100گاؤں میں سولرائزیشن پراجیکٹ کے تحت فیز 1میں 2900 سولر ہوم سسٹم لگائے جائیں گے۔۔محمد عاطف
پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ ) صوبائی وزیر تعلیم و توانائی محمد عاطف خان نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کے 100گاؤں میں سولرائزیشن پراجیکٹ کے تحت فیز 1میں 2900 سولر ہوم سسٹم لگائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں نوشہرہ ، کوہاٹ ، صوابی، بنوں ، کرک اور ڈی آئی خان کے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ جلد از جلد سولر سسٹم لگانے کیلئے ڈیٹا فراہم کریں جبکہ تمام سولر سسٹم صوبائی حکومت پر چیز کرچکی ہیں اور ڈپٹی کمشنر ز صاحبان سے کنفرمیشن کے بعد فوراًانسٹالیشن کا عمل شروع کردیا جائیگا۔ وہ پشاور میں محکمہ انرجی اینڈ پاور کے جائزہ اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔ اس موقع پر سیکرٹری انرجی اینڈ پاور انجینئر محمد نعیم ، چیف پلاننگ آفیسر زین اللہ شاہ اور دیگر موجود تھے۔ محمد عاطف خان نے کہا کہ اس پراجیکٹ کے علاوہ صوبائی حکومت نے 8000 سکولوں کی سولرائزیشن کا پراجیکٹ بھی شروع کیا ہے جسکی پیداواری صلاحیت 50میگا واٹ ہے یہ پراجیکٹ بھی عنقریب مکمل کردیا جائیگا ، اسی طرح 4000مساجد کے پراجیکٹ پر بھی کام جاری ہے جو کہ تین مہینوں کے اندر اندر مکمل کردیا جائیگا ، اس پراجیکٹ کی پیداواری صلاحیت 10میگا واٹ ہے۔ جبکہ ہسپتالوں، بی ایچ یوز اور آر ایچ سیز میں ہمہ وقت بجلی کی پراوانی کیلئے بھی حکومت نے 5میگاواٹ کے پراجیکٹ پر کام شروع کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت نے سولرائزیشن کے 100میگاواٹ پر کام شروع کیا تھا اور یہ تمام پراجیکٹس جون سے پہلے پہلے مکمل ہوجائیں گے اور 100میگاواٹ کی سولرانرجی سسٹم میں شامل ہوجائیگی۔ محمد عاطف خان نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت نے 56.2میگاواٹ کے مچئی ، درال خوڑ اور رانولیا کوہستان پراجیکٹ مکمل کئے ہیں جبکہ وفاقی حکومت اگرچہ مہنگے ریٹس پر بجلی خرید رہی ہے مگر ہم سے یہ سستی بجلی نہیں خرید رہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے وفاقی سطح پر بات بھی کی ہے تاہم ابھی تک ہمیں کوئی مثبت جواب نہیں ملا۔ صوبائی وزیر توانائی نے کہا کہ ان پراجیکٹس کے علاوہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے مزید 216 میگاواٹ کے پلانٹس پر کام شروع کیا تھا جو کہ بہت جلد مکمل کردئیے جائیں گے۔ جبکہ اس سے پہلے انرجی اینڈ پاور کی پیداواری صلاحیت صرف 105 میگاواٹ تھی۔ انہوں نے کہا کہ 356 چھوٹے پن بجلی گھروں میں سے تقریباً 300 بجلی گھر مکمل ہوچکے ہیں ، جبکہ یہ پراجیکٹ مارچ تک مکمل ہوجائیگا۔ اس پراجیکٹ کی کل پیداواری صلاحیت 35میگاواٹ ہے ، حکومت نے اس پراجیکٹ کی کامیابی کے بعد 672 منی مائیکرو ہائیڈل پاور پراجیکٹ پر کام شروع کیا ہے ۔ ان دونوں پراجیکٹس کی تکمیل سے 10لاکھ افراد کو بلاتعطل کم ریٹ پر سستی بجلی بھی ملتی رہے گی۔ محمد عاطف خان نے انرجی اینڈ پاور ڈیپارٹمنٹ کے حکام کو ہدایات جاری کیں کہ 672منی مائیکرو ہائیڈل پاور پراجیکٹ میں چھوٹے پلانٹس جوکہ 80 فیصد ہے ، کیلئے 6ماہ جبکہ بڑے پلانٹس جو کہ 20 فیصد ہے کیلئے 9ماہ کا وقت رکھا ہے ۔ اس پراجیکٹ کیلئے کنسلٹنٹ کی سلیکشن ہوچکی ہے جبکہ فرمز کو بھی کام بہت جلد ایوارڈ کردیا جائیگا۔ اس پراجیکٹ کی کل پیداواری صلاحیت 56میگاواٹ ہے۔ محمد عاطف خان نے کہا کہ ہم توانائی کی ضروریات کو پوری کرنے کیلئے شمسی توانائی اور آبی وسائل سے استفادہ حاصل کررہے ہیں جبکہ دوسرے صوبوں میں مختلف طریقوں سے بجلی پیدا کی جاتی ہے جن کی فی یونٹ اخراجات ہمارے ہائیڈل منصوبوں سے بہت زیاد ہ ہیں۔ انہوں نے وفاق پر زور دیا کہ ہمارے جن بجلی گھروں نے بجلی کی پیدوار شروع کردی ہے وفاق فوراًپاور پرچیز ایگریمنٹ کرلیں جبکہ ان پراجیکٹس کے بعد عنقریب ہمارے 216 میگاواٹ کے مزید پراجیکٹس بھی مکمل ہوجائیں گے جس سے ملک میں بجلی کی بحران اور شدید لوڈ شیڈنگ پر قابو پایا جاسکے گا۔