Chitral Times

Mar 29, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

چترال کو مرغیوں کی سپلائی روکنا زیادتی ہے، دیرضلعی انتظامیہ بے بس ہو چکی ہے/قاری جمال

Posted on
شیئر کریں:

چترال(چترال ٹائمز رپورٹ) معروف سماجی و مذہبی شخصیت اور جمعیت علماء اسلام کے راہنما قاری جمال عبدالناصر نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا ہے کہ ضلع دیر بالا کی انتظامیہ چند مفاد پرست پولٹری سپلائرز کے سامنے بے بس ہے اور انکے غیرقانونی اقدامات کیخلاف کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی جا رہی ہے۔ یہاں جاری کئے گئے ایک اخباری بیان میں قاری جمال عبدالناصر نے کہا ہے کہ چترال میں پولٹری پر ٹیکس کا بہانہ بناکر پولٹری سپلائرز زیریں اضلاع سے دروش کو بھی مرغیوں کی سپلائی پر زبردستی پابندی لگارہے ہیں اور دیر بالا میں پشاور سے دروش آنیوالے پولٹری گاڑیوں کو آگے آنے نہیں دیتے جو کہ سراسر غیر قانونی اقدام ہے جوکہ ضلع دیر بالا کے ضلعی انتظامیہ اور پولیس کے آنکھوں کے سامنے ہورہا ہے مگر افسوس کہ دیر بالاکی ضلعی انتظامیہ اور پولیس اس غیر قانونی اقدام کو روکنے کی بجائے پولٹری سپلائرز کے سہولت کار کا کردار ادا کررہے ہیں۔ قاری جمال عبدالناصر نے کہا مرغیوں پر صفائی کا ٹیکس ضلعی انتطامیہ نے چترال ٹاؤن میں لگایا ہے مگر اسے جواز بناکر پولٹری سپلائرز دروش اور ملحقہ علاقوں کو مرغی کی سپلائی معطل کر دی ہے اور دروش کے مقامی گاڑی والوں کو بھی مجبور کیا جارہا ہے کہ وہ دروش کو مرغی سپلائی نہ کریں جوکہ سراسر غیر قانونی اور غنڈہ گردی ہے، اس ملک میں ہر کسی کو کاروبار کرنے کا حق حاصل ہے اور قانونی کاروبار کو تحفظ دینا حکومت کی ذمہ داری ہے مگر ضلع دیر بالا کی انتظامیہ اور پولیس اس غیر قانونی اقدام کو روکنے اور قانونی کاروبار کو تحفظ دینے میں ناکام ہوچکے ہیں ۔ انہوں نے پاکستان آرمی کے بریگیڈ کمانڈر سے مطالبہ کیا کہ سول انتظامیہ اور پولیس کی ناکامی کے بعد ہمارے پاس اس کے علاوہ کوئی آپشن نہیں کہ ہم پاک فوج سے اس غیر قانونی اقدام کے خلاف فوری کاروائی کا مطالبہ کریں۔ لہذا آرمی بریگیڈ کمانڈر اس میں مداخلت کرکے مسئلے کو فوری حل کرائیں۔
انہوں نے ضلعی انتظامیہ چترال سے مطالبہ کیا کہ وہ کسی بھی صورت پولٹری سپلائرز کی بلیک میلنگ میں نہ آئے بلکہ عوامی مفاد کو مقدم رکھے۔انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ مرغی سپلائی کرنے والی گاڑیوں میں مردہ مرغیاں بھی لائی جارہی ہیں لہذا ضلعی انتظامیہ اس بات کو یقینی بنائے کہ مردہ مرغیاں براڈم لیوی پوسٹ میں تلف کرائی جائیں تاکہ انہیں صارفین کو فروخت کرنے کا سد باب ہو سکے۔


شیئر کریں: