Chitral Times

Apr 20, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

موجودہ صوبائی حکومت نے تعلیم کے 63ارب روپے کے بجٹ کو 136ارب روپے تک پہنچا دیا۔۔محمد عاطف

شیئر کریں:

پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ ) صوبائی وزیر تعلیم و توانائی محمد عاطف خان نے کہا ہے کہ موجودہ صوبائی حکومت نے تعلیم کو اولین ترجیح دے کر سابقہ دور کے 63ارب روپے کے بجٹ کو 136ارب روپے تک پہنچا دیا ہے اسی طرح سکولوں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی پر ابھی تک 29ارب روپے خرچ کر کے 83ہزار سکولوں کو بنیادی سہولیات دی گئی ہیں اور یہ تمام پیسے بذریعہ پیرنٹ ٹیچر کونسل خرچ کئے جا چکے ہیں۔یہ باتیں انہوں نے محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ کے میڈیا سیل میں الیکٹرانک میڈیا کے بیورو چیفس سے ملاقات کے دوران کہیں۔اس موقع پر سیکرٹری اطلاعات و تعلقات عامہ قیصر عالم ، ڈائریکٹر جنرل امداد اللہ ، پریس رجسٹرار فردوس خان اور ایڈیشنل سیکرٹری محکمہ تعلیم سہیل خان بھی موجود تھے۔ بات چیت کے دوران محمد عاطف خان نے کہا کہ محکمہ تعلیم میں اساتذہ کی بھرتی خالصتاً این ٹی ایس کے ذریعے کی گئی ہے یہی وجہ ہے کہ سرکاری سکولوں کے نتائج میں بہت بہتری آئی ہے اور2016-17 میں ایک لاکھ 60 ہزار سے زیادہ طلبہ نے پرائیویٹ سکولوں سے سرکاری سکولوں میں داخلہ لیا۔ سرکاری سکولوں میں آئی ٹی لیبز کے قیام کے بارے میں محمد عاطف خان نے کہا کہ موجودہ دور کمپیوٹر کا دور ہے ۔خیبر پختونخوا حکومت نے سرکاری سکولوں میں آئی ٹی لیبز کے قیام کو ترجیح دی ہے اور 2013 سے اب تک 1340 آئی ٹی لیبز پورے صوبے کے ہائی اور ہائیر سیکنڈری سکولوں میں قائم کی گئی ہیں۔ انہو ں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں بچوں کو بہترین زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کے لئے صوبے کے83000 اساتذہ کو ٹریننگ دی گئی ہے جس پر 56کروڑ روپے خرچ کئے جا چکے ہیں جبکہ این ٹی ایس کے ذریعے 40,000 اساتذہ کو بھرتی کیا گیا جبکہ مزید 17,000 اساتذہ کی بھرتی کا عمل جاری ہے۔ انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت نے 441 غیر فعال سکولوں کو فعال بنا دیا ہے محمد عاطف خان نے کہاکہ صوبے کے سرکاری سکولوں میں فرنیچر کی فراہمی کے لئے 2013 سے اب تک 7.00 بلین روپے خرچ کئے گئے ہیں اور 20 لاکھ سے زیادہ طلبہ کو فرش میٹ کی بجائے کرسیوں پر بیٹھنے کی سہولت فراہم کر دی گئی ہے۔ انہو ں نے کہاکہ صوبے بھر میں محکمہ تعلیم کے 76 دفاتر میں بائیومیٹرک اٹینڈنس سسٹم لگایا گیا ہے جبکہ پورے خیبر پختونخوا میں 480 ہائیر سکینڈری سکولوں میں حاضری کے لئے بائیومیٹرک سسٹم لگایاگیا ہے۔گذشتہ حکومت اور پاکستان تحریک انصاف کی پانچ سالہ کارکردگی کا موازنہ کرتے ہوئے محمد عاطف خان نے کہاکہ گذشتہ حکومت کے پانچ سالوں میں 215 سکولوں کو سولر پینل فراہم کرنے کے مقابلے میں پی ٹی آئی کی حکومت نے 5,773 سکولوں کو سولر پینل فراہم کئے۔ انہوں نے مزید کہاکہ گذشتہ حکومت نے 1249 نئے سکول قائم اور اپ گریڈکئے جبکہ ہمارے دور حکومت میں 2428 نئے سکول قائم اور اپ گریڈ کئے گئے جبکہ 100 مزید پر کام جاری ہے۔ انہو ں نے کہاکہ گذشتہ حکومت نے اپنے پانچ سالہ دور میں 1,987 سکولوں کو پینے کا صاف پانی فراہم کیا جبکہ ہم نے 15,624 سکولوں کو پینے کا صاف پانی فراہم کیا۔ گذشتہ حکومت نے سکولوں میں صرف 2065 گروپ لیٹرین بنائے تھے جبکہ ہمارے دور میں 19,928گروپ لیٹرین قائم کئے گئے گذشتہ دور میں 1,467 سکولوں کو بجلی پہنچائی گئی جبکہ ہم نے 11,153 سکولوں کو بجلی فراہم کی۔ محمد عاطف خان نے کہاکہ ہم نے اپنے دور حکومت میں 41 لاکھ طلبہ میں 2.5 بلین روپے کی مفت کتب تقسیم کیں۔ محمد عاطف خان نے کہاکہ لڑکیوں کی تعلیم کی حوصلہ افزائی کے لئے 1.72 بلین روپے کا وظیفہ پروگرام شروع کیا گیا جس کے تحت 4 لاکھ 73 ہزار سے زائد لڑکیوں کو ششم سے دہم تک گرلز سٹیپنڈ پروگرام (GSP) کے تحت وظیفہ فراہم کیا گیا ہے۔ انہو ں نے کہاکہ پرائمری سکولوں میں 6 ۔کمرے کی پالیسی کے تحت 410 سکولوں میں کام جاری ہے اور 115 سکول قائم ہوچکے ہیں اس پالیسی کے تحت کلاس رومز میں 2 لاکھ سے زیادہ طلبہ کو پڑھنے کی سہولت حاصل ہوئی۔ محمد عاطف خان نے کہا کہ صوبائی حکومت کی طرف سے تعلیم کے شعبہ میں کی گئی اصلاحات اور اقدامات سے بہتر نتائج آرہے ہیں جبکہ تین ارب روپے کی لاگت سے مردان گرلز کیڈٹ کالج کا قیام عمل میں لایا گیا ہے اس کالج میں پورے پاکستان سے لڑکیاں اعلیٰ تعلیم کے حصول کیلئے آ رہی ہیں۔ صحافیوں کے وفد نے صوبے میں تعلیم کی بہتری کے لئے صوبائی حکومت کے اقدامات کو سراہا۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
7151