Chitral Times

Mar 28, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

“چترال کی ادبی و ثقافتی تنظیموں کے مشترکہ پلیٹ فارم سے جشنِ قاقلشٹ کا بائیکاٹ”

Posted on
شیئر کریں:

چترال (چترال ٹآئمز رپورٹ ) جمعرات کے روز چترال میں کھوار زبان و ادب کی نمائندہ سات ادبی و ثقافتی تنظیمات کے نمائندوں کا ایک ہنگامی اجلاس مئیر آفس واقع گولدور چترال میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں درج ذیل تنظیمات کے ذمہ داران نے شرکت کی:
1. انجمن ترقی کھوار
2. کھوار قلم قبیلہ چترال
3. کھوار اہلِ قلم چترال
4. مئیر تنظیم چترال
5. نان دوشی سکول چترال
6. چترال یوتھ کلب چترال
7. سہارا چترال
اجلاس کا ایجنڈا ”جشنِ قاقلشٹ کے موقع پر ادبی اور ثقافتی پروگرامات کے سلسلے میں چترال کی نمائندہ ادبی اور ثقافتی تنظیمات، فنکاروں اور شخصیات کو نظر انداز کرکے ثقافتی و ادبی سرگرمیوں کو ایک غیر نمائندہ فرد کے حوالے کرنے کا ضلعی انتظامیہ کافیصلہ” تھا۔
اجلاس میں ضلعی انتظامیہ کے اس فیصلے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا، کیونکہ جشنِ قاقلشٹ مقامی اہمیت کا حامل فیسٹول ہے جس میں مقامی لوک ادب و ثقافت کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ فنکاروں اور شعراء کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔ بدقسمتی سے ضلعی انتظامیہ اور ضلعی حکومت اس سال چترال کی ادبی اور ثقافتی تنظیموں کو بائی پاس کرکے ساری سرگرمیاں ایک غیرنمائندہ فرد کی نگرانی میں کرارہی ہیں، حالانکہ وہ فرد نہ ہی چترال کی کھو ثقافت کا نمائندہ ہے اور نہ ہی کسی مقامی تنظیم سے اس کا تعلق ہے۔
چترال کی ان ادبی تنظیموں اور ان کی سرگرمیوں سے ضلعی انتظامیہ بخوبی واقف ہونے کے باوجود ان کو نظر انداز کرکے سنگین غلطی کا مرتکب ہوچکی ہے۔
لہذا تمام ادبی و ثقافتی تنظیمات جشن قاقلشٹ کا مکمل بائیکاٹ کرتی ہیں اور جملہ ممبراں اور فنکاروں کو بھی آگاہ کیا جاتا ہے کہ جشن قاقلشٹ کی ادبی و ثقافتی سرگرمیوں میں شرکت کرنے سے پرہیز کریں ۔
اجلاس میں اِن تنظیموں کے مندرجہ ذیل عہدیداروں/نمائندوں نے شرکت کی:

1. محمّد کوثر ایڈوکیٹ (چئیرمین کھوار اہلِ قلم چترال)
2. فضل الرّحمان شاہد (سینئر نائب صدر کھوار قلم قبیلہ)
3. فرید احمد رضا (صدر مئیر MIER چترال)
4. ظہور الحق دانش (مرکزی جنرل سکریٹری انجمن ترقی کھوار چترال)
5. محمّد نواز رفیع (صدر انجمن ترقی کھوار حلقہ چترال، نمائندہ سہارا تنظیم)
6. عطاء حسین اطہر (جنرل سکریٹری مئیر)
7. عطاء الدین عطا (صدر کھوار اہلِ قلم چترال)
8. انصار نعمانی (سرپرست نان دوشی سکول چترال)

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جلد ہی اس سلسلے میں تمام تنظیمات کا ایک مشترکہ اجلاس بلا کر مستقبل کے لیے کوئی لائحہ عمل ترتیب کیا جائے گا ۔
یاد رہے کہ جشن قاقلشٹ کا باقاعدہ انعقاد سال ۲۰۰۵ سے مقامی سوسائٹیز اور تنظیمات کے زیر نگرانی ہوتا رہا ہے جس کا مقصد لوک کھیلوں اور کھو ثقافتی سرگرمیوں کو فروغ دینا تھا۔ گزشتہ تین یا چار سالوں سے اس فیسٹول کا انعقاد ضلعی انتظامیہ اور حکومت کرا رہی ہیں، اور اس طرح کی بےقاعدگی سے اس جشن کی روح ہی بگڑ جاتی ہے۔

جشنِ قاقلشٹ کے اس تاریخی تناظر میں امسال کے جشن میں مقامی فنکاروں اور تنظیمات کو نظرانداز کرنا سراسر زیادتی ہے۔


شیئر کریں: