی فائرنگ سے دروش میں شہید ہوے
= نائک انعام اللہ سوئیر 31 مئی 1985 روسی طیاروں کی فائرنگ سے شہید ہوے۔
سپاہی رحمت اسحاق اورغوچ اور سپاہی رحمت ہادی بکراباد 26 مارچ 1995 کو سیاچن میں شہید ہوے۔
سپاہی شیر وزیر سرغوز مستوج جائے شہادت آزاد کشمیر اگست 1991
سپاہی نیت ولی ہرچین لاسپور جائے شہادت ارندو 24 جولائی 1993
سپاہی شیر علی پاور یارخون جائے شہادت ارندو 24 جولائی 1993
سپاہی محمد غفار کوشٹ جائے شہادت ارندو 24 جولائی 1993
سپاہی مت خان میراگرام نمبر 1 ۔ 24 جولائی 1993 ارندو
سپاہی حسین ولی شاہ تیریچ 25 جولائی 1994 ارندو
سپاہی محمد کبیر سکنہ لاسپور 1993 سیاچن میں شہید ہوے۔
سپاہی گل حکیم سکنہ چنار مستوج جائے شہادت سیاچن 1993
=لانس نائک نادرالدین سکنہ تورکہو جائے شہادت سیاچن 28 اکتوبر 1994
نائب صوبیدار حاجی احمد سکنہ شاگرام تورکہو جائے شہادت گلگت 28 اکتوبر 1994
= صوبیدار ژانویار اکبر شاہ سکنہ چرون 31 جولائی 1993 بم ناکارہ بناتے وقت بم پھٹنے سے شہید ہوگیے ۔
سپاہی صلاح الدین جائے شہادت خیبر ایجنسی 24 مارچ 1995
= نائب صوبیدار شمس القمر کوغذی جائے شہادت چکیاتن 1993
نائب صوبیدار شیر ضمیر سکنہ عشریت 19 فروری 1997 سیاچن
اس کے علاؤہ کارگل جنگ کے شہداء کی تفصیل یوں ہے۔۔
نائک منیر احمد سکنہ برنس 2 اگست 1999 بمقام کارگل
= نائیک سکندر خان استچ مستوج 2 اگست 1999 کارگل
= سپاہی محمد جلال کودکان موڑکہو 2 اگست 1999 کارگل
=۔ لانس نائیک علی مراد شاہ سنوغر 13 اگست 199 کارگل ۔۔
= سپاہی شہباز خان پرواک 21 جون 1999 کارگل
= سپاہی اشرف نواز واشچ تورکہو 2 جولائی 1999 کارگل
= سپاہی عبدالوحید کھوت 24 جولائی 1999 کارگل
سپاہی علی حضرت ارندو 30 جون 1999 کارگل
= سپاہی نورخان عشریت یکم جولائی 1999 کارگل
سپاہی محبوب خان شیشی کوہ 3 جولائی 1999 کارگل
= سپاہی فضل کریم شاہ بونی 2 جولائی 1999 کارگل
= نائیک اشرف سہت موڑکہو اور سپاہی عبدالرحمن رائین تورکہو 26 جولائی 1999 کارگل
= لانس نائیک افضل خان جنجریت 3 جنوری 2000 سیاچن
= نائیک جالندر خان اوسیک دروش 5 جنوری 2000 سیاچن
=نائیک فرید حسین کورو دروش 5 مئی 2000 بمقام سکردو
نائیک عبدالوحید واشچ تورکہو 20 جون 2002 بمقام شیخو پورہ بارڈر پنجاب
= لانس نائیک عبداللہ اجنو بمقام سیاچن
=نائب صوبیدار عبدالمحیط برنس 3 ستمبر 2003 بمقام میر علی
لانس نائیک شاکرالدین تیریچ سپاہی نصیراللہ کوغذی 5 جنوری 2004 سیاچن
= لانس نائیک محمد شفیع بروغیل / سپاہی سمیع الدین تیریچ / سپاہی شجاع الاسلام کوغذی 27 مئی 2005 بمقام سیاچن
= لانس نائیک کریم الدین سہت موڑکہو / لانس نائک اسرارالدین کوشٹ 23 اپریل 2006 سکردو
=نرسنگ سپاہی عزیز الدین کوشٹ اپریل 2006 سیاچن ۔
=سپاہی ولید احمد موڑکہو 9 دسمبر 2006 سیاچن
= لانس نائیک سیف اللہ برنس 17 دسمبر 2006 بمقام سیاچن ۔
chitral scouts shuhada


شیئر کریں: