Chitral Times

Apr 23, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

اشکومن کے محصور گاؤں دوارداس کے متاثرین بے یارومددگار، تاحال امداد سے محروم،

Posted on
شیئر کریں:

اشکومن(کریم رانجھا) ؔ اشکومن کے محصور گاؤں دوارداس کے متاثرین بے یارومددگار،نو روز گزرجانے کے باوجود امداد سے محروم،اشیائے خوردونوش کی شدید قلت ،حکومتی اداروں سمیت دیگرکسی این جی اونے پوچھنا گوارا نہیں کیا،بیماروں کو دوا دستیاب نہیں ۔سترہ جولائی کے بدترین سیلاب کے بعد سے اب تک محصور گاؤں دوار داس کے چودہ گھرانوں کا نو روز گزر جانے کے بعد بھی کوئی پرسان حال نہیں ،اشیائے خوردونوش کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے ،آٹا نایاب ہو چکا حتیٰ کہ ادویات بھی علاقے میں موجود نہیں ،دوارداس گاؤں سے جان جوکھوں میں ڈال کرادویات لینے بلہنز تک پہنچنے والے طالب علم اکبر نے بتا یا کہ سترہ جولائی کے بعد سے اب تک سرکار سمیت کسی این جی او نے علاقے کی خبر نہیں لی ہے،چودہ گھرانوں کے مکین ہردم خوف کے سائے میں زندگی گزار رہے ہیں ،علاقے میں اشیا ئے خوردونوش ناپید ہیں ،آٹا پیسنے کے لئے بجلی موجود نہیں ،بچے بیمار ہیں لیکن ادویات دستیاب نہیں ،حکومت سمیت دیگر اداروں کی توجہ برصوات کی جانب ہے اور اس گاؤں کے مکینوں کا کوئی پرسان حال نہیں ،گزشتہ نو روز سے جاری سیلاب کی وجہ سے عوام ذہنی مریض بن چکے ہیں۔

دریں اثنا متاثرین سیلاب کے لئے ریلیف کاسامان پہنچانے کی غرض سے جانے والے ٹریکٹر کو حادثہ ،میٹرک کا طالب علم جاں بحق،ڈرائیور معمولی زخمی،نوجوان کی لاش گھر پہنچنے پر کہرام مچ گیا،سینکڑوں سوگواراں کی مو جودگی میں سپر خاک کردیا گیا ،علاقے کی فضا سوگوار۔چٹورکھنڈ میں قائم ایک فلاحی ادارے آئیڈیل سوسائٹی ڈویلپمنٹ نیٹ ورک کی جانب سے برصوات کے سیلاب متاثرین کے لئے امداد لے جانے والا ٹریکٹر واپسی پر ایمت نالے کے پاس حادثے کا شکار ہوگیاجس کے نتیجے میں ٹریکٹر میں سوار میٹرک کا طالب علم حسنین ولد افسر خان ساکن چٹورکھنڈ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے جبکہ ڈرائیور نے کود کر جان بچائی۔جاں بحق ہونے والے نوجوان کی نعش گھر پہنچی تو کہرام مچ گیا۔متوفی کو سینکڑوں سوگواروں کی موجودگی میں آبائی قبرستان واقع چٹورکھنڈ میں سپرد خاک کیا گیا۔حادثے کے باعث علاقے کی فضا سوگوار ہے۔
ghazur flood33


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, گلگت بلتستانTagged
12215