Chitral Times

Apr 20, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

میرا سچ……… جدوجہد کے پچاس سال ………تحریر: ناہیدہ سیف ایڈوکیٹ

شیئر کریں:

ُُُُُ پاکستان کی پہلی جمہوری پارٹی پاکستان پیپلز پارٹی پچاس سال کی ہو گئی ۳۰ نومبر ۱۹۶۷ کو پارٹی کی بنیاد سندھ کے عظیم روحانی ، سیاسی شخصیت مخدوم طالب المولی کے گھر ہالہ مشریف میں رکھی گئی زولفقار علی بھٹو چیئرمن منتخب ہوئے۔ کئی دوسرے بیداغ، صاف اور شفاف کردار کے رہنما اس میں شامل ہو گئے یہ وہ پا رٹی ہے جس نے سب سے پہلے عوام کو ووٹ کی اہمیت کا شعور دیا اور عوام کو طاقت کا سرچشمہ قرار دیا ِؓ ِ ِاور سیاست کو وڈیروںِ، جاگیرداروں،جرنیلوں اور ڈرائننگ سے نکال کر غریب کی جھونپڑی تک لے ایا اس سے پہلے شاید اس کا تصور نہیں تھا یہ ایک بہت بڑی دشمنی تھی جو زولفقار علی بھٹو نے اس ملک کے غریبوں کے لیے مول لی تھی پسا ہوا طبقہ جس نے کبھی جاگیردارں اور طاقت ور کے سامنے بات کی جرات نہیں کر سکتا تھا اب ان کے خلاف ووٹ ڈالنے لگا تو ان کی نیندیں حرام ہونا شروع ہو گئی اگرچہ اپنی بنیاد سے لے کر اب تک اس پارٹی نے بہت سے نشیب ،فراز دیکھے لیکن اس کے باجود دوسرے پارٹیوں کے مقابلے میں بہت سی بڑی اور منفرد کامیابیاں اس نے اپنے نام کیے لیڈر شپ کی سیاسی بصیرت دور اندیشی ،ذہانت اور تدبر نے اس ملک کو نہ صرف ایٹمی قوت بنایا بلکہ ۱۹۷۳ کا ائین ، ۱۹۷۱ کی جنگ میں دشمن کے ہاتھوں قید ہونے والے ایک لاکھ کے قریب فوجی اور سول باعزت رہا کروانے ساتھ پانچ ہزار مربع کا علاقہ جس پر دشمن نے قبضہ کیا تھا واپس لینے کا سہرا اس پارٹی کے سر جاتا ہے ۱۹۶۷ء میں اسرائیل نے عربوں کے جن علاقوں پہ قبضہ کیا تھا ابھی تک عرب ان سے واپس لینے میں کامیاب نہیں ہو سکے ہیںِِِِِدوسری طرف روٹی،کپڑا،مکاں کا نہ صرف نعرہ لگایا بلکہ کافی حد تک پورا کرنے کی بھی کوشش کی، اس پارٹی کی ایک خاص بات یہ ہے یہ جب حکومت میں اتی ہے تو ترقیاتی کاموں کا زیادہ نہیں تو تھوڑا ٹھورا نوالہ ملک کے ہر حصے میں نظر ائے گا چاہے وہ سندھ ہو یا کے پی کی،گلگت بلتستان ہو کشمیر ہو بلوچستان ہو یا پھر جنوبی پنجاب فیڈریشن کی علامت یہ پارٹی ملک کے کسی حصے کو بھی محروم نہیں رکھے گی چاہے کتنا ہی دور افتادہ علاقہ ہی کیوں نہ ہو،

جمہوریت پر یقین رکھنے والی پاکستان پیپلز پارٹی جس کو جموریت کی ابیاری میں بہت بھاری قیمتین ادا کرنی پڑی لیڈرشب سے لیکر کارکنوں تک جان گنوا بھیٹے ۔لیکن پھر بھی انہوں نے جمہوریت کو بہتریں انتقام قرار دیا وجہ اس کی یہ ہے کہ بہرہال اس سسٹم سے ہی ملک اور قوم کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا جا سکتا ھے ترقیافتہ ممالک جہان جانے کیلئے ہمارے نوجوانوں کو گھنٹوں تک ویزے کیلئے کھڑا ہونا پڑتا ہے ان ممالک نے اسی جمہوری سسٹم کو اپنا کر ہی ترقی کے اس سفر کو طے کیا ہے ورنہ ان کی تاریخ کو دیکھا جائے تو وہاں کے حالات ہم سے کہیں بدتر تھے ،امریت کے خلاف جدوجہد اور جمہوریت کی بحالی میں جو کردار اس پارٹی نے ادا کیا ہے شاید کوئی اور پارٹی کر سکے جمہوریت کو اس کی کمزوری سمبھ کر اس کے مخالفین کبھی اس کے پیچھے چھپنے کی کوشش کرتے ہیں تو کھبی فرینٹلی اپوزیشن کا طعنہ دیتے ہیں پاکستان پیپلز پارٹی کو جمہوریت بچانے کی خاطر یہ زہر بھی پینا پڑی۔

ہر دور میں اس پارٹی کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی اس ملک کے مقبول لیڈر کو پھانسی لگا کے شہید کیا گیا تو ان کی بہادر بیٹی نے اس علم کو اٹھایا. وراثت
سے لی ہوئی عوام انداز ،اور عوام کی خدمت پھر امریت کے خلاف طویل جدوجہد نہ ہی قدم لڑکھڑائے اور نہ ہی سر جھکایا اخر نہ صرف اپنے ملک کو جمہوریت کی طرف لانے میں کامیاب ہوئی بلکہ اسلامی دنیا کی پہلی خاتوں سربراہ بھی منتخب ہو گئی ،بزدل دشمن میدان میں تو ان کا مقابلہ نہیں کر سکتی تھی اس لیے دن دھاڑے ان کو بھی شہید کر دیا گیا،ان کی شہادت کے بعدجناب اصٖف علی زرداری صاحب نے پاکستان کپھے کا نغرہ لگا کر پاکستان کو سنبھالا تو دوسری طرف بلاول بھٹو صاحب نے جمہوریت ہی میرا انتقام کا نغرہ لگا کر جمہوریت بچایا، جناب اصٖف علی زرداری نے پچلی اپنی حکومت میں بہت سی مشکلات کے باوجود نہ صرف دانشمندی سے اپنا وقت پورا کیا بلکہ صدارتی اختیارات بھی پارلیمان کو تفویض کر کے اسے مظبوط کیا اور جمہوری انداز سے ڈائیلاگ کے زریعے ہر مشکل کا مقابلہ کیا ورنہ اج کل تو یہ دیکھا جا رہا ہے کہ ملکی حالات تھوڑا خراب ہوجائے تو ان حکمرانوں سے سنبھالا ہی نہیں جا رہا،

بھٹوز کے لیے اقتدار پھولوں کی سیج نہیں بلکہ کانٹوں کا سفررہا ہے اس کے باوجود عوام کی خدمت کا جزبہ ان کو عوام سے کبھی دور نہ کر سکے اور نہ ہی عوام کے دلوں سے ان کو دور کیا جا سکا، اب یہ علم بلاول بھٹو زرداری نے اٹھایا ہے ، وہی نانا اور ماں کا طرز سیاست جب عوام کے اندر اتے ہیں تو ایک طرف اسٹیچ کو سنبھالتے ہی وراثت کا خون جوش میں اتا ہے تو دوسری طرف چہرے پہ سجائی ہوئی مسکراہٹ سے اپنے کارکنوں کو پیغام دیتا ہے امید کا ، عزم کا، حوصلے کا
سفر جاری ہے۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, مضامینTagged ,
2526