Chitral Times

Mar 15, 2025

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

گورنر کے پی کا زراعت ٹیکس بل اسپیکر صوبائی اسمبلی کو واپس بھیجنے کا عندیہ، مالاکنڈ ڈویڑن سمیت صوبہ  بھر سے چھوٹے بڑے زمیندار و کاشت کاروں کا گورنر سے ملاقات 

شیئر کریں:

گورنر کے پی کا زراعت ٹیکس بل اسپیکر صوبائی اسمبلی کو واپس بھیجنے کا عندیہ، مالاکنڈ ڈویڑن سمیت صوبہ  بھر سے چھوٹے بڑے زمیندار و کاشت کاروں کا گورنر سے ملاقات

پشاور( چترال ٹائمزرپورٹ) زمینداروں و کسانوں نے متفقہ طور گورنر خیبر پختونخوا سے صوبائی حکومت کا زراعت دشمن ٹیکس بل منظور نہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے جس پر فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ بل کو تحفظات و خدشات کے ساتھ اسپیکر صوبائی اسمبلی کو واپس بجھواؤں گا۔گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی سے مالاکنڈ ڈویڑن سے زمینداروں اور کاشتکاروں کے ایک بڑے وفد نے گورنر ہاؤس میں ملاقات کی جس میں انجمن کاشتکاران خیبر پختونخوا، کسان بورڈ (پاکستان) خیبر پختونخوا کے عہدیدار، مردان، چارسدہ، صوابی اور مالاکنڈ ڈویڑن بھر سے چھوٹے بڑے زمیندار و کاشت کار شامل تھے۔وفد نے صوبائی حکومت کی جانب سے زرعی ٹیکس کے نفاذ پر مشتمل بل پر اپنے شدید تحفظات و خدشات کا اظہار کیا۔ انہوں نے گورنر سے کاشتکاروں و زمینداروں کو سول ایوارڈ دینے کا بھی مطالبہ پیش کیا۔زمینداروں اور کاشتکاروں کے پر مشتمل وفد کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت چھوٹ بڑے کاشتکاروں کو سہولیات دینے کے بجائے کاشتکاروں کی انکم پر ٹیکس لگا کر استحصال کر رہی ہے،

 

خیبر پختونخوا میں دیگر صوبوں کی طرح زراعت کو ترقی دینے کے بجائے ٹیکس لگانا زرعی شعبے کو تباہ کرنے کے مترادف ہے۔وفد نے کہا کہ ٹیکس کے نفاذ سے سب سے زیادہ تمباکو کے کاشتکار شدید متاثر ہوں گے، صوبے میں زیادہ تر چھوٹے زمیندار و کاشتکار سبزیوں کی پیداوار سے منسلک ہیں جن کی آمدن پر ٹیکس لگانا ہماری حق تلفی ہے، زرعی ٹیکس بل کو نہ روکا گیا تو صوبے بھر میں شدید احتجاج پر مجبور ہو جائیں گے۔گورنر خیبر پختونخوا نے وفد کو صوبے کے زمینداروں اور کاشتکاروں کے ساتھ ہر فورم پر ساتھ کھڑا ہونے کی یقین دہانی کروائی۔ فیصل کریم کنڈی نے گورنر ہاؤس میں بہت جلد صوبے کا سب سے بڑا کسان کنونشن منعقد کرنے اور صوبائی سطح پر صوبے کے زمینداروں اور کاشتکاروں کو ایوارڈز دینے کا بھی اعلان کیا۔

 

 

فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ زرعی ٹیکس کے نفاذ کا بل ایک قانونی معاملہ ہے، بل کو زمینداروں وار کاشتکاروں کے تحفظات و خدشات کے ساتھ اسپیکر صوبائی اسمبلی کو واپس بجھواؤں گا تاہم احتجاج کسی مسئلہ کا حل نہیں، مذاکرات سے معاملات کو نمٹایا جا سکتا ہے۔گورنر کے پی نے کہا کہ زمینداروں اور کاشتکاروں کو اپنے تحفطات و خدشات سے صوبائی حکومت اور وزیر اعلیٰ کو بھی آگاہ کرنا چاہیے، نہیں چاہتے کہ کسی بھی صورت صوبے کے غریب زمینداروں اور کاشتکاروں کا استحصال کیا جائے، تمام متعلقہ فورمز پر زمینداروں و کاشتکاروں کے حقوق کے لیے ان کے ساتھ کھڑا رہوں گا۔

 

 

معیشت میں بہتری کیلئے میری ٹائم سیکٹر میں اصلاحاتی منصوبہ منظور

اسلام آباد(سی ایم لنکس)وزیراعظم شہباز شریف نے سمندری شعبے کی مکمل بحالی کیلئے جامع اصلاحاتی منصوبے کی منظوری دے دی۔جامع اصلاحاتی منصوبے کے تحت پاکستان میری ٹائم اینڈ سی پورٹ اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ منصوبے پر عملدرآمد یقینی بنانے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی عملدرآمد کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے۔عملدرآمد کمیٹی کی سربراہی وزیردفاع کرینگے جبکہ اس میں دیگر اداروں کیاعلیٰ افسران بھی شامل ہیں، کمیٹی کا اجلاس ہر 15روز بعد ہوگا جس میں تمام منظور شدہ اقدامات پر عملدرآمد کی نگرانی کی جائیگی۔ اصلاحاتی منصوبیکیتحت مختلف بندرگاہوں پر نئیٹرمینلز کی تعمیر بھی کی جائیگی۔ پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن کی تنظیم نو، نیشنل پورٹس ماسٹر پلان کی تجدید اور بندرگاہوں کے ٹیرف کو یکساں معیار پرلایا جائے گا۔ بندرگاہوں کی ڈیجٹلائزیشن اور آبی زراعت سمیت دیگر شعبوں پر خاص توجہ دی جائے گی۔معاشی ماہرین کے مطابق پاکستان کو میری ٹائم سیکٹر میں سالانہ 5 کھرب روپے کا نقصان ہو رہا ہے، میری ٹائم سیکٹر میں نقصان کی وجوہات میں بندرگاہوں کی مکمل صلاحیت کا استعمال نہ کرنا،ٹیکس چوری اور جعلی بلنگ شامل ہیں۔افغان ٹرانزٹ ٹریڈ سسٹم کے غلط استعمال کی وجہ سے پاکستان اربوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے، میری ٹائم شعبیمیں ٹیکس چوری کی وجہ سے سالانہ 1120 ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے، میری ٹائم سیکٹر میں اصلاحات کا جامع منصوبہ وقت کی اہم ضرورت ہے، اصلاحاتی منصوبے پر عملدرآمد اور بندرگاہوں کی ڈیجیلائزیشن سے ملکی معیشت میں واضح بہتری آئیگی۔

 

 

 


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
98905