Chitral Times

Apr 18, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

CAD کی طرف سے چترال کے یتیم اور بے سہار ا بچوں کیلئے دارالاطفال کا قیام

Posted on
شیئر کریں:

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) کریٹیو اپروچز فار ڈویلپمنٹ (CAD) نے حال ہی میں چترال کے یتیم اور نادار بچوں کی کفالت اور اُنکی بہتر تعلیم و تربیت کی غرض سے دارالاطفال کا قیام عمل میں لایا ہے ۔ اِس مقصد کے لئے مستوج روڈ دنین میں کرائے کی ایک عمارت میں ہاسٹل قائم کیا گیا ہے۔ جسمیں ابتدائی طور پر ضلع چترال کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے یتیم بچوں کو داخلہ دیا گیا ہے ۔ ان بچوں کو چترال کے مختلف اچھے تعلیمی اداروں میں داخل کرایا گیا ہے جبکہ ان بچوں کو سکول لانے لیجانے کے لئے ٹرانسپورٹ کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔دارالاطفال کی انتظامیہ نے بچوں کے ٹیویشن اور دینی تعلیم کا بھی انتظام کر رکھا ہے اور ساتھ ساتھ بچوں کے مفت رہائش کھانے پینے اور کھیل کود کا بھی انتظام کیا ہے۔
CAD کے چیرمین مدثر الملک نے چترال ٹائمز کو بتایا کہ محدود وسائل کی بنا پر ہم نے صرف 10بچوں
کو ہاسٹل میں داخلہ دیا ہے جبکہ ہمارے ساتھ تقریبًا 115 یتیم بچے بھی رجسٹرڈ ہیں جنہیں مالی وسائل کی بنا پر انکے گھر والے تعلیم دلوانے
سے قاصر ہیں اور ہم اپنے محدود وسائل کی بنا پر انکے ساتھ بھی حسب استطاعت تعاون کرنے کی کو شش کر رہے ہیں۔
انھوں نے بتایا کہCAD مستقبل قریب میں چترال کے ایسے تمام یتیم اور بے سہارا بچوں کے لئے بیت الا اطفال کی اپنی عمارت بنانے کا ارادہ رکھتی ہے اور اس سلسلے میں سنٹرل جیل کے عقب میں تقریبًا ایک چکورم کی زمین بھی وقف ہے۔
چترال میں بعض تنظیمات کی طرف سے یتیموں کے نا م پہ چندہ مانگنے پہ CAD کے چیرمین نے لاعلمی کا اظہار کیا اور بتا یا کہ ہمارا کسی ایسے نام نہاد تنظیما ت اور اداروں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
CAD کے چیرمین نے بتا یا کہ ہاسٹل اور بچوں کے اخراجات ابھی تک چترال کے مقامی معاونین کے تعاون
سے اور تعلیم مقامی تعلیمی اداروں کے تعاون سے مکمل ہو رہے ہیں اور اس سلسلے میں ابھی تک کسی بیرونی ادارے یا ڈونر سے فنڈ نہیں
لیا گیا ہے اور مستقبل میں بھی یہی کو شش رہے گی کہ چترال کے یتیم اور بے سہارا بچوں کی کفا لت چترال اور چترال سے باہر رہنے
والے چترالی بھائیوں کے تعاون ہی سے ممکن ہوسکے۔ یادرہے کہ Development Creative Approaches for کا ادارہ پچلے کئی سالوں سے چترال کی ترقی کے لئے مختلف سیکٹرز میں کام کر رہا ہے۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged ,
123