Chitral Times

Mar 28, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

دھڑکنوں کی زبان …. جی ایچ ایس بمبوریت میں23مارچ کی تقریبات….. محمد جاوید حیات

Posted on
شیئر کریں:

قوموں کی زندگیوں میں بعض دن نمایان اہمیت کے حامل ہوتے ہیں ۔۔برصغیر کے مسلمانوں کی زندگی میں چند دن ایسے ہیں جو یادگار ہیں ۔۔ایک دن ایسا آیا کہ جب ایک سترہ سالہ نوجوان اللہ کا نام لے کے اس سر زمین میں قدم رکھا ۔۔اس کو فتح کر لیا بلکہ یہاں کے دلوں کو فتح کر لیا ۔۔نور اسلام ہر طرف پھیلا ۔۔یہ خاک حق کی نعمت سے مالا مال ہوئی ۔۔ایک دن آیا کہ سارے بر صغیر میں اسلام کا بول بالا ہوا ۔عظیم اسلامی سلطنتیں قائم ہوئیں ۔۔ایک دن ایسا آیا کہ انگریز مغل شاہنشاہ معظم کے دربار میں ایک بیل کے کھال کے برابر زمین مانگنے پہنچے ۔۔زل الہی نے بے خودی میں عنایت کرنے کا حکم دیا ۔۔۔ایک دن ایسا آیا ۔کہ شاہنشاہ معظم کی آنکھوں پر پٹی باندھ کر رنگون بھیج دیا گیا ۔۔اسلامی سلطنت کا سورج توغروب ہوا لیکن وہ شفق بر قرار رہا جو حق کے چراغ کا پرتو ہوتا ہے ۔۔ایک دن وہ بھی آیا کہ مسلمان انگڑائی لے کر اُٹھے اور حریت کی اس روایت کو پھر سے زندہ کر نے کا عزم کیا ۔۔ایک مرد آہن نے ادارہ بنایا ۔۔دور کے تقاضوں کے مطابق تعلیم حاصل کر نے پر زور دیا ۔۔ایک مرد قلندر نے خواب دیکھا اور نیل کے ساحل سے لے کر تابخاک کاشغر مسلمانوں کو اکٹھا ہونے کی دھائی دی ۔۔۔ایک بطل جلیل نے اعلان کیا کہ برصغیر آزاد ہوگا ۔۔ہم ایک الگ ملک بنائیں گے ۔۔مسلمانوں کو ایک پلیٹ فارم مل گیا ۔۔ایک منظم جد وجہد شروع ہوئی ۔۔ایک تحریک کی بنیا درکھی گئی ۔۔اور ایک دن وہ بھی آیا جب 23مارچ 1940ء کا سورج طلوع ہوا ۔۔لاہور کا منٹو پارک آزادی کے پروانوں سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا ۔۔تین دن کی عظیم کانفرنس تھی ۔۔آخر ایک قرارداد پاس کی گئی کہ ہم ایک الگ ملک چاہتے ہیں جس کا نام پاکستان ہو گا ۔۔اس دن سے حریت کے متوالے سر میں کفن باندھ کر میدان کارزار میں اُترے اور صرف سات سال کی قلیل مدت میں دنیا کے نقشے میں اپنے خوابوں کی سر زمین کے وجود کو ممکن بنائے ۔۔اور ایک دن وہ بھی آیا کہ پاکستان بننے کا اعلان ہوا ۔۔آج پاکستان دنیا کے نقشے پر ایک ناقابل تسخیر مملکت کے طور پر قائم و دائم ہے اور انشا اللہ تا قیامت رہے گا ۔۔اس حوالے سے ہم ہر سال 23 مارچ کے دن کو ایک یادگار دن کے طور پر مناتے ہیں ۔۔اس کی اہمیت ایک قومی دن کی ہے ۔صدر مملکت سے لے کر ایک راج مزدور تک یہ دن مناتے ہیں یہ الگ بات ہے کہ اس عظیم مملکت نے کسی کو کیا دیا البتہ یہ سب کی پہچان ہے ۔۔اس سال مارچ کی ماہانہ میٹنگ میں سنٹینیل ہائی سکول کا ہال ضلعے کے تعلیمی اداروں کے سر براہوں سے بھرا ہوا تھا ۔۔پرنسپل اور ہیڈماسٹر بیٹھے ہوئے تھے ڈی ای او جناب احسان الحق صاحب اور ڈپٹی ڈی ای او جناب قاری حفیظ نور اللہ صاحب نے زور دے کر کہا کہ23مارچ کا دن بڑی دھوم دھام سے منائی جائے ۔۔چار بڑے اداروں میں محکمے کی طرف سے خصوصی پروگرام ترتیب دینے کو کہا گیا ۔۔ہائی سکول بمبوریت کے پرنسپل کا نام لے کر کہا گیا کہ وہاں پر ضرور یہ دن منائی جائے ۔۔ہائی سکول بمبوریت کی اہمیت بہت زیادہ ہے یہ سیاحوں کا مرکز ہے اس لئے یہ ملک کی سفارت کا درجہ رکھتا ہے ۔۔یہاں کوئی نہ کوئی باہر ملک کا باشندہ کسی بھی پروگرام میں شامل ہوسکتا ہے ۔۔اور ملک کے تعلیمی اداروں کے بارے میں ایک تاثر لے کے جاتا ہے ۔۔کم از کم ضلعے سے باہر کسی مہمان کی شرکت ضرور ہوتی ہے ۔۔اس بار بھی 23 مارچ کی تقریبات بڑی دھوم دھام سے منائی گئیں ۔۔سکول کو سجایا گیا تھا ۔۔پی ٹی سی کونسل کے ممبر اور چرمین شامل تھے چترال پولیس اور پاک آرمی کے نمائندے تھے ۔۔گاؤں کے لوگ تھے اساتذہ اور طلباء روایتی جذبے کے ساتھ موجود تھے ۔۔اللہ کے نام سے پروگرام کا آغاز کیا گیا ۔۔نوشہرہ کے شکور صاحب جو ایک ماہر تعلیم اور استاد ہیں محفل کے مہمان خصوصی تھے ۔۔ایس ایس سی امتحان کے ڈپٹی سپر ٹنڈنٹ جناب ظفرصاحب مہمان خصوصی تھے اور محفل کی صدارت پی ٹی سی کونسل کے چرمین جناب عبدالجبار فرما رہے تھے ۔۔نظامت کے فرائض قاری شیر جمیل انجام دے رہے تھے ۔۔نعت شریف ،قومی ترانہ ،تقاریر ،اور ملی نعموں سے پروگرام زعفران زار ہوا ۔۔بچوں کی آوازین بلبل جیسی تھیں اور اس پاک دھرتی سے محبت نے اس میں اور نکھار پیدا کیا تھا ۔۔استاد زاہد عالم ،مہمان خصوصی اور صدر محفل نے خطاب کیا ۔۔اس دن کی اہمیت اوربحیثیت قوم ہمارے فرائض کا ذکر کیا ۔۔سکول کے پرنسپل نے آخر میں تمام شرکا ء کا شکریہ ادا کیا اس پاک دھرتی کو اپنے خوابوں کی سر زمین کہا ۔۔بچوں کو اس خواب نگر کے پھول کہا ۔۔انھوں نے کہا کہ آج سے 78 سال پہلے ہمارے اسلاف منٹو پارک لاہور میں خوابوں کی جس سر زمین کا خواب دیکھ رہے تھے آج ہم خوابوں کی اس سرزمین میں جی رہے ہیں۔۔ کیا ہم پہ یہ فرض نہیں بنتا کہ ہم واقعی اس کو خوابوں کی سر زمین بنائیں ۔۔انھوں نے مستقبل کے ان پھولوں کو مخاطب کرکے کہا کہ اس خواب نگر کے مستقبل تم ہو اس کی تعمیر ،ترقی اور استحکام چمک بن کر تمہاری اکھیوں میں اتر آتی ہے۔۔ مجھے تم پہ فخر ہے ۔۔مہمان خصوصی نے بچوں کو دو ہزار اور ایک اور مہمان شہاب صاحب نے ایک ہزار ورپے کے نقد انعامات دئے ۔۔ پاک دھرتی کی ترقی اورخوشحالی کی دعا اور چائے کیساتھ یہ پر رونق محفل اختتام کو پہنچی ۔۔۔اللہ پاک اس سر زمین پاک کو سلامت رکھے ۔۔۔امین

23 march program GHS Bumurate javed hayat
23 march program GHS Bumurate 1

 


شیئر کریں: