Chitral Times

Mar 28, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

داد بیداد …….. این ٹی ایس والے اساتذہ ………… ڈاکٹر عنایت اللہ فیضی ؔ

Posted on
شیئر کریں:

ہم نے مانا کہ تغافل نہ کرو گے لیکن
خاک ہو جائینگے ہم تم کو خبر ہونے تک
خیر سے ہمارے ہاں اساتذہ کی کئی قسمیں پید اہوگئی ہیں ایک دن خبر آگئی ہے کہ ایٹا (ETEA) والے اساتذہ نے بنی گالہ جا کر دھرنا دیا ،دوسرے دن خبر آئی کہ پبلک سروس کمیشن والے اساتذہ ے بنی گالہ جاکر دھرنا دیا پھر خبر آئی کہ این ٹی ایس والے اساتذہ نے بنی گالہ میں دھرنا دیا خان صاحب نے سب کی بات سُنی سب کو مطمئن کیا این ٹی ایس والے اساتذہ کا معاملہ سب سے الگ ہے اور بنوں ،ڈی آئی خان ،ہزارہ اور ملاکنڈ سے لیکر پشاور تک سب اس بات سے متفق ہیں کہ این ٹی ایس کے ذریعے جو اساتذہ بھرتی ہوئے ان کی قابلیت میں کوئی شک نہیں میرٹ کی شفافیت میں کلام نہیں 3 سال بعد مسئلہ پیدا ہوا ہے وہ یہ کہ استاد ایم ایڈ یا ایم فل کر نے کیلئے این اوسی کی درخواست دیتا ہے تو درخواست یہ کہہ کر مسترد کی جاتی ہے کہ این ٹی ایس والوں کو اجازت دینے کی ’’اجازت ‘‘نہیں ایک ٹیچر اتمان زی سے نا گمان آکر پڑھاتی ہے دوسری ٹیچر ناگمان سے اتما نزی جا کر پڑھاتی ہے دونوں باہم تبادلہ کرنا چاہتی ہیں مگر درخواست دینے کی اجازت نہیں کیونکہ ان کے اوپر این ٹی ایس کا لیبل لگا ہو اہے ایک ٹیچر ورسک سے روز سفر کر کے تارہ جبہ جاتا ہے ورسک میں ایک سال سے پوسٹ خالی ہے اُس گاوں کا استاد وہاں تبدیل نہیں ہو سکتا کیونکہ وہ این ٹی ایس کے ذریعے آیا ہے 3 سال بعد این ٹی ایس اُس کے لئے بلا اور مصیبت بن گئی ہے این ٹی ایس اساتذہ کے ساتھ خان صاحب نے ہمدردی کا اظہار کیا اُن کو انصاف کی یقین دہانی کے ساتھ واپس کر دیا مگر محکمہ تعلیم خیبر پختونخوا پھربھی اپنی ضد پر قائم ہے کہ یہ لوگ این ٹی ایس والے ہیں ان کو اگر مستقل کیا گیا تو تقرری کی تاریخ سے نہیں ہوگا بلکہ 3 سالہ ملازمت اور 6 مہینوں کی ملازمت والوں کو ملا کر ایک تاریخ دی جائیگی سینارٹی کسی کو نہیں ملے گی 2014 ؁ء میں بھرتی ہونے والی ٹیچر 2017 ؁ء میں بھرتی ہونے والی ٹیچر کے ہمراہ ایک ہی تاریخ میں مستقل ہونے کا پروانہ حاصل کر ے گی’’ تقرری کی تاریخ ‘‘کے الفاظ کا ٹ کر دسمبر 2017 ؁ ء کی کوئی تاریخ ڈال دی جائیگی یہ اُن کی سزا ہے کہ انہوں نے این ٹی ایس کا امتحان کیوں پاس کیا تھا ؟ ان اساتذہ میں کچھ لوگ وہ بھی ہیں جو دوسری جگہوں میں دو سال ،تین سال یا 5 سال سروس کا تجربہ لیکر آئے تھے محکمہ تعلیم کے حکام تجربہ بھی نہیں مانتے سابقہ سروس کا ریکارڈ بھی نہیں مانتے ایک صاحب نے گولڈ مڈلسٹ استاد کی فائل اس کے منہ پر مارتے ہوئے کہا تمہیں کس نے کہا تھا کہ این ٹی ایس کا امتحان دو ؟ایک دوسرے صاحب نے این ٹی ایس اساتذہ کے وفد سے باتیں کرتے ہوئے دھمکی دی کہ عمران خان کی حکومت جاتے ہی تمہارا بوریا بستر گو ل کر دیا جائے گا تم لوگ ہمارے لئے مصیبت بنے ہوئے ہو اُن صاحب کے دو بیٹے ،دو بھانجیاں اور دو بھتیجے این ٹی ایس کے تین ٹیسٹوں میں باجماعت فیل ہوئے تھے اس لئے وہ اپنا غصہ پاس ہونے والوں پر نکال رہے ہیں این ٹی ایس اساتذہ کو خان صاحب کی یقین دہانی پر بھروسہ ہے اُن کے مسائل حل کئے جائینگے ان کو ایم ایڈ ،ایم فل اور دیگر امتحانات کی اجاز ت مل جائیگی ان کو سرکاری ملازم کا درجہ دے کر مستقل کیا جائے گا گھر کے قریب خالی پوسٹ پر تبدیلی کا حق بھی مل جائے گا تقرری کی تاریخ سے مستقلی کا حق بھی مل جائے گا خان صاحب نے جو جو وعدے کئے ان پر عمل ہوگا مگر راستے میں مگر مچھوں کے منہ کھلے ہوئے ہیں ان میں سیاسی لوگ بھی ہیں اور افسر شاہی کے کل پرزے بھی ہیں بقول مرزا غالب؂
دامِ ہرموج میں ہے حلقہ صد کام نہنگ
دیکھئے کیا گذرے ہے قطرے پہ گہر ہونے تک


شیئر کریں: