Chitral Times

Mar 28, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی نے 28093.809ملین روپے لاگت کے29پراجیکٹس کی منظوری دے دی

شیئر کریں:

پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ) صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی (PDWP)نے 28093.809ملین روپے لاگت کے29پراجیکٹس کی منظوری دے دی ہے ۔یہ منظوری ایڈیشنل چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا کی زیر صدارت جمعرات کے روز منعقدہ پی ڈی ڈبلیو پی کے اجلاس میں دی گئی جس میں سیکرٹری محکمہ منصوبہ سازی و ترقی شہاب علی شاہ سمیت اس کے ممبران اور متعلقہ انتظامی سیکرٹریوں نے بھی شرکت کی جس میں صوبے کی ترقی کیلئے مختلف شعبوں بشمول قانون اور انصاف،ریلیف اور بحالی،توانائی اور برقیات،ابتدائی و ثانوی تعلیم،اعلیٰ تعلیم،کھیل،زراعت،جنگلات،سڑکوں اور پلوں،بلڈنگز اور شہری ترقی کے شعبوں کے 41عدد پراجیکٹس پر تفصیلی غور و خوض کے بعد29منصوبوں کی منظوری دی گئی جبکہ12پراجیکٹس کو غیر موزوں ڈیزائن کے باعث موخر کر دیا گیا اس کے علاوہ مختلف شعبوں بشمول توانائی اور برقیات،سڑکوں اور پلوں،صحت اور تعلیم سے متعلق 15عدد کنسپٹ کلیئرنس پر بھی غور کیا گیا اور 363390.931ملین روپے لاگت کے13منصوبوں کی منظوری دیتے ہوئے 2منصوبوں کو موخر کر دیا گیا۔تفصیلات کے مطابق قانون اور انصاف کے شعبے میں منظور شدہ پراجیکٹس میں پشاور ہائی کورٹ بنوں بنچ کی تعمیر،پشاور ہائی کورٹ ایبٹ آباد بنچ کی تعمیر(ایرا کے فنڈز اور حکومت خیبر پختونخوا کے اشتراک سے )،خیبر پختونخوا کے 8اضلاع میں جوڈیشل افسران کے بیچلر ہاسٹل کی تعمیر اور ریلیف اور بحالی کے شعبے کے منظور شدہ پراجیکٹس میں پی ای او سی اینڈ ایم آئی ایس سیکشن کی بہتری اور پی ڈی ایم اے کیلئے MISکی ترقی اور فروغ ،کوہستان،چترال اور دیر بالا کے اضلاع میں ویئر ہاؤسز کی تعمیر کے پراجیکٹس کی منظوریاں دی گئیں۔اسی طرح توانائی اور برقیات کی شعبے میں منظور شدہ منصوبوں میں توانائی تک رسائی ،دریاؤں اور ٹریبو ٹریز سے متعلق میپ کی تعمیر ،توانائی تک رسائی،نہروں پر ایم ایچ پی کی تعمیر اور توانائی تک رسائی ،بنیادی مراکز صحت (بی ایچ یوز) کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے اور کرک میں پٹرولیم انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن (پی ایس ڈی پی پراجیکٹ ) جبکہ ابتدائی و ثانوی تعلیم کے شعبے کے منظور شدہ منصوبوں میں خیبر پختونخوا کے دو اضلاع میں سکولوں کو بہتر بنانے کے پروگرام (دوسرا مرحلہ)،خیبر پختونخوا کے سیکنڈری سکولوں کی طالبات کے لئے وظائف کی فراہمی ،انٹر میڈیٹ تک تمام طلباء کو مفت نصابی کتب کی فراہمی اور ہنگو ماڈل سکول کا قیام اور گورنمنٹ گرلز ہائیر سیکنڈری سکول سنگارہ کے قیام کے پراجیکٹس شامل ہیں۔اس کے علاوہ اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں فرنیچر کی فراہمی ؍لائبریری کی کتابیں اور بی ایس کامرس پروگرام کے لئے کمپیوٹر لیبارٹریز کی ترقی اور فروغ اور نوشہرہ میں دوسرے کامرس کالج کے لئے عمارت کی تعمیر ،کھیلوں کے شعبے میں خیبر پختونخوا میں مقابلوں کے انعقاد اور فروغ جبکہ خوراک کے شعبے میں ضلع کوہستان میں 2000ٹن استعداد کے فوڈ گرین گوداموں کی تعمیر ،ضلع بنوں میں 3000ٹن کے فوڈ گرین گوداموں کی تعمیر ،ضلع تورڈھیر میں 2000ٹن استعداد کے فوڈ گرین گوداموں کی تعمیر اور ضلع چترال میں 4000(250X16) ٹن کے فوڈ گرین گوداموں کی تعمیر کے منصوبے شامل ہیں۔ جنگلات،ماحولیات و جنگلی حیات کے شعبے میں گرین پاکستان کے تحت خیبر پختونخوا میں جنگلی حیات کے تحفظ ،ترقی اور انتظامات کے منصوبے اور سڑکوں اور پلوں کے شعبوں میں مانسہرہ میں اوگی سے اہل،ملکان پل کلبن۔شکورا گلی اور لعل والی،شاہ کوٹ،چھلندریاں اورجشکوٹ،چھترریترا،کھبل نمبل گلی۔بنگلہ،کھبل نزد ہیڈ کوارٹر ملائک فضل،پٹاریاں۔پٹاریاں موڑکنگن شریف، چھپرا بالا اور پایاں جاچا روڈ چھجری مانسہرہ کی تعمیر اور بحالی،موضع کوٹر پام ،موضع باڑہ بانڈہ یونین کونسل باڑہ بانڈہ،جی ٹی روڈ سے فضل گنج اور حسن آباد رسالپور جی ٹی روڈ تا محلہ حسن آباد رشکئی،کنڈر،رسالپور تا غلہ ڈھیر، یونین کونسل زڑہ میانہ،یونین کونسل پیر سباق،یونین کونسل مغل کے ۔نوشہرہ کی تعمیر اور بحالی اور ضلع مانسہرہ میں پھلرا سے تمد سیراں اور سہرہ گلی سے دربند (پانچ کلو میٹر) سڑکوں کی تعمیر کے منصوبے شامل ہیں۔اور عمارتوں کے شعبے میں پشاور ائیر پورٹ پر MI-17کے لئے ھینگر کی تعمیر کے منصوبے کی منظوریاں دی گئی ہیں۔اربن ڈیویلپمنٹ سیکٹر کے منظور شدہ پراجیکٹس میں باب گومل سے شیخ یوسف چوک ڈیرہ اسماعیل خان تک اسفلٹ روڈ کی بہتری؍تعمیر،ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کے چار بازاروں اور دوسرے مختلف مقامات میں سولر سٹریٹ لائٹس کی تنصیب،موسمیات روڈ پر مسجد سے آئی ہسپتال کچی پائند خان ڈیرہ اسماعیل خان تک دریائے سندھ کے کنارے سیاحتی مقامات ،پارکنگ ایریا اور واکنگ ٹریک کی تعمیر ،ڈیرہ اسماعیل خان میں دریائے سندھ کے کنارے فوڈ سٹریٹ کی تعمیر،پشاور رنگ روڈ پر انٹر چینجز کی ڈیزائن اور تعمیر،پیر زکوڑی فلائی اوور لیولII کی تعمیر ،رنگ روڈ جی ٹی روڈ انٹرسیکشن پشاور اور جی ٹی روڈ پر پبی سے جہانگیرہ تک میونسپل ایریاز کی خوبصورتی اور ترقی شامل ہیں۔کنسپٹ کلیئرنس۔انرجی اینڈ پاور کے منظور شدہ پراجیکٹس میں 500 kvکے2گرڈ سٹیشنوں کے ساتھ 225کلو میٹر طویل پانچ سو کے وی (ایچ وی اے سی)ٹرانسمیشن لائن کی تعمیر،409میگا واٹ طور کیمپ گوڈوبار ایچ پی پی چترال اور 446میگا واٹ کری مسکھر ایچ پی پی چترال کی تعمیر،روڈز و پلو ں کے شعبے میں منظور شدہ پراجیکٹس میں ایبٹ آباد میں ایوب پل حویلیاں(این۔35) سے دھر مٹور تک فیزیبلٹی ڈیزائن اور تعمیر و نگرانی اور مخنیال روڈسے چانگلا تا اسلام آباد کی فزیبلٹی ڈیزائن اور تعمیر ،صوبائی ہائی وے ایس۔11(40کلو میٹر) کے تاجہ زئی لکی سیکشن کی دو رویہ سڑک،کڑپہ تا شکر درہ(35کلو میٹر) ضلع کوہاٹ کی بہتری اور بحالی،جنوبی لنک روڈ (سرکولر روڈ) بنوں کی تعمیر شامل ہیں۔واٹر سیکٹر کے منظور شدہ پراجیکٹس میں خیبر پختونخوا میں 17چھوٹے ڈیمز کی تعمیر اور خیبر پختونخوا میں کنال پٹرول روڈز کی بحالی اور بہتری شامل ہیں۔صحت کے شعبے کے منظور شدہ پراجیکٹ میں خیبر پختونخوا کے تمام ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ؍تحصیل ہیڈ کوارٹرز کی اسٹینڈرڈ ائزیشن شامل ہے۔ اسی طرح ایلیمنٹری و سیکنڈری سیکٹر کے منظور شدہ پراجیکٹں میں خیبر پختونخوا میں 200ہائی سیکنڈری سکولوں کی سٹینڈر ڈائزیشن اور خیبر پختونخوا کے گورنمنٹ ہائی سکولوں میں آئی ٹی لیب کا قیام شامل ہیں۔


شیئر کریں: