یو این ڈی پی پاکستان کے گلاف ٹو پراجیکٹ کے زیر اہتمام چترال میں پہاڑوں کا عالمی دن منایاگیا
یو این ڈی پی پاکستان کے گلاف ٹو پراجیکٹ کے زیر اہتمام چترال میں پہاڑوں کا عالمی دن منایاگیا
چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) یو این ڈی پی پاکستان کے گلاف ٹو پراجیکٹ کے زیر اہتمام چترال میں پہاڑوں کا عالمی دن منایاگیا جو پاکستان کے ہندوکش پہاڑی سلسلے میں واقع ایک آب و ہوا کے خطرے سے دوچار علاقہ ہے۔
۔ مقامی ہوٹل میں منعقدہ اس تقریب میں سرکاری اور نجی اسکولوں کے طلباء، سرکاری افسران، تعلیمی اداروں، اور موسمیاتی تبدیلی کے شوقین افراد موجود تھے۔
۔طلباء نے آرٹ ورک کے ذریعے پہاڑی برادریوں پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو دکھایا، جسے بعد میں شرکاء کے دیکھنے کے لیے ہوٹل کی گیلری میں دکھایا گیا۔
۔ ایونٹ میں یوتھ کوہ پیمائی اور ٹریکنگ گروپ ‘‘شب دراز‘‘ کی طرف سے ایڈونچر ٹورازم پر سیشن لیا گیا۔ گروپ نے شرکاٗ کے لیے کوہ پیمائی کے سامان اور آلات دکھائے، اس علاقے میں ایڈونچر ٹورازم کی صلاحیت پر زور دیا۔
مقرریں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چترال کو ایک خوبصورت منظر سے نوازا گیا ہے اور یہ ہندوکش سلسلے کے سب سے اونچے پہاڑ تیریچ میر کا گھر ہے۔ تاہم، بنیادی ڈھانچے کی ترقی کی کمی اور میڈیا کی کم سے کم کوریج کی وجہ سے، یہ سیاحوں اور کوہ پیماؤں کی طرف سے بڑی حد تک دنیا کی نظروں سے اوجھل رہتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ چترال کے پہاڑ معدنیات کے خزانے سے بھرے ہوئے ہیں مگرحکومتی عدم توجہی کی بنا پر ان سے مکمل استفادہ نہیں کرسکے ہیں، اگرچترال میں ان معدانیات پر توجہ دی جائے تو اس سے علاقے میں روزگار کے مواقع پیدا ہونے کے ساتھ ملکی معیشت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔
تقریب کے دیگر مقرریں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ موسمیاتی کارروائی کے لیے چیمپئن بنیں اور ماحولیاتی نظام اور معاش پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کے بارے میں اپنی برادریوں کو آگاہ کرنے میں فعال کردار ادا کریں۔تقریب کا اختتام چترال ٹاؤن کی مرکزی سڑک پر آگاہی واک کے ساتھ ہوا۔
یادرہے کہ UNDP کا GLOF-II منصوبہ گلگت بلتستان کی 16 وادیوں اور خیبر پختونخواہ کی آٹھ وادیوں میں کام کرتا ہے۔ یہ کمیونٹیز کو GLOFs اور موسمیاتی تبدیلی کے متعلقہ اثرات سے وابستہ خطرات کی شناخت اور ان کا انتظام کرنے کا اختیار دیتا ہے، آفات کے خطرات کو کم کرنے کے لیے عوامی خدمات کو مضبوط کرتا ہے، اور کمیونٹی کی تیاری اور آفات کے ردعمل کو بڑھاتا ہے۔ مزید برآں، یہ پروجیکٹ پائیدار معاش کے اختیارات کی ترقی میں معاونت کرتا ہے، خاص طور پر خوراک کی حفاظت اور معاش کو یقینی بنانے کے لیے خواتین کی شرکت پر توجہ مرکوز کرنا ہے۔