یارخون حادثے میں لاپتہ 4افراد کی لاشیں برآمد، گاڑی دریا سے نکال لی گئی، وزیراعلیٰ،اورسیزچترالیزکا اظہار تعزیت
چترال(نمائندہ چترال ٹائمز ) چترال کے بالائی علاقہ یارخون اوناوچ میں پل عبور کرتے ہوئے گاڑی ڈرائیورسے بے قابوہوکر دریائے یارخون میں جاگری ، جس کے نتیجے میں نو افراد جان بحق جبکہ دو افراد معجزانہ طور پر اپنی جانیں بچانے میں کامیاب ہوگئے.جان بحق افراد میں میاں بیوی سمیت ایک ہی خاندان کے چار افراد بھی شامل ہیں
اتوار کی شب ایک بجے چترال شہر سے یارخون جانے والی ٹویوٹا گاڑی یارخون کے گاؤں اناوج میں پل عبور کرتی ہوئی دریا میں جاگری جس کے نیتجے میں نو افراد جان بحق ہوگئے جبکہ دو افراد کو مقامی لوگوں نے رسی کی مدد سے دریا سے نکالنے میں کامیاب ہوئے۔
مقامی لوگوں کے مطابق گاڑی پل کے وسط میں جنگلے توڑ تی ہوئی دریامیں گرگئی ہے جبکہ گاڑی میں سوار افراد میں سے اب تک چار کی لاشیں نکال لی گئیں جبکہ پانچ تاحال لاپتہ ہیں جس کی تالاش جاری ہے ۔
حادثے کی اطلاع ملتے ہی چترال شہر سے ریسکیو ۱۱۲۲ کی ٹیم ریکوری وہیکل کے ساتھ تقریبا نو گھنٹے کی مسافت طے کرکے جائے حادثے پہنچ گئی اور دریا سے حادثے کا شکار گاڑی باہر نکال لی ہے ۔گاڑی کے اندر سے تین لاشین بھی برآمد ہوئی ہیں جبکہ ایک لاش نزدیکی گاوں سے مقامی لوگوں نے برآمد کرلی تھی ۔
ریسکیو اپریشن میں آغا خان ایجنسی فار ہیبٹاٹ (اکاہ ) کے رضاکاروں نے بھی حصہ لیا۔اورجان بحق افراد کو دریا سے نکالنے کے ساتھ گاڑی ریکور کرنے میں بھی مدد کی۔
پولیس ذرائع کے مطابق حادثے کا شکارہونے والوں میں ڈرائیور مغل خان ساکنہ دروز یارخون کے علاوہ سابق ممبر ضلع کونسل اسراراحمد اور ان کی بہو بیگم شہزاد ساکنان یخدن یارخون، دیدار الدین اور زوجہ دیدار الدین ساکنان کند یارخون، امید نبی ساکنہ لشٹ یارخون، اعجاز علی ساکنہ یوشکست یارخون، سلطان ساکنہ مومن آباد یارخون اور شوست یارخون کے افتاج خان شامل ہیں۔حادثے میں زندہ بچنے والوں میں پاک پتن پنجاب سے تعلق رکھنے والا محمد ارشاد اور لون چترال کے حاجی علی ہیں جوکہ پیشے کے لحاظ سے بلڈنگ کے رنگساز ہیں اور ایک مقامی زیر تعمیر سکول میں کام پر جارہے تھے۔
حادثے سے متعلق اسسٹنٹ کمشنر مستوج شاہ عدنان نے بتایاکہ یہ حادثہ گاڑی کی اوور لوڈنگ کی وجہ سے پیش آئی ہے کیونکہ پل کا پورا اسٹرکچراپنی جگہ قائم ہے جبکہ یارخون کے لئے سروس کرنے والے گاڑیوں کے ڈرائیوروں کو اوورلوڈنگ پر بار بار تنبیہ کیا جاتا رہا ہے۔ دریں اثنا ء وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی وزیر زادہ نے حادثے پر گہری دکھ اور غم کا اظہار کیا ہے۔
دریں اثنا زیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے اپر چترال کے بالائی علاقہ یارخون میں مسافر گاڑی دریا میں گرنے کے واقعے میں نو افراد کے جان بحق ہونے پر گہرے رنج و غم اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے تعزیت کی ہے۔
پشاور سے جاری اپنے تعزیتی بیان میں وزیر اعلی نے جان بحق افراد کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے مرحومین کی معفرت کے لئے دعا کی ہے۔ انہوں نے دعا کی ہے کہ اللہ تعالٰی جان بحق افراد کے لواحقین کو اپنے پیاروں کے اچانک بچھڑنے کا صدمہ صبرو استقامت سے برداشت کرنے کا حوصلہ عطا فرمائے۔
قبل ازیں وزیر اعلی نے واقعے کی اطلاع ملتے ہی اپر چترال کی انتظامیہ اور ریسکیو اداروں کو جلد سے جلد موقع پر پہنچنے اور لاپتہ افراد کی تلاش کے لئے تمام تر اقدامات کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔
دریں اثنا دوبئی میں مقیم چترالی باشندوں نے واقعے پر انتہائی افسوس کا اظہار کیا ہے۔معروف سوشل ورکر اور اورسیز چترالیز ویلفئر ایسوسی ایشن کے صدر حاجی محمد ظفر کی زیر صدارت ایک تعزیتی اجلاس منعقد ہوا جس میں جان بحق افراد کی معغرت کیلئے اجتماعی دعا کی گئی ۔ اجلاس میں اپر چترال انتظامیہ سے پرزور مطالبہ کیا گیا کہ اسطرح کے واقعات پہلے بھی رونما ہوچکے ہیں ۔ لہذا اس حادثے کے محرکات کو سامنے لایا جائے تاکہ آئندہ اسطرح کے واقعات کی روک تھام ہوسکے۔