Chitral Times

Mar 28, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

صوبائی حکومت نے خیبر پختونخوا فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی قائم کر دی

Posted on
شیئر کریں:

پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ ) خیبر پختونخوا میں عوام کو صاف معیاری اور حفظان صحت کے اصولوں کے عین مطابق خوراک اور غذا کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے صوبائی حکومت کی جانب سے خیبر پختونخوا فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی قائم کردی گئی ہے جو صوبے کے مختلف اضلاع میں کھانے پینے کی اشیاء کی تیاری میں معیار کی جانچ پرکھ کرے گی۔ کے پی فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی کا قیام کے پی فوڈ سیفٹی اوینڈ حلال فوڈ اتھارٹی ایکٹ2017کے تحت کیا گیا ہے۔قانون سازی کے مراحل کو مکمل کرنے کے بعدکے پی فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھار ٹی پہلے فیز میں صوبے کے تمام ڈویژن کی سطح پر فعال ہوگئی ہے جبکہ پشاور میں اتھارٹی کے ڈائریکٹوریٹ جنرل دفترنے ابھی اپنی زمہ داریوں کا آغاز کردیا ہے ۔ اس سلسلے میں متعلقہ محکمہ کے مطابق صوبے میں عوام کی جانوں اور صحت کے لیے نقصان کا سبب بننے والی ناقص اور غیر معیاری اشیائے خوراک کی روک تھام کے ساتھ ساتھ اتھارٹی حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق غذائی اشیاء کی تیاری پر کڑی نگاہ رکھے گی جبکہ معیار کی خلاف ورزی کرنیوالوں کو قانون کے دائرے میں بھی لایا جائے گا۔ کے پی فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی کے فرائض میں اشیائے خورک کی تیاری والے کارخانوں کی کڑی نگرانی بھی شامل ہے تاکہ منافع خور اپنے مقاصد کے لیے عوام کو غیر معیاری اشیاء فروخت نہ کرسکیں۔بازاروں میں بکنے والی اشیائے خوردونوش اور بڑے بڑے ہوٹلوں میں ملنے والی خوراک کا معیار بھی اتھارٹی وقتاً فوقتاً جانچے گی تاکہ عوام کو ہمیشہ صاف اور معیاری اشیائے خوردونوش میسر ہوں۔کے پی فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل ریاض محسود کا کہنا ہے کہ اتھارٹی نے اشیائے خوراک کو تین کیٹیگریز میں تقسیم کیا ہے ۔کیٹگری اے میں خوردنی تیل ،بناسپتی گھی،مکھن مارجرین ،فش آئل،مسالحہ جات،اناج دالیں ،مشروبات،منرل واٹر،پھل ،سبزی،اشیائے خوردونوش میں شامل کیے جانے والے دیگر اجزا جبکہ مختلف غذائی اشیاء کو تازہ رکھنے کے لیے درکار کولڈ سٹوریج شامل ہیں۔کیٹیگری بی میں تمام ڈیری پراڈکٹس،ڈیری فارمز،بیکریاں ہوٹل،ڈھابے اور چھوٹے پیمانے پر قائم کھانے پینے کی اشیاء کی فروخت والے مراکز کو رکھا گیا ہے جبکہ کیٹیگری سی میں اشیائے خوردونوش کی تیاری والے تمام چھوٹے بڑے یونٹس کو شامل کیا گیا ہے۔فوڈ اتھارٹی ان تمام اشیاء کو انکے لیے ترتیب دیے گئے معیار کے مطابق جانچ پرکھ کے بعد انھیں لائسنس ایشو کرے گی۔خوراک سے متعلق کسی کاروبار کے اجراء کے لیے درخواست گزار اینڈرائیڈ فون اور ویب اپلیکیشن کے زریعے اتھارٹی سے رابطہ کرسکیں گے،جو اتھارٹی تمام تقاضوں کا جائزہ لینے کے بعد جاری کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کرے گی۔کے پی فوڈ اتھارٹی نے جانچ پڑتال کے کام کی غرض سے تین لیبارٹریاں سائنٹفک،ایپیلٹ اور میڈیکل لیبارٹریاں بھی تشکیل دی ہیں ۔میڈیکل لیبارٹری موقع پر ہی اشیاء کا تجزیہ کرکے معیاری یا ناقص ہونے کاتعین کرے گی۔ معیار ی مصنوعات اور اشیائے خوردونوش کی تیاری کو یقینی بنانے کے لیے اتھارٹی متعلقہ افراد اور مالکان کو نوٹسز جاری کرکے انھیں اتھارٹی کے ساتھ اپنی رجسٹریشن اور لائسنس کے حصول کے لیے پابند بنانئے گی تا کہ فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی کے مرتب کردہ معیار کا نفاذ ممکن بنایا جائے۔معیار کو پس پشت ڈال کر عوام کی صحت کے ساتھ کھیلنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی جس میں بھاری جرمانے ،مصنوعات اور تمام اشیاء کی ضبطگی ،ہوٹل ،کارکانے یا دیگر مراکز کی بندش کے ساتھ ساتھ عدالتی کارروائی کا سامنا شامل ہے۔ کے پی فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی کی جانب سے غذا اور خوراک کے لیے مرتب معیار کے بارے میں آگاہی اجاگر کرنے کے لیے تربیتی پروگرام بھی چلائے جائنگے ۔خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے کے پی فوڈ اتھارٹی کے قیام کا بنیادی مقصد عوام کی بہتر صحت کو یقینی بنانا ہے کیونکہ غیر معیاری کھانا پینا سالانہ ہزاروں افراد کی بیماریوں کا سبب بنتا ہے ۔c


شیئر کریں: