Chitral Times

Mar 29, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

سچ بو لنے میں کیا حرج ہے؟ ……………سعیداللہ جان۔۔کوراغ۔

Posted on
شیئر کریں:

اس میں کو ئی شک نہیں کہ تحریک انصاف کے چیئرمین جناب عمران خان صاحب نے پا کستان کے بد عنوان لوگوں کے خلاف زبر دست مہم شروع کر رکھی ہے۔کرپشن کے خلاف جناب عمران خان کی جدوجہد کی اگرپزیرائی نہ کی جائے تو یہ بڑی نا انصافی ہو گی۔

سوال یہ پیدا ہو تا ہے کہ کیا چند بڑے لوگوں کو نا اہل قرار دینے سے پاکستان سے کرپشن ختم ہو جائیگی؟۔میرے خیال میں ایسا ہو نا ممکن نہیں۔
انتخابات کا جو نظام ہمارے ملک میں رائج ہے اُسکی مو جود گی میں ہر وہ آدمی جسکوموقع ملے گا کرپشن ضرور کریگا۔اس کی وجہ یہ ہے کہ جب قومی اسمبلی کا الیکشن لڑنے کے لئے کم از کم چا لیس لاکھ،صو بائی اسمبلی کا الیکشن لڑنے کیلئے کم از کم بیس لا کھ اور سنٹ کا الیکشن لڑنے کے لئے کم از کم پندرہ لاکھ کی رقم خرج کرنی پڑے تو ایک عام پاکستانی شہری کے لئے یہ ممکن نہیں۔

ایسے فرشتہ سفت لوگ بہت کم ہو تے ہیں جن کے دل میں کوئی خواہش نہ ہو۔معاشرے میں کئی آدمی ایسے ہونگے جن کے دلوں میں الیکشن میں حصہ لینے کی بڑی خواہش ہوگی لیکن موجودہ قوانین کے تحت الیکشن پر اُ ٹھنے والے اخرجات اُنکے بس میں نہیں ہونگے اس لیے وہ اپنی خواہش کو دبانے پر مجبور ہونگے۔

اس کا مطلب یہ ہوا کہ الیکشن لڑنے کے اہل صرف وہ لوگ ہیں جن کے پاس دولت ہے۔یوں معاشرے میں اُنچے مقام کے حقدار بھی دولتمند لوگ ہی ہوتے ہیں۔چنانچہ ہر آدمی کسی نیکسی طریقے سے جلد از جلد دولتمند بننے کی کوشش کرتا ہے ہمارے معاشرے میں مالی کرپشن جلد دولتمند بننے کا آسان زریعہ ہے۔اسلیے ہر وہ آدمی جسکو موقع ملتا ہے کرپشن کرتاہے اور جسکو موقع نہیں ملتا وہ رد عمل کے طور اور قسم کا کرپشن کرتا ہے۔

میری ناقص راے میں پاکستان سے کرپشن کو ختم کرنے کے لیے سب سے پہلی ضرورت انتخابی اصلاحات کی ہے۔یہ کہاں کا انصاف ہے کہ مخص دولت کا فقدان ایک شہری کوانتخابات میں حصہ لینے سے معذور کرے۔

جناب عمران خان صاحب اگر خلوص دل سے پاکستان کو کرپشن سے پاک کر نا چاہتے ہیں تو ان کو چاہیے کہ الیکشن کے طریقہ کار میں ایسی تبدیلی کرایئے کہ جس میں الیکشن میں حصہ لینے والے آدمی کے لئے الیکشن کے سلسلے میں دولت خرچ کرنے پر مکمل پابندی ہو تا کہ کوئی بھی شخص خواہ آذادآمید وار ہو یا پارٹی کا آمیدوار، مخص دولت کے بل بوتے پرالیکشن میں حصہ لینے کا حقدار نہ ٹھرے۔جیسا کہ اس وقت ہے۔بصورت دیگر جناب عمران خان صاحب بھی جاگیر داروں اور سرمایہ داروں کے نمائیدے تصورہونگے۔


شیئر کریں: