Chitral Times

Apr 19, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

قومی اسمبلی میں واٹر اینڈ پاؤر کی اسٹینڈنگ کمیٹی کا چترال میں اجلاس، اپر چترال کو بجلی دینے کیلئے 5جنوری سے پہلے معاہدہ کرنے کی ہدایت

Posted on
شیئر کریں:

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) قومی اسمبلی میں واٹر اینڈ پاؤر کی اسٹینڈنگ کمیٹی کا اجلاس چترال میں کوغذی کے مقام پر چترال سے قومی اسمبلی کے رکن شہزادہ افتخار الدین کے زیر صدارت منعقدہو ا جس میں کمیٹی کے دیگر ممبران شیر اکبر اور جنید اکبر نے بھی شرکت کی جبکہ واپڈا کے ممبر پاؤر ارشد جاوید اور پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی (پیسکو) کے حکام اور برقیات کا صوبائی ادارہ پیڈو کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر گولین گول ہائیڈرو پاؤر پراجیکٹ کے پراجیکٹ ڈائرکٹر جاوید افریدی نے پراجیکٹ کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ اس کے تین یونٹوں میں سے پہلا یونٹ اگلے سال جنوری کے 8تاریخ کو چالو کرنے کے لئے تیار ہوگا جبکہ باقی دو یونٹ دو مہینے کے اندر تیار ہوں گے ۔ اس موقع پر اسٹینڈنگ کمیٹی نے پیسکو اور پیڈو کے نمائندوں کو سختی سے ہدایت کردی کہ اپر چترال میں پیڈو کے صارفین کو بجلی جنوری کی 5تاریخ تک آپس میں معاہدے کو ختمی شکل دے دیں تاکہ گولین گول بجلی گھر کی افتتاح کے ساتھ ہی اپر چترال کو بجلی دی جاسکے جہاں ریشن ہائیڈل پاؤر ہاؤس کے تین سال قبل سیلاب برد ہونے کے بعد سے بجلی نہیں ہے۔ شہزادہ افتخارالدین نے دونوں اداروں پر واضح کردیا کہ اپر چترال کو گولین گول بجلی گھر سے بجلی کی فراہمی نہ کرنے پر حالات امن وامان کا صورت حال پیدا ہوسکتا ہے جس سے حکومت کو بہت ہی مشکلات پیدا ہوسکتے ہیں اس لئے اس معاہدے کو ترجیحی اور ہنگامی بنیادوں پرعملی شکل دینا ہے۔ اس موقع پر پیڈو اور پیسکو کے نمائندوں نے گولین گول بجلی گھر کے سوئچ یارڈ سے اپر چترال میں پیڈو ٹرانسمیشن لائن کے لئے بجلی کے حصول کو تکنیکی طور پر قابل عمل قرار دیا جو کہ صرف دو اداروں کے درمیاں معاہدے کے بعد آسانی سے ممکن ہے جس کے لئے صرف 60فٹ لمبی تار بچھانے کی ضرورت ہوگی۔ اجلاس میں دروش گرڈ اسٹیشن میں کام میں تیزی لانے اور دروش ٹاؤن کو جوٹی لشٹ گرڈ اسٹیشن سے ملانے والی لائن کو مکمل کرنے کے لئے گہیریت میں بجلی کے کھمبوں کی کمی دور کرنے کی ہدایت کی گئی تاکہ جنوری کے دوسرے ہفتے میں وزیر اعظم کے دورہ چترال کے موقع پر یہ تیار ہوسکے۔ اسی طرح چترال شہر کے قریب گنکورینی سینگور کے مقام پر واپڈا کے ایک میگاواٹ پیدواری صلاحیت کے حامل پن بجلی گھر کی استعداد کار کو 5میگاواٹ تک بڑہانے کے منصوبے پر کام شروع کرنے کے لئے اسے ملاکنڈ ٹو پاؤر پراجیکٹ سے الگ کرنے کے لئے متعلقہ حکام سے رابطہ کرنے کی ہدایت کردی گئی کیونکہ اسے ملاکنڈ ٹو پراجیکٹ کے ساتھ شامل کیا گیا تھا۔اجلاس نے ملاکنڈ ڈویژن میں بجلی کے بلوں کی سوفیصد ادائیگی اور بجلی چوری کے رحجان میں کمی کی وجہ سے اس علاقے میں لوڈ شیڈنگ کو کم سے کم کرنے کے لئے پیسکو حکام پر زور دیتے ہوئے کہاکہ اس علاقے میں بجلی کی وولٹیج کی کمی کا مسئلہ بھی حل کیا جائے۔ اجلاس نے چترال میں زرعی زمین کی شدید قلت کے پیش نظر ہائی ٹرانسمیشن لائن کو آئندہ کے لئے آبادی سے کم از کم تین ہزار فٹ انسانی آبادی سے اوپر پہاڑی جگہوں سے گزار نے کے لئے منصوبہ بندی کی ہدایت کردی جبکہ ٹاؤرپول کی تنصیب کے لئے زرعی زمینوں کے معاوضوں میں اضافہ کرنے کے لئے قانون سازی کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ گولین گول پراجیکٹ کے سابق پراجیکٹ ڈائرکٹر خان محمد نے بتایاکہ چند سال پہلے وزیر اعظم کی طرف سے چترال کو گولین گول پراجیکٹ سے بجلی کی فراہمی کا اعلان کے بعد ایم این اے شہزادہ افتخار الدین کی ذاتی کوششوں کے نتیجے میں اس نے پراجیکٹ میں تھرڈ بے (bay)کی سہولت پیدا کی جس کے بغیر اس وقت آسا نی سے بجلی کو سوئچ یارڈ سے براہ راست مقامی علاقوں کو نہیں دی جاسکتی تھی ۔ اس موقع پر ایس آر ایس پی کے ڈسٹرکٹ پروگرام منیجر طارق احمد نے اجلاس کو بتایا کہ ایس آر ایس پی گولین کے مقام پر دو میگاواٹ ، بونی میں پانچ سو کلوواٹ اور مستوج کے مقام پر سات سو کلو واٹ کے ہائیڈرو پاور اسٹیشن یورپین یونین کی مالی معاونت سے مکمل کی ہے ۔ انھوں نے بتایا کہ گولین پراجیکٹ سے چترال ٹاون اور مضافات میں گزشتہ چھ مہینوں کے دوران 36لاکھ یونٹ بجلی فراہم کی جاچکی ہے۔ جس کیلئے پیسکو اور پیڈو نے بھی تک کوئی ادائیگی نہیں کی ہے۔

MNA Chitral iftikharud Din presiding standing committe metting1 MNA Chitral iftikharud Din presiding standing committe metting2 standing committe visit to golen gol project standing committe visit to golen gol project3 standing committe visit to golen gol project34 standing committe visit to golen gol project32


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
3778