Chitral Times

Apr 20, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

چترال اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے ، نقصانات کی کوئی اطلاع نہیں، بارش اور برفباری کا سلسلہ جاری 

Posted on
شیئر کریں:

چترال ( محکم الدین ) چترال میں بدھ کے روز بارہ بج کر چھ منٹ پر زلزلے کے شدید جھٹکے آئے ۔ جس کی وجہ سے انتہائی خوف و ہراس پھیل گیا ۔ اور لوگ گھروں ، دفاتر اور اپنے کام کی جگہوں سے کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے کُھلی جگہوں میں نکل آئے ۔ زلزلے کا دورانیہ تقریبا تیس سکینڈ پرمحیط تھا ۔ جبکہ اُس کے بعد بھی آفٹرشاکس کی وجہ سے زمین ہلتی رہی ۔ ریکٹر سکیل کے مطابق لزلے کی شدت 6.2 بتائی جاتی ہے ۔ جو کہ چترال جیسے پہاڑی علاقے کیلئے نہایت زیادہ سکیل ہے ۔ تاہم بارش اور شدید سردی کے باعث زمین جم جانے کی وجہ سے نقصانات نہیں ہوئے ۔ اور بعض علاقوں سے معلومات آنے میں مشکلات کی وجہ سے صحیح صورت حال سامنے نہیں آئی ۔ ماہرین ارضیات کے مطابق چترال ریڈ زون میں واقع ہونے کی وجہ سے یہاں زلزلے کے جھٹکوں کی آمد کے مستقل خدشات ہیں ۔ 26اکتوبر 2015کے تباہ کُن زلزلے کے بعد چترال کے لوگوں میں زلزلے کے بارے میں ایک خوف پایا جاتا ہے ۔کیونکہ اُس وقت زلزلے کی وجہ سے مجموعی طور پر بیالیس افراد جان بحق اور اربوں روپے کے سرکاری اور پرائیویٹ املاک کو نقصان پہنچا تھا۔ اور اُن نقصانات کا صحیح طور پر ازالہ تاحال نہیں ہواہے ۔

دریں اثنا بدھ کے روز چترال شہر اور مضافات میں بارش اور برفباری ہوئی ۔کالاش ویلی میں 6 انچ ، گرم چشمہ گبور 8انچ ، لواری ٹنل میں ایک فٹ برف پڑی ، جبکہ موڑکہو اطول سہت میں 4انچ ، کھوت 6انچ اور تریچ پر بھی برف نے اپنی سفید چادر بچھا دی ۔ لواری ٹنل پر برف کی وجہ سے مسافر گاڑیوں کو انتہائی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔ اور کئی گاڑیوں کے مسافر پھسلن کی وجہ سے پیدل چلنے پر مجبور ہوئے ۔ کئی مسافر جو منگل اور بدھ کی درمیانی شام کو پشاور اور راولپنڈی سے چلے تھے ۔ وہ خراب موسم اور برفباری کے باعث تشویشناک حالات سے دوچار ہوئے ۔ چترال میں برفباری کی وجہ سے سردی کی شدت میں اضافہ ہوا ہے ۔ جس پر لکڑی کے ٹل والوں نے حالات کا نا جا ئز فائدہ اُٹھاتے ہوئے جلانے کی لکڑی من مانی قیمت پر فروخت کر رہے ہیں ۔ اسی طرح کوئلے کی قیمت بڑھا دی گئی ہے ۔ بارش سے جہاں لوگوں کو کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔ وہاں اسے فصلوں اور موسمی بیماریوں کے خاتمے کیلئے نیک شگوں بھی قرار دیا جارہا ہے ۔ چترال کے کئی علاقے جہاں بارش نہ ہونے کی وجہ سے فصلوں کو پانی دینے کا شدید مسئلہ درپیش ہے ۔ انتہائی خوشی کا اظہار کیا ہے ۔ اسی طرح بزرگ افراد اسے علاقے کیلئے انتہائی فائدہ مند قرار دے رہے ہیں ۔ کیونکہ برفباری سے گلیشئر کے حجم میں اضافہ ہوگا ۔ جو مستقبل میں پانی کمی کی پوری کرنے میں مددگار ہو گا ۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged ,
5905