Chitral Times

Feb 7, 2025

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

گیس پلانٹس منسوخی کو عدالت میں چیلنج کرنے کے فیصلہ کی حمایت کرتے ھیں۔آل پارٹیز کانفرنس

شیئر کریں:

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) چترال ٹاون میں بار کونسل اور صدر بار کونسل نیاز اے نیازی ایڈوکیٹ کی میزبانی اور دروش ایکشن فورم کے صدر رضیت باللہ کے زیر صدارت ال پارٹیز اور سول سوسائٹیز کی ایک ہنگامی میٹنگ بسلسلہ گیس پلانٹس منسوخی منعقد ھوا جس میں پاکستان مسلم لیگ ن کے عبدالولی ایڈوکیٹ جنرل سیکٹری PMLN صفت زرین خورشید ایڈوکیٹ ساجد اللہ ایڈوکیٹ۔ پاکستان تحریک انصاف کے سنئیر نائب صدر حیات الرحمان ایڈیشنل سیکری امیر علی استاذ۔جماعت اسلامی کے وجیہہ الدین جماعت اسلامی یوتھ کے جہانزیب احمد ۔ فضل ربی پاکستان پیپلز پارٹی کے ایڈوکیٹ عالمزیب سی ڈی ایم کے وقاص احمد ایڈوکیٹ ۔ شبیر احمد سابق صدر تجار یونین۔ دروش ایکشن فورم کے عمران الملک ۔وقار احمد۔ انصار الاسلام کے اخونزدہ سیف الاسلام۔ نائب صدر لٹکوہ ڈویلپمنٹ فورم کے شاکر صاحب۔عوامی نشنل پارٹی کے جنرل سیکٹری سردار احمد خان کریم۔اباد ڈیولپمنٹ فورم کے صدر محمد عیسی خان ارکاری کے سوشل ورکر سید عنایت علیشاہ جمیعت علماء اسلام کے انفارمیشن سیکٹری قاضی نسیم تجار یونین کے سنئیر نایب صدر اظہر اقبال ۔ایڈوکیٹ تنزیل الرحمان شیخ صلاح الدین سرپرست اعلی تجار یونین عثمان الدین جمیت علماء کے صوبائ مجلس عمومی کے ممبر ا ظاہر شاہ ایڈوکیٹ۔ اور چترال پریس کلب کے عبدلعفار لال نے شرکت کی۔

تمام مقررین نے اس بات پہ افسوس کا اظہار کیا کہ کروڑوں روپے خرچ کرکے زمین خریدی گئ جبکہ کروڑوں روپے ہی خرچ کرکے مشینری بھی برآمد کی گی اب پلانٹس سے لوگوں کو سہولت پہنچانے اور جنگلات اور جنگلی حیات کے تحفظ کے بجاے منصوبے کو ختم کرنے کی کوشیش ہو رہی ہے۔

مقررین نے حکومت کے فیصلے کو پشاور ھائی کورٹ میں بزریعہ شیر حیدر ایڈوکیٹ رٹ کرنے پر رضیت باللہ صدر دروش ایکشن کا شکریہ ادا کیا اور توقع کی کہ معزز عدالت اس سلسلے میں چترال کے عوام کیساتھ انصاف کریگی جبکہ اس بات پر بھی اتفاق ھوا کہ مالی جانی ھر صورت گیس پلانٹس کو بچانے کی کوشیش کی جاۓ گی اور بوقت ضرورت احتجاج کا راستہ بھی اپنایا جاۓ گا۔

chitraltimes all parties meeting against gas plants cancelation1
chitraltimes all parties meeting against gas plants cancelation3
chitraltimes all parties meeting against gas plants cancelation2


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
56400