Chitral Times

Mar 28, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

وزیر اعلیٰ کی صوبہ بھر میں مختلف سرکاری اداروں کو درکار افسران اور دیگر سٹاف کی بھرتی کی ہدایت

Posted on
شیئر کریں:

پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ )وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے صوبہ بھر میں مختلف سرکاری اداروں کو درکار افسران اور دیگر سٹاف کی بھرتی کی ہدایت کی ہے تاکہ عوام کو سماجی خدمات کی فراہمی پر مامور سرکاری اداروں کو مکمل طور پر فعال بنا یا جا سکے ۔سرکاری ادارے غریب عوام کی شکایات پر جوابدہ ہونے چاہئیں اور فلاحی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ عوامی شکایات کے ازالے کا بھی ایک منظم طریق کار ہونا چاہیئے۔وہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کر رہے تھے جس میں فلاحی سرگرمیوں کے معیار ، قانون سازی اور سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کو ضروری فنڈز ، افسران اور اہلکاروں کی فراہمی سمیت دیگر اہم اُمور کو زیر بحث لایا گیا ۔چیف سیکرٹری محمد اعظم خان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہزاد بنگش، سیکرٹری فنانس شکیل قادر، سٹرٹیٹجک سپورٹ یونٹ کے سربراہ صاحبزادہ سعید، پرنسپل سیکرٹری برائے وزیراعلیٰ شہاب علی شاہ، سپیشل سیکرٹری برائے وزیراعلیٰ سعید ترک اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی ۔اجلاس میں معاشرے کے غریب طبقہ کو بہترین سماجی خدمات کی فراہمی کیلئے سرکاری اداروں میں سٹاف کی مجموعی صورتحال ، افسران اور دیگر افرادی قوت کی کمی دور کرنے کیلئے درکار بھرتیوں ، مختلف سرگرمیوں کی اوورلیپنگ ، بجٹ کی موجودہ صورتحال ، اخراجات ، سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کے تحت مختلف اداروں کی ترکیب نو پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔اجلاس میں نئی اور جاری سکیموں پر بھی غور وخوض کیا گیا جس میں صوبائی حکومت کے جزو اور بین الاقوامی ڈونرز پر خصوصی توجہ مرکوز کی گئی۔علاوہ ازیں مختلف فنکشنز کی تخلیق اور ریشنلاائزیشن کے مسائل اور سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے مختلف قوانین و ضوابط کو حتمی شکل دینے کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال ہوا۔اجلاس کو سٹیٹ چلڈرن کیلئے قائم انسٹی ٹیوٹ” زمونگ کور”کے سٹیٹس اور مختلف بین الاقوامی معاہدوں کا حصہ ہونے کی وجہ سے بعض ذمہ داریوں کی انجام دہی کیلئے صوبائی حکومت کے عزم سے بھی آگاہ کیا گیااور سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کے مینڈیٹ اور ذمہ داریوں کے مطابق جاری سرگرمیوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے متعدد فیصلے کئے گئے۔وزیراعلیٰ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مختلف سرکاری اداروں کو درکار ضروری سٹاف مہیا کرنے کی غرض سے افسران اور اہلکاروں کی بھرتی کیلئے سروے کے انعقاد کی ہدایت کی تاکہ ادارے اپنی ذمہ داریوں سے بطریق احسن عہد برآہوسکیں۔ وزیراعلیٰ نے صوبہ بھر کے سرکاری اداروں میں پبلک سروس کمیشن اور سٹاپ ۔گیپ انتظامات دونوں طریقوں سے تیز رفتار بھرتی یقینی بنانے کی ہدایت کی ۔مرکز کی طرف سے صوبائی حکومت کو منتقل اداروں اور فرائض کے حوالے سے وزیراعلیٰ نے فرائض اور ذمہ داریوں کی مماثلت کو مدنظر رکھتے ہوئے افسران اور دیگر سٹاف کو بروئے کار لانے کیلئے فوری طور پر پلان مرتب کرنے کی ہدایت کی ۔مختلف اداروں میں افسران اور سٹاف کی ایڈجسٹمنٹ کیلئے کیس ٹو کیس ڈیل کیا جائے ۔ پرویز خٹک نے نجی شعبے میں مختلف تنظیموں کو وسائل کی فراہمی اورنقدی یا دوسرے طریقوں کے ذریعے غریب کی مددکرنے کے اُمور کی نگرانی کی ہدایت تاکہ وسائل کا بہترین استعمال ممکن ہو سکے ۔انہوں نے طے شدہ طریقہ کار کے تحت صرف حقدار کو ہی ویل چیئر ، ٹرائی سائیکل اور سلائی مشین فراہم کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ اس عمل کا از سر نو جائزہ لیا جائے کہ کون یہ خدمات حاصل کرنے کا حقدار ہے۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ اُن کی حکومت عوامی فلاح کیلئے پہلے سے متعدد اقدامات اُٹھا چکی ہے۔سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے ایک موثر پبلسٹی پلان ہونا چاہیئے تاکہ ان خدمات سے استفادہ کرنے کیلئے عوام میں آگہی پیدا کی جا سکے۔عوام کو معلوم ہونا چاہیئے کہ صوبے میں کونسی خدمات کس محکمے میں دستیاب ہیں اور اُن سے استفادہ کیسے کیا جا سکتا ہے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ مختلف سرکاری اداروں میں پراجیکٹس کیلئے بھرتی کئے گئے آئی ٹی ملازمین کی بھی فہرست بنائی جائے تاکہ اُنہیں بھی ریگولرائزیشن کے عمل میں شامل کیا جا سکے تاہم انہوں نے واضح کیا کہ محدود وقت پر مبنی پراجیکٹس اس میں شامل نہیں ہوں گے ۔انہوں نے زمونگ کور کے بورڈ کی تشکیل نو کی ہدایت کی اور کہا کہ اُن کی حکومت زمونگ کور کو ایک ماڈل پراجیکٹ دیکھنا چاہتی ہے۔مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کیلئے اس منصوبے کو مزید مضبوط اور بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔اُن کی حکومت بہترین کارکردگی دکھانے والوں کی حوصلہ افزائی کرے گی جبکہ اہداف اور ذمہ داریوں کو پورا نہ کرنے والوں کو گھر کا راستہ دکھایا جائے گا۔ حکومت سٹیٹ چلڈرن کی فلاح پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی ۔اُن کی حکومت نے بااین طور خواتین کے حقوق ، بچوں کے تحفظ ، بزرگ شہریوں اور خواجہ سراؤں کے حقوق کیلئے بھی قانون سازی کی ہے جس پر بہترین طریقے سے عمل درآمد یقینی ہونا چاہیئے ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کو چاہیئے کہ وہ سماجی بہبود اور غریب دوست سرگرمیوں کی مناسب تشہیر کیلئے صوبائی ایف ایم ریڈیو کا استعمال کرے ۔وزیراعلیٰ نے محکمہ کے مختلف فنکشنز کی اوورلیپنگ کا جائزہ لینے اور سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کی مجموعی ذمہ داریوں اور فرائض کو خوش اسلوبی سے انجام دینے کیلئے متوازن سوچ اور معیار وضع کرنے کی ہدایت کی۔

cm kp metting


شیئر کریں: