Chitral Times

Mar 28, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

دروش، تہرے قتل کاجرم ثابت ہونے پر پانچ افراد کو تین تین مرتبہ سزائے موت کی سزا سنا دی گئی

شیئر کریں:

چترال(چترال ٹائمز رپورٹ)ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیش جج چترال محمدخان یوسفزئی کی عدالت نے اوسیک دروش میں 4مئی2014ء کوپیش آنے والے دلخراش تہرے قتل کے مقدمے کافیصلہ سناتے ہوئے ملزمان مقصودالملک،اقبال الملک ،جہانزیب الملک ،میان گل جان اورقیوم کوجرم ثابت ہونے پر تین تین بارسزائے موت اوردس لاکھ روپے کے جرمانے کی سزا دی ہے جبکہ دیگر ملزمان اسرار،بابرالملک ،رامدادخان،گل محمد،طاہر،اسرائیل اور امتیازجان کو ناکافی ثبوت اور شہادتوں کی بنیاد پرکیس سے بری کردیا۔53صفحات پرمشتمل عدالت کے تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ مجرمان جائداد کے تنازعے میں فائرنگ کرکے معززالملک،نورالملک اور سمیع الملک کوقتل کرچکے جن کے خلاف استغاثہ نے کافی ثبوت اور شہادتیں پیش کیا نیزمجرمان نے دوران تفتیش اعتراف جرم بھی کرچکے ہیں۔لہذا زیردفعہ 302/149/148/440PPCکے تحت مجرمان کو تین تین بارسزائے موت یعنی موت تک پھانسی پرلٹکانے کی سزااور دس لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی جو مقتولین کے جائزورثاء میں برابر تقسیم کی جائے گی جرمانے کی عدم ادائیگی کی صورت میں ملزمان کو مزیدچھ ماہ کی قیدہوگی ۔نیز اسلحہ ایکٹ کے تحت غیرقانونی اسلحہ رکھنے پرمجرمان اقبال الملک،مقصودالملک اور جہانزیب الملک کو پانچ پانچ سال قیدکی سزاسنائی گئی ۔محمدطاہر اور اسرائیل کوجیل سے رہاکرنے اور ضمانت پررہا مقصودالملک کو پولیس نے کمرہ عدالت سے دوبارہ گرفتارکیا ۔عدالتی فیصلے میں ملزمان کوجیل میں گزارے عرصے کوبھی سزامیں شامل کیا گیا ہے ۔اسی کیس میں کراس پرچہ 324کے تحت شوکت الملک وغیرہ کوعدم ثبوت اور شہادت کی بنیاد پر کیس سے بری کرکے کیس خارج کردی گئی ۔حکم سناتے وقت سیکورٹی کا خاص اہتمام کیا گیا تھا اور کمرہ عدالت لوگوں سے بھراہواتھا۔


شیئر کریں: