Chitral Times

Mar 29, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

چترال کی بیٹی پر ووٹ بیجنے کا الزام افسوسنا ک ہے،ہم غریب ضرور ہیں مگر ضمیر فروش نہیں..حاجی ظفر

Posted on
شیئر کریں:

دوبئی ( نمائندہ چترال ٹائمز ) دوبئی میں مقیم چترال کے معروف سماجی شخصیت، اورسیز چترالیز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر حاجی محمد ظفر نے گزشتہ دن پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کی طرف سے چترال سے ایم پی اے بی بی فوزیہ پربلا تحقیق ووٹ بیجنے کے الزام پر رد عمل کرتے ہوئے کہا ہے کہ خان صاحب نے صرف فوزیہ پر نہیں بلکہ پورے چترال کو مورد الزام ٹھرایا ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔ چترا ل ٹائمز سے گفتگو کرتے ہوئے حاجی ظفر نے انتہائی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان بلا تحقیق چترال کے پاک دامن بیٹی پر جھوٹے الزام لگا کر چترال کے پانچ لاکھ آبادی کو دکھ پہنچا یا ہے ۔ انھوں نے تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فوزیہ کو جس امیدوار کو ووٹ دینا تھا وہ کامیاب ہوگیا ہے ۔ اور چودہ ایم پی ایز کی پینل میں سے دس ممبران نے ووٹ پی ٹی آئی کے نامزد امیدوار کو ووٹ دے چکے ہیں جبکہ صرف چار ممبران نے ووٹ کسی دوسرے امیدوار کو دئیے ہیں مگر پی ٹی آئی کے ہائی کمان نے چودہ ممبران کے پینل میں سے آٹھ ممبران کو پارٹی سے نکالنے کا اعلان کیاہے ۔ جو کہ تعجب خیز ہے ۔
حاجی ظفر نے بتایا کہ دوبئی میں مقیم چترال کے باسیوں نے پی ٹی آئی کے ہائی کمان کی طرف سے چترال کی بیٹی پر الزام تراشی پر انتہائی افسوس کا اظہار کیا ہے ۔ اور الیکشن کمیشن آف پاکستان سے باضابطہ تحقیقات کرنے اور اصل حقائق عوام کے سامنے لانے کا مطالبہ کیاہے ۔ انھوں نے کہا کہ چترال کے لوگ غریب ضرور ہیں مگر ضمیر فروش اور احسان فراموش نہیں ۔ پی ٹی آئی کے احسان مند ہیں کہ انھوں نے چترال کی ایک بیٹی کو صوبائی اسمبلی کی نشست نہیں دی ،بلکہ پورے چترال کو عزت دی ہے ۔ مگر اس کے جواب میں چترال کی بیٹی کبھی بھی اپنی ضمیر کو فروخت نہیں کرسکتی ۔ اور نہ وہ پارٹی کے ساتھ اتنی بے وفائی کرسکتی ہے ۔ حاجی ظفر نے چترال کے عوام سے اس گھناونے الزام کے خلاف آواز اُٹھانے اور چترال کے بے گناہ بیٹی پر الزمات لگانے والوں کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل ترتیب دینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی غیر جانبدار ادارے سے تحقیقات کرائے جائیں تاکہ اصل حقائق عوام کے سامنے اسکیں ۔انھوں نے مذید کہا کہ چترال کے عوام بھٹو سے لیکر مشرف تک سب کے احسان جتائے ہیں اور کبھی بھی احسان فراموشی نہیں کی ہے۔ کسی بھی پارٹی سے تعلق رکھنا ہر ایک کا آئینی اور جمہوری حق ہے مگر چترال کے خلاف کوئی بلاجواز آواز اُٹھائے تو ان کے خلاف سب کو متحد ہونا پڑے گا۔ تاکہ چترال کے دامن پر بلاتحقیق داغ نہ لگ جائے۔ حاجی ظفر نے چترال کے پی ٹی آئی ذمہ داروں سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ اس سنگین مسئلے پر سنجیدگی سے غور کریں پارٹی کے اندر اور باہر کے اختلافات اپنی جگہ مگر چترال کے حوالے سے کوئی مسئلہ سامنے آئے تو اس پر سب کو اتحاو اتفاق کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔


شیئر کریں: