Chitral Times

Apr 20, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

وزیر اعظم پاکستان فروری کے پہلے ہفتے میں گولن گول ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کا باقاعدہ افتتاح کریں گے

شیئر کریں:

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز ) واپڈا نے پن بجلی کی پیداوار میں ایک اور اہم کامیابی حاصل کر لی ہے اور گولن گول ہائیڈرو پاور پراجیکٹ نے آج سے بجلی کی پیداوار کا آغاز کردیا ہے۔ منصوبے سے آزمائشی بنیاد پر چترال کو بجلی کی فراہمی بھی شروع کردی گئی ہے۔ چترال کے لئے یہ ایک تاریخی پیش رفت ہے ،کیونکہ اس عمل کے باعث شہر اور اس کے نواحی علاقوں کو 24گھنٹے بجلی کی بلا تعطل فراہمی ممکن ہوگئی ہے۔

وزیر اعظم پاکستان فروری کے پہلے ہفتے میں گولن گول ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کا باقاعدہ افتتاح کریں گے۔ آج 36 میگاواٹ صلاحیت کا پہلا پیداواری یونٹ آپریشنل کردیا گیا ہے جو چترال شہر کے لئے بجلی کی موجودہ ضروریات سے 3گنا زیادہ بجلی فراہم کرسکتا ہے۔ اضافی بجلی نیشنل گرڈ میں شامل کی جائے گی۔

پہلے منصوبے سے بجلی کی پیداوار کے آغاز کے تاریخی موقع پر چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل مزمل حسین (ریٹائرڈ) نے آج گولن گول ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کا دورہ کیا۔ انہوں نے اس اہم کامیابی کے حصول پر واپڈا پراجیکٹ انتظامیہ ، کنسلٹنٹس اور کنٹریکٹرز کو مبارک باد پیش کی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس منصوبے کی بدولت چترال میں ترقی اور خوشحالی کا ایک نیا دور شروع ہوگا، نیشنل گرڈ میں سستی پن بجلی کا تناسب بہتر ہوگا ، ملک میں بجلی کی ضروریات پوری کرنے میں مدد ملے گی اور ملکی اقتصادیات مستحکم ہو گی۔

گولن گول ہائیڈرو پاور پراجیکٹ چترال کے قریب دریائے مستوج کے معاون دریا گولن پر تعمیر کیا گیا ہے ۔ اس کی مجموعی پیداواری صلاحیت 108میگاواٹ ہے۔ منصوبے کے تین پیداواری یونٹس ہیں اورہریونٹ کی صلاحیت 36میگاواٹ ہے۔پہلا یونٹ مکمل ہوچکا ہے ۔ دوسرا یونٹ مارچ جبکہ تیسرا یونٹ مئی میں مکمل ہو گا۔ گولن گول ہائیڈرو پاور پراجیکٹ نیشنل گرڈ کو ہر سال 43کروڑ60لاکھ یونٹ سستی اور ماحول دوست پن بجلی مہیا کرے گا ۔ منصوبے سے سالانہ 3ارب 70کروڑ روپے کا فائدہ ہوگا۔

درین اثنا چترال شہر میں بجلی کی آمد پر جشن کا سماں ، دیگ اور مٹھائیاں تقسیم خیر مقدمی جلسہ خوشی کا اظہار ۔ چترال کے لوگوں کو گذشتہ بیس سالوں سے لوڈ شیڈنگ کی صعوبتیں برداشت کرنے کے بعد بالاخر روشن دن دیکھنے پڑے ۔ اور گولین ہائیڈل سٹیشن کے 108میگاواٹ کی پہلی یونٹ نے کام کرنا شروع کر دیا ۔ بدھ کے روز چیرمین واپڈا لفٹننٹ جنرل ( ر) مزمل حسین نے نئے بجلی گھر اور سوچ یارڈ کا دورہ کیا ۔ اور کامیاب جنریشن پر انتہائی خوشی کا اظہار کیا ۔ اور کنسلٹننٹ ودیگر کومبارکباد دی اور کارکردگی کی تعریف کی ۔ انہوں نے بجلی گھر کی اپنی صلاحیت کے مطابق پیدوار پر اطمینان کا بھی اظہار کیا ۔ ذرائع کے مطابق چیرمین واپڈا نے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے متوقع دورۂ چترال اور نئے بجلی گھر کے افتتاح کے حوالے سے بھی انتظامات کی تیاریوں کیلئے ہدایات دیں ۔ درین اثنا چترال کڑوپ رشت اڈہ مالکان ، بشیر احمد ،ظاہر شاہ اور صدر ڈرائیور یونین قاضی محمد جلال الدین ، نائب صدر الطاف محمد نے بجلی کی آمد کی خوشی میں دیگ اور پی آئی اے چوک چترال میں پاکستان مسلم لیگ ن کی طرف سے مٹھائی تقسیم کئے گئے ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر سید احمد خان ، نائب صدر صفت زرین نے خطاب کرتے ہوئے کہا ۔ کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف نے چترال کے ساتھ جو بھی وعدہ کیا ۔ اُسے پورا کیا ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ لواری ٹنل کا میگا پراجیکٹ نواز شریف کی چترال کے ساتھ دلی محبت اور یہاں کے لوگوں کو مصائب و مشکلات سے نکالنے میں اُن کی بھر پور دلچسپی کا ثبوت ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ لواری ٹنل پر اربوں روپے خرچ کرکے چترال کیلئے کل موسمی راستہ دیا ۔ اب گولین ہائیڈل کی بجلی پیداوار سے پورا ضلع چترال منور ہوگا ۔ انہوں نے لواری ٹنل اور گولین ہائیڈل کے حوالے سے شہزادہ افتخار کی خدمات کی تعریف کی اور کہا ۔ کہ انہوں نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو اعتماد کا ووٹ دے کر ان منصوبوں کی تعمیر کا راستہ ہموار کیا ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ چترال کے دو اہم منصوبے نواز شریف کے دور میں مکمل ہوئے ۔ اب گیس پلانٹ کا منصوبہ اور چترال کے اندر سڑکوں کی تعمیر بھی نوازشریف کی حکومت ہی کرے گی ۔ سید احمد نے کہا ۔ کہ چترال میں سیلاب کے دوران وزیر اعظم نے نہ صرف خود چترال کا دورہ کیا ۔ بلکہ دو ارب سے زیادہ رقم متاثرین میں تقسیم کی ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ نواز شریف نے چترالی عوام سے کبھی جھوٹ نہیں بولا ۔ اور دل سے چترال کی خدمت کی ۔ اب چترال کے لوگوں کو چاہیے ۔ کہ وہ خد مت کی بنیاد پر الیکشن 2018میں نواز شریف کو ووٹ دیں ۔ چترال کے عوام احسان فراموش نہیں ہیں ۔ اور انشا اللہ وہ نواز شریف کو ووٹ دے کے رہیں گے ۔

switch yard chitral

golen bijli jashan chitral 2 golen bijli jashan chitral 1


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
5689