Chitral Times

Apr 23, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

ہائی جیک…….تحریر:شمس العارفین تورکہو حال جغور چترال

Posted on
شیئر کریں:

الیکشن 2018گہما گہمی عروج پرکون جیتے گا کون ہارے گا۔ میدان میں بہت سارے کود پڑے ہیں۔مذہب ،مسلک،قومیت، پارٹی ، دولت،شہرت کارکردگی کی بنیاد پر سب کے شیروانی تیار ہیں۔ جو دعا ان رہنماؤوں کے دل میں ہمارے لئے ہے۔ ایسا ہی دعا گو ہم بھی ہیں کہ اللہ تعالی ان سب کو 26جولائی کو MNAاور MPAبنادے۔ اب زیادہ نہیں صرف پندرہ بیس سالوں کے کارکردگی کا تھوڑا سا جائزہ لیتے ہیں ۔ شاہی مسجد میں نماز کے لئے گئے تو مولانا عبدالرحیم مرحوم سامنے آئے اس وقت چترال میں بجلی کا شدید بحران تھا ۔مولانا صاحب اس وقت MNAتھا۔ کہا میں لواری پاس سے بجلی لارہا ہوں۔ گول کھمبے ہونگے۔ ٹیلی فون تار جیسے تارہونگے۔ اس پر برف نہیں جمے گا۔ کسی کو بھی یقین نہیں ہوا۔ پھر اسی سال شندور میلے میں ایک اعلی عہدہ دار کے منہ پر مکا مارا۔ تھوڑی رہی سہی کسر وہاں پورا ہوا۔ لیکن خداکا کرنا ایسا ہوا۔ لواری پاس سے بجلی چترال پہنچ گیا۔ اللہ تعالیٰ مولانا مرحوم کو عاریق رحمت کرے۔پھر کوئی آئے ،کوئی آئی کیا کرگئے پتہ نہیں ۔البتہ پرویز مشرف کے ابتدائی دور میں MNAشہزادہ محی الدین صاحب بہت سارے بجلی کے پول لائے۔ اس وقت اس کو پول سیاست کا نام دیا گیا۔ لواری ٹنل کا کوئی ذکر تک نہ ہوا۔ بہرحال وہ پول بعد میں کام آئے۔ اللہ ان کو صحت عطا فرمائے۔ مولانا عبدالاکبر چترالی عالم اواز اٹھایا ۔ کوہاٹ ٹنل بن سکتا ہے لواری ٹنل کیوں نہیں ؟ ادھر مشرف صاحب صدر ہی تھے۔ ادھر سے مولانا چترالی MNAبنا ۔مولانا عبدالاکبر لواری ٹنل کا منظوری حاصل کرنے میں کامیاب رہا۔ کام جاری تھا ۔صدر مشرف کے دین مخالف پالیسی کے خلاف مولانا اس وقت اواز بلند کیا ۔جس وقت باجوڑ مدرسے میں بچے اور بچیوں پر بمباری کیا۔ لال مسجد کو شہید کیا گیا۔ مولانا صاحب ” گو مشرف گو” امریکہ کا جو یا ر ہے غدار ہے غدار ہے کا نعرہ لگایا۔
کی محمد سے وفا تو نے ہم تیرے ہیں
یہ جہان چیز ہے کیا لوح و قلم تیرے ہیں
خدا کا کرنا ایسا ہوا۔ لواری ٹنل بھی اس دور میں مکمل ہوا۔ دینی خدمت بھی ہوگیا۔شہزادہ محی الدین صاحب لواری ٹنل کا کریڈٹ مولانا عبدالاکبر سے ہائی جیک کرکے اچھا نہیں کیا۔مولانا عبدالاکبر چترالی دین کے مقابلے لواری ٹنل کا کریڈٹ نہ لے کر برا نہیں کیا ۔پھر زرداری دور میں لواری فنڈ پانچ سال تک بند رہیں۔ شہزادہ محی الدین اس وقت MNAتھا کوئی خاص کردار ادا نہیں کیا۔الیکشن 2013میں چترال سے پرویز مشرف کا شاہین شہزادہ افتخارالدین صاحب کامیاب ہوا۔ جو کہ بعد میں نواز شریف کا حامی رہا۔نواز شریف کئی بار چترال کا دورہ کیا۔چترال کے کئی دیرینہ مسائل کو حل کیا۔ جس میں لواری ٹنل کی تکمیل اور گولین بجلی گھر کی تیاری 36میگا واٹ بجلی چترال کو دینا شامل ہیں۔ لاہور کو لاہور بنانے کے بعد چترال کو چترال بنا دیا۔
اس لئے ہر چترالی کی زبان سے زد عام ہے۔۔ شکریہ نوازشریف شکریہ


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, مضامینTagged
11645