Chitral Times

Mar 29, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

سال 2017 میں پاکستان میں بچوں پر جنسی تشدد کے مجموعی طور3445 واقعات رپورٹ ہوئے…ساحل

Posted on
شیئر کریں:

اسلام آبا(چترال ٹائمز رپورٹ) سال 2017 میں پاکستان کے چاروں صوبوں ، اسلام آباد،آزاد کشمیر ،گلگت بلتستان اور فاٹا سے بچوں پر جنسی تشدد کے مجموعی طور3445 واقعات رپورٹ ہوئے۔ اس حساب سے روزانہ9سے زائد بچے جنسی تشدد کا شکار ہوئے۔ ساحل کی سالانہ رپورٹ ’’ظالم اعداد 2017‘‘ کی تقریب رونمائی نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں ہوئی۔ یہ پاکستان میں اٹھارہ سال سے کم عمر بچوں پر جنسی تشدد کے اعداد و شمار کے حوالے سے واحد رپورٹ ہے جسے مرتب کرنے کے لئے کل 91 قومی اورعلاقائی اخبارات کی جانچ پڑتال کی گئی۔ سال 2017 میں اغواء کے 1039 واقعات ،زیادتی کے 467، بدفعلی کے 366، زیادتی کی کوشش کے 206، اجتماعی بدفعلی کے 180اور اجتماعی زیادتی کے 158واقعات رپورٹ ہوئے۔
اس موقعے پر ساحل کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر منیزے بانو نے کہا کہ پاکستان میں بچوں پر جنسی تشدد کے ساتھ ساتھ تجارتی بنیادوں پر استحصال بھی ہوتا ہے۔ قصور، سوات اور جڑانوالہ میں بچوں کے ساتھ ہونے والے یہ واقعات ہمارے سامنے ہیں۔ یہاں زیادتی کے سینکڑوں واقعات رپورٹ ہوئے مگر انصاف کے حصول کے لئے چند ہی مظلوم بچوں کے گھر والے سامنے آئے۔ انھوں نے کہا کہ ان واقعات میں بچوں کو اغوا، جنسی تشدد، منشیات کا استعمال، وڈیوز بنانا، بلیک میل کرنا، اذیتیں دینا اور قتل کرنا بھی شامل ہے۔ بچوں پر تجارتی بنیادوں پر استحصال عالمی سطح پر ملین ڈالرز کا منافع بخش کاروبار بن چکاہے۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان میں اب ہمیں اس خاموشی تو توڑنا ہوگا اور اس ظلم کے خلاف کھل کر آواز اٹھانا ہوگا۔
بچوں سے زیادتی کے واقعات کی تفصیلات بتاتے ہوئے سنیئر پروگرام آفیسر ساحل ممتاز گوہر نے کہا کہ جنوری تا دسمبر 2017 میں بدقسمتی سے بچوں کوجنسی تشدد کے بعد قتل کئے جانے کے کل 109 واقعات رپورٹ ہوئے ، پچھلے سال کی نسبت اس سال اس طرح کے واقعات میں 9 فیصد اضافہ ہوا ۔اس سال بھی پچھلے سال کی طرح لڑکیوں کے ساتھ جنسی تشدد کی شرح لڑکوں کی نسبت زیادہ رہی۔ اعداد و شمار کے مطابق اس سال 2077 لڑکیاں اور 1368لڑکوں کوجنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

سال 2017 میں 2240 بچوں کے ساتھ جنسی تشدد میں کل 5284افرا ملوث پائے گئے۔جبکہ 1062 واقعات میں ملزمان کی تعداد کے حوالے سے اخبارات میں معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔

ساحل کی سالانہ رپورٹ میں مذید کہا گیا ہے کہ سال 2017 کے اعدادوشمار کے مطابق 15۔ 11 سال کے961 بچے اور 10۔ 6سال تک کے عمر کے 640بچے جنسی تشدد کا شکار ہوئے۔بچوں پر جنسی تشدد کے کل واقعات میں سے 983 واقعات بند جگہوں اور 529 واقعات کھلی جگہوں پر پیش آئے جبکہ 1790 واقعات میں تشدد ہونے والی جگہوں کے بارے میں معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔
اس سال رپورٹ ہونے والے کل واقعات میں سے63فیصد پنجاب سے ، 27 فیصد سندھ ، 4 فیصد بلوچستان، 3 فیصد اسلام آباد ، 2فیصد خیبرپختونخواہ سے ، جبکہ 12 واقعات آزاد کشمیر اور 3 واقعات گلگت بلتستان سے سامنے آئے ہیں۔کل واقعات میں سے 76 فیصد دیہی علاقوں سے جبکہ 24 فیصد شہری علاقوں سے رپورٹ ہوئے۔

ساحل ظالم اعداد 2017کے مطابق اس سال 72فیصد واقعات پولیس کے پاس درج ہوئے۔جبکہ 99واقعات کو پولیس نے درج کرنے سے انکار کیا،44 واقعات پولیس کے پاس درج نہ ہو سکے جبکہ 797واقعات کے اندراج کی معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔ اس سال کل 3445واقعات میں سے 1746صرف بچوں سے جنسی زیادتی کے واقعات رپورٹ ہوئے جس میں سے 59فیصد لڑکیوں اور 41 فیصد لڑکوں کے ساتھ پیش آئے۔
بچوں کو اغواء کے بعد جنسی زیادتی /بدفعلی اور قتل کے واقعات میں اس سال اضافہ ہوا ہے۔تا ہم پچھلے سال 2016 میں 7 لڑکیوں کو اغواء کے بعد جنسی زیادتی اور قتل کیا گیا تھا جبکہ سال 2017 میں اس طرح کے 15 واقعات سامنے آئے ہیں۔

سال 2017 میں بچوں کی کم عمری میں شادی کے کل 143 واقعات رپورٹ ہوئے۔ اعدادوشمار کے مطابق 89 فیصد لڑکیوں اور 11 فیصد لڑکوں کی کم عمری میں شادی کی گئی۔ ان واقعات میں سے 63 فیصد سندھ سے ، 32 فیصد پنجاب سے ،5 واقعات خیبرپختونخواہ اور 2 واقعات آزاد کشمیر سے رپورٹ ہوئے۔ جبکہ 83 فیصد واقعات دیہی علاقوں سے اور 17 فیصد واقعات شہری علاقوں سے رپورٹ ہوئے۔


شیئر کریں: