Chitral Times

May 15, 2025

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

گولین بجلی گھر سے سب ڈویژن مستوج کو بجلی نہ ملی تو اس کے ذمہ دار صوبائی حکومت ہوگی۔ شہزادہ افتخار

شیئر کریں:

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) چترال سے قومی اسمبلی کے رکن شہزادہ افتخار الدین نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت اپر چترال کو گولین گول ہائیڈل پاؤر پراجیکٹ سے بجلی لے کر سب ڈویژن مستوج میں اپنے صارفین کو دینے میں سنجیدہ نہیں ہے جبکہ وفاقی حکومت کے زیر اہتمام چلنے والی پاؤر ڈسٹری بیوشن کمپنی پیسکواور واپڈا کی طرف سے کوئی مسئلہ درپیش نہیں ہے اور گزشتہ نو مہینوں کے دوران بحیثیت ایم این اے ان کی ساری کوششیں صوبائی حکومت کے ادارے پیڈو کے ساتھ رائیگان جارہے ہیں ۔ منگل کے روز چترال ٹائمز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم سیکرٹریٹ اور منسٹر واٹر اینڈ پاؤر اور واپڈکے دفتر سے اس سلسلے میں صوبائی حکومت کے ساتھ گزشتہ نو مہینوں کے دوران خط وکتابت ہوتی رہی ہے لیکن پیڈو نے اس مسئلے کو کبھی بھی سنجیدہ نہیں لیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی کوششوں سے گولین گول پاؤر اسٹیشن کے سوئچ یارڈ سے ہی فی الحال 4میگاواٹ بجلی سب ڈویژن مستوج کو دینے کی گنجائش نکالی گئی ہے مگر یہ تبھی عملی شکل اختیار کرے گی جب پیڈو کے حکام پیسکو کے ساتھ معاہدے پر دستخط کرے ۔ ان کا کہنا تھاکہ ریشن بجلی گھر کی سیلاب بردگی کے بعد اس سے استفادہ کرنے والے 21ہزار صارفین کو بجلی کی فراہمی پیڈو کی ذمہ داری ہے لیکن ستم ظریفی یہ ہے کہ نہ تو ریشن بجلی گھر کی بحالی پر کام شروع کیا جارہا ہے اور نہ ہی گولین گول ہائیڈل پراجیکٹ سے اضافی بجلی حاصل کرنے میں سنجیدہ ہے ۔ ایم این اے شہزادہ افتخار نے بتایاکہ 28دسمبر کو قومی اسمبلی میں بجلی کے بارے میں اسٹینڈنگ کمیٹی کا اجلاس کوغذی چترال کے مقام پر ہورہا ہے جس میں پیڈو کے حکام کو بھی دعوت دی گئی ہے لیکن ابھی تک انہوں نے اپنی شرکت کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں دی ہے جبکہ اس سے قبل بھی 3دسمبر کو منعقدہ اجلاس میں نہ تو پیڈو کے چیف ایگزیکٹیو آنے کی زحمت کی اور نہ سیکرٹری انرجی اینڈ پاؤر خیبر پختونخوا کو آنے کی توفیق ہوئی۔ انہوں نے کہاکہ اگر سب ڈویژن مستوج کو اس پراجیکٹ سے بجلی نہیں ملی تو اس کی ساری ذمہ داری محکمہ پیڈو اور صوبائی حکومت پر عائد ہوگی جبکہ بحیثیت منتخب نمائندہ انہوں نے اس سلسلے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ شہزادہ افتخار نے مزید کہاکہ لویر چترال کو گولین گول پراجیکٹ سے بجلی کی فراہمی کے لئے ان کی کوششوں سے 82کروڑروپے خرچ کئے جاچکے ہیں جن میں جوٹی لشٹ کے مقام پر گرڈ اسٹیشن کا قیام اور دروش میں ہیوی ٹرانسفر میر کی تنصیب بھی شامل ہے جس کے نتیجے میں پیسکو کے زیر اثر علاقوں میں بجلی کا مسئلہ ہمیشہ کے لئے حل ہوجائے گا۔

25508146 1548107451947855 8522083247418571320 n

25552141 414591422292810 230205283319232806 n

 


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
3700