Chitral Times

Apr 18, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کی ڈاکومنٹیشن میں غیر معینہ مدت تک کیلئے توسیع،

Posted on
شیئر کریں:

چترال( نمائندہ چترال ٹائمز ) ملاکنڈ ڈویژن میں نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کی ڈاکومینٹیشن کیلئے اخری تاریخ 30نومبر مقرر کی گئی تھی ۔تاہم بعض گاڑی مالکان کسی ناگزیر وجوہات کی بنا پر اخری تاریخ تک بھی اپنی گاڑیوں کی ڈاکومیٹیشن نہیں کراسکے تھے جس کی بنا پر ڈویژنل انتظامیہ کی طرف سے ان گاڑیوں کی ڈاکومینٹیشن میں غیر معینہ مدت کیلئے مذید وقت دی گئی ہے۔ اور ان تمام گاڑی مالکان کو ایک دفعہ پھر متنبہ کی گئی ہے کہ اس توسیعی موقعے سے فائدہ اُٹھا کر وہ اپنی گاڑیوں کی ڈاکومیٹیشن کروائیں۔ بصورت دیگرا ن کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائیگی۔ اس سلسلے میں چترال ضلع کیلئے پولو گراونڈ چترال میں گاڑیوں کی ڈاکومیٹیشن کا سلسلہ دوبارہ شروع کردیا گیا ہے ۔ پولیس ذرائع کے مطابق اس اخری موقع سے بھی فائد ہ نہ اُٹھانے والے گاڑی مالکان کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کی جائیگی ۔ انھوں نے بتایا کہ سوات میں ان گاڑی مالکان کے خلاف باقاعدہ ایف آئی آر کاٹ کر پولیس کاروائی کررہی ہے ۔ جو اب تک اپنی گاڑیوں کی ڈاکومینٹیشن نہیں کی ہیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق اس توسیعی مدت کو کسی بھی وقت بند کیا جائیگا۔

دریں اثنا چترال کے بالائی علاقوں سے تعلق رکھنے والے گاڑی مالکان نے چترال ٹائمز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ بہت سے گاڑیاں بعض مقامات پر پل نہ ہونے یا انجن مکمل طور پر خراب ہونے کی وجہ سے گیراجوں میں پڑی ہیں۔ جن کو چترال پہنچانا ان کیلئے انتہائی مشکل ہوگیا ہے ۔ انھوں نے ضلعی انتظامیہ اور خصوصی طور پر ڈی پی او چترال سے اپیل کی ہے کہ اس قسم کی گاڑیوں کیلئے موبائل ٹیمیں بھیجی جائیے یا مقامی پولیس کے زریعے گاڑیوں کا معائنہ کرکے ڈاکومینٹیشن میں ان کو بھی شامل کیا جائے ۔ بصورت دیگر وہ چترال پہنچانے سے قاصر ہیں۔
اسی طرح کٹ گاڑیوں کی مالکان بھی انتہائی تشویش کا شکار ہیں ۔ ان کا کہنا ہے کہ نان کسٹم پیڈ گاڑیاں شروع سے ہی کٹ آتی ہیں۔ مگر ضلعی انتظامیہ ان کی ڈاکومینٹیشن کے بجائے پولیس کیس بنارہی ہے۔ جس کی وجہ سے گاڑی مالکان میں انتہائی تشویش پائی جاتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بعض گاڑیاں زیادہ لوٹ اُٹھانے یا کسی حادثے کی وجہ سے دوبارہ ڈینٹنگ یا ویلڈنگ کرائے گئے ہیں ۔جبکہ انتظامیہ ان کو بھی کٹ کے زمرے میں شامل کرکے ڈاکومیٹیشن سے گاڑی مالکان کو محروام رکھا ہے ۔ جو کہ غریب عوام کے ساتھ ناانصافی ہے۔ انھوں نے ضلعی انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ ان کو بھی ڈاکومیٹیشن میں شامل کیا جائے ۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged ,
2790