ہمارا دھرنا ایک تحریک ہے جو خان کی کال تک جاری رہے گا: علی امین گنڈاپور
ہمارا دھرنا ایک تحریک ہے جو خان کی کال تک جاری رہے گا: علی امین گنڈاپور
مانسہرہ( چترال ٹائمزرپورٹ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کاکہنا ہے کہ ہمارا یہ دھرنا ایک تحریک ہے جو جاری ہے اور بانی پی ٹی آئی کی کال تک جاری رہے گا۔مانسہرہ میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک پرامن پارٹی ہیں، ہم نے ملک میں قانون کی بالادستی،آئین کا تحفظ، حقیقی آزادی وجمہوریت کی بات کی، بدقسمتی سے پچھلے ڈھائی سال سے ہماری پارٹی کے ساتھ جبر اور ظلم کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم پر جعلی پرچے کاٹے گئے،مینڈیٹ چوری کیا گیا، ہمارا لیڈر آج ناجائز جیل میں ہے، ہمارے ووٹر تک کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا، ہم اپنے حقوق کی بات کرتے ہیں ہمیں پرامن احتجاج کی اجازت نہیں ملتی۔
علی امین نے کہا کہ ایک ظالمانہ رواج اور روایت ڈالی گئی جس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی، عدالت جاتے ہیں تو انصاف نہیں ملتا، ہمارے پاس ایک ہی چوائس ہے، ہمارے پاس چوائس یہی ہے کہ جلسے کی اجازت نہ ملنے پر خود احتجاج کریں، یہ دھرنا بانی پی ٹی آئی کے اختیار میں ہے اور جاری ہے، پہلے بھی اسلام آباد میں جلسے کی بات کی تو ہم پر تشدد کیا گیا، یہ کال بانی پی ٹی آئی نے دی تھی، بانی پی ٹی آئی نے کہا تھا دھرنا تب تک جاری رہے گا جب تک میں نہ کہہ دوں، پورے پاکستان کو بتانا چاہتا ہوں ہمارا دھرنا جاری ہے۔وزیراعلیٰ کے پی نے کہا کہ ضروری نہیں کہ دھرنے میں عوام ہو، انہوں نے لوگوں کو گولیاں ماریں، ہمارے سیکڑوں لوگوں کو گولیاں لگی ہوئی ہیں، ہمارے شہدا کا ڈیٹا ابھی آرہا ہے، جو ہمارے کارکن گرفتار ہیں ان کا ڈیٹا بھی آرہا ہے، ہم پرامن طریقے سے جارہے تھے، پہلا سوال ہے ہم پر گولیاں کیوں برسائی گئیں؟ جب بھی پولیس یا فورس والا ہاتھ آیا تو اس کو چھڑوایا، ہمارے ہر گھر میں پولیس،رینجرز،ایف سی اور فوج کا جوان ہے۔
ان کاکہنا تھا کہ پچھلے کئی دنوں سے میں ایک نعرہ ماررہا ہوں،پی ٹی آئی ورکرز زندہ باد، پی ٹی آئی ورکرز نے ثابت کیا ہے، آپ جو جنگ لڑرہے ہیں یہ ہماری نسلوں کی جنگ ہے، آج بانی پی ٹی آئی جیل میں ہمارے لیے ہیں، بانی پی ٹی آئی ہماری حقیقی آزادی کیلئے قربانی دے رہے ہیں۔وزیراعلیٰ کے پی نے کہا کہ جب ایک وزیراعلیٰ ملک میں انصاف نہ لے سکے تو عوام کی کیا حیثیت ہے، اپنے ورکرز کو سلام پیش کرتا ہوں، جو گرفتار ہیں ان کے خاندانوں کے ساتھ ہم کھڑے ہیں، ہم گرفتار ورکرز کو رہا کرائیں گے۔نیوزکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ ہم بانی پی ٹی آئی کے ورکرز ہیں،جان بھی قربان ہے، ہم فرنٹ لائن پر کھڑے ہوں گے، آئین اور قانون کی پاسداری سب سے پہلی اور ضروری بات ہے، وزیراعلیٰ نے سب باتیں تفصیل سے کی ہیں، وفاقی دارالحکومت سارے ملک کی علامت ہوتی ہے۔
عمرایوب کاکہنا تھا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور،بشریٰ بی بی پر ڈی چوک اور مختلف جگہوں پر قاتلانہ حملہ ہوا، ہم ان پر قاتلانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، پنجاب پولیس کیہزاروں اہلکاروں کو ریسکیو کرکے واپس کیا، ہم کسی کے ساتھ زیادتی نہیں کرتے،ہم پر الٹا ظلم ہوتا ہے، میری دو گاڑیاں اور 4ساتھی رات کو غائب ہوگئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کل بھی مختلف جگہوں پر ہم پر ایف آئی آرز ہوئی ہیں، تشدد بھی ہم پر ہو اور ایف آئی آرز بھی،یہ کہاں کی انسانیت ہے؟واضح رہے کہ علی امین گنڈا پور اسلام آباد میں پی ٹی آئی کا احتجاج چھوڑ کر بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور پارٹی کے جنرل سیکریٹری عمر ایوب کے ساتھ مانسہرہ پہنچے تھے۔
پی ٹی آئی لیڈر شپ نے مایوس کیا: شوکت یوسفزئی
پشاور(سی ایم لنکس)پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی لیڈر شپ نے مایوس کیا۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شوکت یوسفزئی نے کہا کہ علی امین گنڈاپور کے علاوہ کوئی لیڈر سامنے نہیں آیا۔انہوں نے کہا کہ لیڈر شپ میں مشاورت اور کوآرڈینیشن نظر نہیں آئی، پلاننگ کا فقدان تھا، پارٹی کے اندر تحقیقات ہونی چاہئیں کہ ڈی چوک کو ہی کیوں جانے کے لیے چنا گیا۔شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے مذاکرات کا کہا تو کیوں نہیں کیے گئے؟ حکومت نے مذاکرات کی پیش کش کی تو اس پر مشاورت کیوں نہیں کی گئی؟ پہلے سے معلوم تھا کہ حکومت ڈی چوک میں فسطائیت کا مظاہرہ کرے گی۔پی ٹی آئی کے رہنما نے مزید کہا کہ بیرسٹر گوہر، سلمان اکرم راجہ کہاں تھے؟ اور شیر افضل مروت بھی غائب تھے، جب لیڈر شپ کے پاس فیصلے کا اختیار نہیں تھا تو اتنے زیادہ کارکنان کیوں لے کر گئی؟ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ بشریٰ بی بی اور وزیرِ اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور مانسہرہ میں ہیں، دونوں محفوظ ہیں۔