Chitral Times

Mar 29, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

فرد واحد سرفراز شاہ کا کھوار زبان کی نمائندگی سے کوئی تعلق ہی نہیں۔۔۔۔عاشق حسین شاکر اور مراد خان

Posted on
شیئر کریں:

گلگت ( چترال ٹائمز رپورٹ ) “کھوار زبان کے نمائندے نصاب سازی کے دوران1921 ؁ء میں مرتب کردہ قاعدہ پر من و عن عمل کریں گے اور ساتھ ہی غذر کے لہجے کو مقدم رکھیں گے”
یہ فیصلہ غذر کے چاروں تحصیلوں سے تعلق رکھنے والے کھوار زبان کے نمائندوں نے وزیر سیاحت فدا خان کے زیرصدارت منعقدہ ایک اجلاس میں کیا اس فیصلے کو تسلیم نہ کرنے والے فرد واحد سرفراز شاہ کا کھوار زبان کی نمائندگی سے کوئی تعلق ہی نہیں ہے اور ہم جی بی کے مقامی زبانوں کیلئے قائم نصاب ساز کمیٹی کے ذمہ داروں کو آگاہ کرتے ہیں کہ مذکورہ شخص سرفراز شاہ غذر کے کھوار زبان کا نمائندہ نہیں ہے۔ان خیالات کا اظہار تحصیل اشکومن کے احباب سخن کے سابق صدور عاشق حسین شاکر اور مراد خان موجودہ صدر سردار بیغش تحصیل پھنڈر کے نمبردار چھیر گولی اور ریٹائرڈ مدرس ولی شاہ، تحصیل گوپس کے شاہد اقبال اور مدرس شیر افضل اور تحصیل یاسین سے چیرمین یاسین آرٹس اینڈ کلچرل راجہ کرامت اللہ بے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کیا۔
انہوں نے کہا کہ سرفراز شاہ چار نئے حروف بنا کر انہیں لاکھوں کھوار بولنے والوں پر خفیہ طریقے سے مسلط کرنا چاہتا تھا۔ شکر ہے وقت سے پہلے اُن کا پول کھل گیا۔ نصاب ساز کمیٹی برائے مقامی زبان آئندہ اس شخص کو کھوار زبان کا نمائندہ نہ سمجھے۔ان کے خلاف فیصلے کا متن کھوار کے نمائندوں کے دستخطوں کے ساتھ نصاب ساز کمیٹی کے ذمہ داروں کے نام بھیجا گیا ہے۔
پریس ریلیز میں مذید انھوں نے کہاہے کہ خود کو نصاب ساز کمیٹی کا خود ساختہ رہنما ظاہر کرنے والا یہ علاقائی اور قومی تعصب کا داعی جہاں چترال سے اتحاد کا ذکر کرتا ہے وہاں اس کا مطلب”ْلفظ چترال اور مسلہ شندور”ْکو جوڑ کر منافرت کو ہوا دینے کی مذموم کوشش ہے۔چترالیوں سے اتحاد کا کوئی ذکر کھوار زبان کے ایجنڈے میں شامل ہی نہیں بلکہ یہ بات کھوار زبان کے نمائندوں کے وہم و گمان میں ہی نہیں ہے۔


شیئر کریں: