گورنر کا یونیورسٹی آف مالاکنڈ کے 7ویں کانووکیشن میں بحیثیت مہمان خصوصی شرکت،سیشن 2019 اور 2022 کے 502 طلباء و طالبات میں ڈگریاں تقسیم،106 طلباء و طالبات کو گولڈ میدلز پہنائے
گورنر کا یونیورسٹی آف مالاکنڈ کے 7ویں کانووکیشن میں بحیثیت مہمان خصوصی شرکت،سیشن 2019 اور 2022 کے 502 طلباء و طالبات میں ڈگریاں تقسیم،106 طلباء و طالبات کو گولڈ میدلز پہنائے
زندگی کے کسی بھی شعبہ میں کامیابی کیلئے مقابلے کے میدان میں اترنا پڑتا ہے، حاجی غلام علی
پشاور(چترال ٹائمز رپورٹ ) گورنرخیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے کہاہے کہ ہائیر ایجوکیشن کسی بھی ملک کی ترقی اور معاشرتی کامیابیوں کا سبب بنتی ہے، اعلی تعلیم قومی یکجہتی و ہم آھنگی برقرار رکھنے کے ساتھ نوجوان طبقے کی ترجیحات میں نکھار پیدا کرتی ہے، یہی وجہ ہے کہ وفاق اور صوبائی حکومت نے اپنی پالیسیوں میں نوجوانوں کو اعلی تعلیم سے آراستہ کرنے کیلئے یونیورسٹیوں کے معیار کو بہتر بنانے کیلئے دن رات کوشاں ہیں، تاکہ کامیابی کے اس سفر کو عصر حاضر کے تقاضوں کے مطابق بڑھایا جاسکے اور ملک ترقی کے منازل طے کرسکے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز ایک روزہ دورہ ملاکنڈ کے دوران یونیورسٹی آف مالاکنڈ کے 7ویں کانووکیشن سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں وائس چانسلر یونیورسٹی آف ملاکنڈ پروفیسر ڈاکٹر رشید احمد،سابق وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر گل زمان، ڈاکٹرسلطان عالم سمیت فیکلٹی اراکین، طلباء وطالبات اوروالدین نے شرکت کی۔ گورنر نے کانووکیشن میں مختلف مضامین میں بیچلر، ماسٹر، ایم فل کی تعلیم مکمل کرنیوالے سیشن 2019 اور سیشن 2022 کے 502 طلباء و طالبات میں ڈگریاں تقسیم کیں اورتعلیمی میدان میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنیوالے 106 طلباء و طالبات کو گولڈ میدلز پہنائے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر یونیورسٹی آف ملاکنڈ پروفیسر ڈاکٹر رشید احمد نے گورنر اوردیگرمہمانوں کا خیرمقدم کیا اور گورنر کو ادارہ کی سالانہ کارکردگی رپورٹ پیش کرتے ہوئے یونیورسٹی کی مجموعی کارکردگی پر بھی روشنی ڈالی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر کا کہنا تھا کہ اُن کیلئے قابل فخر ہے کہ انہیں دوسری مرتبہ یونیورسٹی آف مالاکنڈ کے طلبہ، والدین، فیکلٹی اراکین کی اجتماعی خوشی میں شامل ہونیکا موقع ملا ہے۔ دوسری مرتبہ کانووکیشن کے انعقاد اور تعلیمی کامیابیوں پر وائس چانسلر، یونیورسٹی انتظامیہ، والدین، فیکلٹی اراکین سمیت کامیاب گریجویٹس کو مبارکباد پیش کرتاہوں۔ انہوں نے طلباء کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ تعلیم یافتہ نوجوان اپنی تعلیم کو محض ملازمت کا حصول نہ بنائیں بلکہ تعلیم کو ایسے استعمال کرے کہ صرف اپنے لئے نہیں بلکہ دوسروں کیلئے ملازمتیں بھی پیدا کریں۔انہوں نے طلباء پر زوردیا کہ وہ روزگار کے ذرائع تلاش کر کے دوسروں کیلئے روزگار کے مواقع پیدا کریں۔زندگی کے کسی بھی شعبہ میں کامیابی حاصل کرنے کیلئے مقابلے کے میدان میں اترنا پڑتا ہے،مشکلات زندگی کا حصہ ہیں لیکن مشکلات سے گھبرانا نہیں بلکہ مقابلہ کرنا ہے۔گورنرنے کہاکہ تعلیم یافتہ نوجوان ملک کا مستقبل ہیں،تعلیم یافتہ نوجوانوں نے ہی ملک کی ترقی میں اہم کردارادا کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر ہماری یونیورسٹیاں ایمانداری سے اپنا کردار ادا کریں تو وہ دن دور نہیں جب پاکستان ترقی پذیر ممالک کے صف سے نکل کر ترقیافتہ ممالک کی صف میں شامل ہو جائے گا۔ ریسرچ موجودہ صدی کی ضرورت ہے، یونیورسٹیوں کو ریسرچ میں اپنا مقام پیدا کرنا ہو گا،تعلیم و تحقیق سے ہی دنیا میں آگے بڑھا جا سکتا ہے،بدقسمتی سے ہماری یونیورسٹیاں شعبہ تحقیق میں خاطر خواہ نتائج نہیں دے سکی ہیں۔گورنرنے طلباء سے کہاکہ یہ عہد کرناہوگاکہ ریاست کی ترقی، خوشحالی اور ریاستی اداروں کے ساتھ کھڑاہوناہوگا۔بعدمیں گورنر طلبہ سے گھل مل گئے۔ گورنرنے آخر میں یونیورسٹی کے مختلف شعبوں اور سپرکمپیوٹر کا معائنہ بھی کیاجوکہ اس یونیورسٹی کے ہر قسم ریسرچ کے لئے استعمال کیاجاتاہے۔