Chitral Times

Apr 19, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

گولین پاور پراجیکٹ پیپلز پارٹی کا دیا ہوا تحفہ ہے ، کریڈٹ لینے کیلئے ہر کوئی میدان میں کود پڑا ہے۔۔سلیم خان

شیئر کریں:

چترال ( چترال ٹائمز رپورٹ ) گولین گول پاور پراجیکٹ کے اوپر پی پی پی کے سابقہ دور حکومت میں عملی کام کا آغا ز کیا گیا تھا۔ جبکہ اس سے پہلے یہ پراجیکٹ صرف کاغذوں میں تھا۔ عملی طور پر اس پر کسی نے کام نہیں کیا تھا۔ چترال کے لوگوں کو اچھی طر ح یاد ہوگا کہ جب 2005میں اس منصوبے کیلئے کچھ رقم مختص ہوئے تھے۔ تو اسی وقت کے جنرل مشرف کے چہیتے امیر مقام نے وہ پیسے شانگلہ منتقل کرچکے تھے۔ جس پر چترال کے سیاسی لوگوں نے شدید احتجاج کئے ۔ مگر یہ احتجاج بے نتیجہ رہا ۔ جب 2008میں وفاق اور صوبے میں پیپلز پارٹی کی حکومت اگئی تو میں نے اُس وقت کے وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی اور وزیر پانی و بجلی راجہ پرویز اشرف سے وزیر اعظم ہاوس میں ملاقات کے دوران گولین گول پراجیکٹ کیلئے فنڈ مختص کرکے کام عملی طور پر شروع کروانے کی درخواست کی تو وزیر اعظم کے ہدایت پر سعودی حکومت معاہدہ کرکے اس منصوبے پر کام باقاعدہ طور پر آغاز کیا گیا۔ اور گزشتہ ہمارے دور حکومت میں 80فیصد کام مکمل ہوا تھا۔ صرف مشین کی خریداری اور ٹرانسمیشن لائن بچھانے کا کام باقی رہ گیا تھا۔ تو ہماری حکومت ختم ہوئی ۔ایک پریس ریلیز میں سلیم خان نے مذید کہا ہے کہ انھوں نے چترال میں گرڈ اسٹیشن کیلئے صوبائی اسمبلی میں قرار داد پیش کی تھی کہ پہلے چترال کو بجلی دی جائے جس پر عمل درآمد ہوتے ہوئے چترال جوٹی لشٹ کے مقام پر گرڈ اسٹیشن قائم کیا گیا ۔اور آج چترال کے عوام کو اسی گرڈ سے بجلی دی گئی ۔ امید ہے کہ بہت جلد اپر چترال کو بھی بجلی دی جائیگی ۔ انھوں نے مذید کہا کہ پیپلز پارٹی کے ہر دور حکومت میں چترال میں بجلی پر کام ہوا ہے ۔ ذوالفقار علی بھٹو نے گانکورینی بجلی تعمیر کروایا جبکہ بے نظیر بھٹو کے دور حکومت میں نیشنل گرڈ سے چترال کو بجلی دی گئی ۔ اور گیلانی کے دور میں گولین گول پراجیکٹ منظور ہوکر عملی طور پر اس پر کام شروع ہوا اور آج جب پائے تکمیل کو پہنچا تو کریڈ ٹ لینے کیلئے ہر کوئی میدا ن میں نکلا ہے ۔ جوکہ صرف سیاسی دکان چمکانے کی کوشش ہے ۔ انھوں نے مطالبہ کیا ہے کہ جلد از جلد پیڈو لائن کے زریعے اپر چترال کوبھی بجلی دی ورنہ بھر پور احتجاج کا سلسلہ شروع کیا جائیگا۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
5810