Chitral Times

Apr 19, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

پشاور شہر اور گردونواح میں ممکنہ سیلاب کی صورت حال میں موثر انتظامات کے حوالے سے ہنگامی اجلاس

Posted on
شیئر کریں:

پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ ) پشاور شہر اور گردونواح میں ممکنہ سیلاب کی صورتحال میں موثر انتظامات کے لئے وضع کردہ منصوبے کا جائزہ لینے کے لئے ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے کی سربراہی میں ایک ہنگامی اجلاس ضلعی انتظامیہ پشاور، پشاور ترقیاتی ادارہ (PDA)، محکمہ ٹرانسپورٹ اور محکمہ شہری دفاع خیبر پختونخوا اور ڈائریکٹر ریلیف پی ڈی ایم اے افتخار احمد مروت کے ساتھ منعقد ہوا ۔ اجلاس میں AACIہیڈکورارٹر پشاور قیصر کنڈی، ڈپٹی ڈائریکٹر پی ڈی ایم اے ، ڈپٹی ڈائریکٹر PDMA محمد الیاس، اسسٹنٹ ڈائریکٹر پی ڈی ایم اے محمد کاشف ، منیجر ٹرانسپورٹ آفتاب عالم اور دیگر متعلقہ اہلکاروں نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر اجلاس کے شرکاء کو ایڈیشنل چیف سیکرٹری کی زیر صدارت منعقد ہونے والے اجلاس کے فیصلوں سے متعلق بتایا گیا جس میں خیبر پختونخوا کے تمام اضلاع میں بالعموم اور پشاور میں بالخصوص ممکنہ مون سون کے سیلاب وغیرہ سے بچاؤ کے لئے مجموعی ہنگامی حفاظتی منصوبے سے متعلق کئی فیصلے کئے گئے ۔ تاکہ شہر میں سیلاب وغیرہ کے نقصانات سے بچاؤ کے لئے موثر انتظامات کو یقینی بنایا جائے۔اجلاس میں پشاور میں زیر تعمیر بی آر ٹی پشاور شہر میں مقامی سیلاب کی ماضی کی تاریخ اور نالوں اور نکاسی کے موجودہ نظام کے پیش نظر تمام متعلقہ محکموں پر زور دیا گیا کہ وہ مقامی طورپر سیلاب کے کسی بھی خطرے کی صورت میں فوری ازالے کے اقدامات کو یقینی بنائیں ۔ تاکہ میں تمام لوگوں کی تکالیف مشکلات کا فوری ازالہ کر کے انہیں اس ضمن نقصانات سے بھی بچایا جا سکے ۔ ضلعی انتظامیہ پشاور اور پی ڈی اے کے کے نمائندوں نے اجلاس کو بتایا کہ سیلابی علاقوں سے پانی نکالنے اور کسی بھی ہنگامی صورتحال میں فوری اور موثر کاروائی کے لئے تمام ممکن انتظامات کئے گئے ہیں۔ اجلاس کے دوران ڈائریکٹر جنرل ریسکیو 1122نے ٹیلی فون پر بتایا کہ ان کا تمام عملہ کسی بھی ہنگامی صورتحال کے دوران پانی کے نکالنے کے آپریشن کے لئے بالکل تیار اور دستیاب ہو گا۔ اس ضمن میں غور و خوض اور تجزےئے میں تمام شرکاء نے حصہ لیا ۔ جن میں مندرجہ ذیل فیصلے کئے گئے۔ ضلعی انتظامیہ ، پی ڈی ایم اے کے وےئر ہاؤس سے پانی نکالنے والے 4عدد الیکٹرک پمپس کو حاصل کر کے کسی مناسب جگہ نصب کریں گے ۔ تاکہ زیر آب علاقوں میں اپنے وسائل کو بروئے کار لا کر زیر آب علاقوں سے پانی نکالنے کا کام یقینی بنایا جائے ۔ضلعی انتظامیہ اور پی ڈی اے اپنے وسائل اور مشینری زیر آب علاقوں سے پانی نکالنے کیلئے بروئے کار لائیں گے۔ ضرورت پڑنے پر ریسکیو1122ضروری اضافی معاونت فراہم کرے گی۔ ضلعی انتظامیہ میں ڈبیلو ایس ایس پی اور پی ڈی ایم اے پشاور میں اپنے وسائل اور مشینری اس سلسلے میں بروئے کار لائیں گے۔ تاکہ زیر آب علاقوں میں پانی نکالنے کو یقینی بنایا جا سکے اور پانی کی فراہمی کے نظام کے زیر آب اور آلودہ ہونے کی صورت میں پانی کی فراہمی کے موجودہ طریقہ کار؍سسٹم کو پیشگی طور پر یقینی بنایا جائے گا۔ فوکل پرسنز ، گاڑیوں اور فراہمی کے طریقہ کار اور اکھٹا کرنے کے مقامات کا اعلان کیا جائے گا۔ تمام متعلقہ محکموں کے ممبران پر مشتمل خصوصی مانیٹرنگ ٹیمیں ، سیلاب کے رُونما ہونے سے پہلے اہم مقامات کی نگرانی کریں گی۔ تاکہ اس سلسلے میں کسی بھی ہنگامی صورتحال سے بچنے کیلئے بہتر انتظامات کئے جاسکیں جبکہ سیلاب کی صورتحال کے دوران ضلعی انتظامیہ ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے کے لئے محکمہ پولیس کے ساتھ قریبی رابطہ رکھے گی ،انچارج پی ای اوسی ، ڈائریکٹر ریسکیو 1122، ڈی جی پی ڈی ایم اے اور اے ڈی ڈبلیو ایچ ۔ پی ڈی ایم اے صوبے کے تمام متعلقہ حکام سے بھی قریبی رابط کریں گے ۔ جبکہ تمام اہم عمارتوں اور مقامات کو شیلٹر ہوم کے طورپر پیشگی اعلان کیا جائے گا۔ صوبے کے تمام ڈپٹی کمشنروں کو ہدایات کی گئی ہے کہ کسی بھی ناگہانانی حادثات کی صورت میں اپنی موجودگی اور وسائل کو برؤ ئے کار لاتے ہوئے مون سون کنٹنجنسی پلان 2018پر عمل پیرا ہوں ۔ ان تمام سرکاری اہلکاروں کی چٹھیاں منسوخ کرائی جائے جو ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے دائرہ کار کا حصہ ہوں اور ان کی موجودگی کو 24گھنٹے بشمول تمام چھٹیوں کے یقینی بنایا جائے تاکہ کسی بھی ناگہانی واقعات سے نمٹنے کیلئے مون سون موسم 2018 کے آخر تک عوام کو ریلیف دینے میں کسی قسم کی روکاٹ پیش نہ آئے۔ اجلاس میں یہ بھی ہدایات جاری کردی گئی کہ صحت کی ہنگامی ٹیمیں،اور سرکاری ونجی اداروں، بلڈنگز، مشینری کے محافظوں ااور آلات /ٹرانسپورٹ کو 24گھنٹے الرٹ اور تیار رکھا جائے ۔مختلف محکموں کے فوکل پرسنز اپنی موجودگی کو یقینی بنائیں اور اپنی غیر موجودگی /شہر سے باہر جانے سے متعلق ادارے کے سربراہ کو آگاہ کریں۔ محکمہ آبپاشی کے تمام ضلعی افسران و اہلکاروں کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں کہ وہ اپنے ڈیوٹی سٹیشن پر ہر صورت موجود رہیں اور متعلقہ ضلعی انتظامیہ کے ساتھ قریبی روابط میں رہیں اور اس دوران اپنے موبائل یا رابطہ نمبر پر دستیاب رہیں تاکہ انسانی زندگی، لائیو سٹاک اور انفراسٹرکچر کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے ۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
11933