Chitral Times

Apr 20, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

گولین گول پراجیکٹ کا پہلا یونٹ 8جنوری سے چالو ہوگا۔سب ڈویژن مستوج کے بجلی کا مسئلہ سنجیدگی سے لینے پر شہزادہ افتخار الدین کاشکریہ ۔۔صدر تحریک حقوق مستوج

شیئر کریں:

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) تحریک حقوق مستوج کے صدر سید مولوی الدین شاہ الہاشمی نے قومی اسمبلی کے قائمہ کمیٹی برائے واٹر اینڈ پاور کے ممبران ایم این اے شیر اکبرخان ، جنید اکبر خان اور خصوصی طور پر شہزادہ افتخار الدین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ انھوں نے چترال کے بجلی سے متعلق مسائل کے حل کے لئے اسٹینڈنگ کمیٹی کا اجلاس چترال میں منعقد کرکے عوام پر بہت بڑا احسان کیا ہے۔کوغذی میں اسٹینڈنگ کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کے بعد چترال ٹائمز سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ اس اجلاس میں بہت اہمیت کے حامل مسائل پر مذاکرت ہوئے ۔ خصوصی طور پر سب ڈویژن مستوج کو بجلی دینے کے حوالے سے مختلف قسم کی اہواہیں جنم لے رہے تھے۔ جس کی وجہ سے عوام میں انتہائی اشتعال اور بے چینی پھیلی ہوئی تھی۔ لوگ سڑکوں پر نکلنے پر مجبور ہوگئے تھے۔ تاہم اس اجلاس کے بعد ہم مطمئن ہوگئے ہیں کہ ٹیکنیکلی گولین گول پراجیکٹ سے سب ڈویژن مستوج کو بجلی دی جاسکتی ہے۔ صرف محکمہ پیڈو کو پیسکو کے ساتھ بجلی لینے کیلئے معاہدہ کرنا ہے ۔ جوکہ آئندہ چند دنوں میں ہوجائیگا۔
صدر تحریک حقوق مستوج نے شہزادہ افتخار الدین کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے پچھلے سال سے عوام کے ساتھ جو وعدہ کررہا تھا وہ چند دنوں کے اندر پریکٹیکلی مکمل ہوجائیگا۔ ہم نے اس اجلاس سے یہ اخذ کیا ہے کہ گولین گول پراجیکٹ سے لوئیر چترال کے ساتھ اپر چترال کو بھی بجلی دی جاسکتی ہے۔ فنی طور پر کوئی مسئلہ درپیش نہیں ہے ۔ گولین سوئچ یارڈ سے صرف 20میٹر تار بچھانے کی ضرورت ہے ۔ تاہم انھوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ صوبائی حکومت بھی چترال کے مسائل پر سنجیدگی سے غور کریگی اور محکمہ پیڈو اپنی اولین فرصت میں پیسکو کے ساتھ معاہدہ کو حتمی شکل دیگا۔ اوراجلاس کے فیصلہ کے مطابق پیڈو لائن سے سمتچ موڑکہو، شاگرام تورکہو اور کارگین مستوج تک یہ بجلی ملے گی ۔
یادرہے کہ قومی اسمبلی میں قائمہ کمیٹی برائے واٹر اینڈ پاؤر کا اجلاس کوغذی میں واپڈا کے ریسٹ ہاؤس میں ہوا جس کی صدارت چترال سے رکن اسمبلی شہزادہ افتخار الدین نے کی جبکہ بونیر سے رکن اسمبلی شیر اکبر خان اور ملاکنڈ سے رکن اسمبلی جنید اکبر نے شرکت کی جبکہ واپڈا کا ممبر پاؤر ارشد جاوید چودھری، ممبر پلاننگ کمیشن ، پیسکو کے ممبر پلاننگ اکبرخان اور دوسرے اعلیٰ حکام کے علاوہ پیڈو کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ضلعی صدر سید احمد خان ، سابق ایم پی اے مولانا عبد الرحمن ، پی ٹی آئی کے ضلعی صدر عبداللطیف، اے پی ایم ایل کے پرنس سلطان الملک اور تحریک حقوق مستوج کے صدرسید مولوی الدین شاہ الہاشمی کے علاوہ پی ایم ایل این اور پاور کمیٹی کے محمد کوثر ایڈوکیٹ ، نیاز اے نیازی ایڈوکیٹ، پیپلز پارٹی کے شیر حسین، دیگر سیاسی رہنما بھی موجود تھے۔

کمیٹی نے اجلاس کے بعد ماشیلیک کے مقام پر پاؤر ہاؤس اور سوئچ یارڈ کا بھی معائنہ کیا۔ گولین گول پراجیکٹ کا پہلا یونٹ 36میگاواٹ کی ٹیسٹنگ 8جنوری کو کی جائیگی۔ جس کے بعد وزیر اعظم پاکستان اس کا باقاعدہ افتتاح کریں گے۔

اس سے قبل اجلاس میں ایم این اے شہزادہ افتخار الدین نے گولین گول پراجیکٹ سے لوئر چترال کے ساتھ اپر چترال کو بھی وزیر اعظم کے افتتاح کے بعد بجلی دینے پر زور دیتے ہوئے کہا کہعلاقے کے عوام گزشتہ تین برسوں سے بجلی نہ ہونے کی وجہ سے احتجاج پر مجبور ہوگئے ہیں۔ جن کو گولین گول سے بجلی دینے کیلئے گزشتہ تین برسوں سے ہم کوشش کررہے ہیں۔ جبکہ پیسکو سے لیکر واپڈا ، وفاقی وزیر واٹر اینڈ پاؤر اور وزیر اعظم تک منظوری دے چکے ہیں۔ اور ساتھ واپڈا، پیسکو اور پیڈو کے ٹیکنیکل حکام سوئچ یارٹ کے ٹرانسفرمیر سے سب ڈویژن مستوج کو بجلی دینے کیلئے فیزیبل قرار دے رہے ہیں۔ جو پیڈو کے موجودہ لائن کے زریعے دیا جائیگا۔ صرف پیڈو حکام پیسکو کے ساتھ معاہدہ کرنے کا انتظار ہے۔ انھوں نے چترال کیلئے 200بجلی کے پول اور بیس عدد ٹرانسفرمیر مہیا کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ جس پر پیسکو حکام نے ضرورت کے مطابق پول مہیا کرنے کی یقین دہانی کی ۔قائمہ کمیٹی نے اپنے سفارشات میں محکمہ پیڈو کو واپڈ کی طرح صرف بجلی کیجنریشن کی ذمہ داری دینے اور ڈسٹری بیوشن کیلئے الگ کمپنیوں کو دینے کی سفارش کی۔بجلی کی کم وولٹیج کا مسئلہ بھی اُٹھایا گیا ۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ جن جن علاقوں میں بلوں کی ریکوری سو فیصد ہوگی وہاں لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی ۔مگر چترال اور ملاکنڈ ڈویژن میں سو فیصد ریکوری کے باوجود لوڈشیڈنگ جاری ہے ۔ اسٹیڈنگ کمیٹی کا اگلا اجلاس پشاور میں ہوگا۔ ( قائمہ کمیٹی کے اجلاس سے متعلق تفصیلی خبر اس سے پہلے شائع ہوچکی ہے)

standing committe visit to golen gol project34 1 standing committe visit to golen gol project32 1 standing committe visit to golen gol project335


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
3820