Chitral Times

Mar 28, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

انجمن پٹواریان وقانونگویان کی مطالبات کے حل کیلئے حکومت کو 15فروری تک کا ڈیڈ لائن

Posted on
شیئر کریں:

چترال(چترال ٹائمز رپورٹ) انجمن پٹواریان وقانونگویان چترال کی کابینہ اور جنرل باڈی کا ایک ہنگامی اجلاس گذشتہ روز زیر صدارت قادر آمان صدر انجمن منعقد ہوا۔اجلاس کا ایجنڈا پیش کرتے ہوئے انجمن کے جنرل سیکرٹری محمد شبیر خان گرداور نے سٹلیمنٹ چترال کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف بورڈ آف ریونیو جنگی بنیادوں پر کام کرنے کی ہدایت کرتا ہے جبکہ دوسری طرف پچھلے نو مہینوں سے انتہائی ضروری سٹیشنری فیلڈ بک،کھتولی،شجرہ رنب وغیرہ مہیا کرنے سے قاصر رہا ہے۔اور بار بار یاد دہانی کے باوجود ڈی ایل آر آفس سے کوئی جواب نہیں مل رہا ہے۔جبکہ سٹلمنٹ کاکا م تکمیل کے آخری مراحل میں داخل ہوچکا ہے۔ایسے حالات میں سٹلمنٹ کے اہلکاران کی ریگولرائزیشن کے تمام مراحل مکمل ہونے اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ کے بار بار اعلانات ریگولرائزیشن ایکٹ2008اور2009کے باوجود سٹلمنٹ اہلکاران کے ریگولرائزیشن کو نوٹیفیکیشن جاری نہ کرنا بعید از قیاس ہے۔انہوں نے کہا کہ سٹلمنٹ چترال کا تقریباً 80فیصد کام مکمل ہونے کے باوجود اس مرحلے پر سٹلمنٹ کا بجٹ ریلیز نہ کرنا اور بجٹ روکنا اس تمام منصوبے کو تباہ کرنے کے مترادف ہے۔اجلاس میں تمام شرکاء نے باری باری ایجنڈے پر سیر حاصل گفتگو کی اور آخر میں ایک قرار داد متفقہ طورپر منظور کی گئی۔اور تمام شرکاء نے عہد کیا کہ اپنے جائز مقاصد کے حصول تک کیلئے ہر قسم کی قربانی دینے کیلئے تیار ہیں۔قرارداد میں کہا گیا کہ
سٹیلمنٹ چترال کے1206اہلکاران کے ریگولرائزیشن کا نوٹیفیکیشن صوبائی کابینہ کے فیصلوں ،وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ کے ڈائریکٹیوز،ریگولرائزیشن آف سروس ایکٹ 2009,2008اور موجودہ وزیراعلیٰ کے اعلانات اور اقدامات کی روشنی میں 15فروری 2018تک فوری طورپر جاری کیا جائے۔
سٹلمنٹ چترال کا بجٹ فوری طورپر جاری کیا جائے اور ضروری سٹیشنری،لٹھ کی تیاری کے لئے اضافی بجٹ مہیا کرنے کا بندوبست فوری طورپر کیا جائے۔
داخل شدہ مواضعات کے ریکارڈ زکے متعلق غلط اطلاعات دے کر اعلیٰ حکام کو گمراہ کرنے کی کوشش پر سابق سٹلمنٹ آفیسر کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے۔
اجلاس میں مشترکہ طورپر کہا گیا کہ درجہ بالا مطالبات پر15فروری 2018تک عملدارآمد نہ ہونے کی صورت میں انجمن پٹواریان سخت احتجاج کرنے،جلسے جلوس،صوبائی اسمبلی اور بنی گالہ کے سامنے دھرنا دینے پر مجبور ہوگی۔جسکی تمام تر زمہ داری SMBR,DLR،چیف سیکرٹری اور صوبائی حکومت پر عائد ہوگی۔اس سلسلے میں ایک ایکشن کمیٹی تشکیل دی گئی اور ہڑتال کا شیڈول بھی ترتیب دیا گیا۔علامتی ہڑتال روزانہ 2گھنٹے صبح10بجے سے12بجے تک 20جنوری سے شروع کیا جائیگا۔مکمل تالہ بند ہڑتال15فروری تامنظوری مطالبات۔اجلاس کا اختتام صدر مجلس کی دعا سے ہوا۔


شیئر کریں: