گلگت ، مڈل گرلز سکول شکیوٹ میں ٹیچرز تعینات کر کے طالبات کے مستقبل کو بچایا جائے۔۔مولانا رحمت اللہ
گلگت ( چترال ٹائمز رپورٹ ) مڈل گرلز سکول شکیوٹ میں ٹیچرز تعینات کر کے سینکڑوں طالبات کے مستقبل کو تباہ ہونے سے بچایا جائے۔ اس وقت پورا سکو ل ایک استانی اور چند والنٹیئراستانیوں کے رحم و کرم پر ہے جو اسی سکول کی سینئر طالبات ہیں جس کی وجہ سے طالبات کا مستقبل داؤ پر لگا ہوا ہے ۔ بار ہا مطالبے کے باوجود محکمہ تعلیم ٹس سے مس نہیں ہو رہا، والدین مجبور ہو کر بچیوں کو سکول سے اٹھانے پر مجبور ہیں یا طالبات خود پانچویں کلاس کے بعد تعلیم کو خیر آباد کہنے پر مجبور ہو رہی ہیں۔محکمہ تعلیم فی الفور ٹیچرز کی کمی کو دو ر کرے۔ مڈل گرلز سکول شکیوٹ کے لئے اپائمنٹ ہو کر دوسرے سکولوں میں ڈیوٹیاں دینے والی استانیوں کو فی الفور شیکیوٹ سکول بھیج دیا جائے۔ان خیالات کا اظہار سیکریٹری اطلاعات و نشریات جمیعت علماء اسلام گلگت و سرپرست اعلیٰ شکیوٹ یوتھ موومنٹ مولانا رحمت اللہ سراجی نے گزشتہ دنوں وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان سے ایک اہم ملاقات کے بعدایک اخباری بیان میں شکیوٹ کے دیرینہ مسائل کا ذکر کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ تعلیم ہر بچے کا بنیادی و جمہوری حق ہے حکومت اس بات کی ذمہ دار ہے کہ وہ ہر شہری یا دور دراز کے دیہات میں رہنے والے عوام کو تمام تر تعلیمی سہولیات ان کے دہلیز پر مہیا کرے۔ اس کے ساتھ ساتھ شہروں اور دیہاتوں میں معیاری تعلیمی ادارے قائم کرے اور تعلیم یافتہ ٹیلنٹڈ اور کوالیفائڈ اساتذہ کو تعینات کرے۔ انہوں نے کہا کہ مڈ ل سکول شکیوٹ میں ٹیچرز کی عدم تعیناتی کا مسئلہ سنگین سے سنگین تر ہوتا جا رہا ہے سائنس اور میتھ جیسے اہم مضامین تو دور کی بات صحیح معنوں میں اردو پڑھانے والی ٹیچرز بھی موجود نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ شکیوٹ گلگت بلتستان کو وہ بد قسمت گاؤں ہے جہاں آبادی تین سو سے تجاوز ہونے کے باوجود اب تک بوائز پرائمری سکول تک موجود نہیں۔ وزیر اعلیٰ اور چیف سیکریٹری فوری طور پر نوٹس لیکر بوائز پرائمری قائم اور مڈل گرلز سکول شکیوٹ میں اساتذہ کی کمی کو فی الفور دور کرے اور سینکڑوں طالبات کے مستقبل کو تباہ ہونے سے بچائے اور تعلیم دوستی کا ثبوت دیں۔