گورنر حاجی غلام علی کی وائس چانسلر خیبر میڈیکل یونیورسٹی کو ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ شفاف و میرٹ پر یقینی بنانیکی ہدایت
گورنر حاجی غلام علی کی وائس چانسلر خیبر میڈیکل یونیورسٹی کو ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ شفاف و میرٹ پر یقینی بنانیکی ہدایت
ڈینٹل میڈیکل کی تعلیم میں جدید ٹیکنالوجی سے اورل ہیلتھ میں آسانیاں پیدا ہوئیں۔ حاجی غلام علی
گورنر کی خیبر کالج آف ڈینٹسٹری کے سالانہ کانووکیشن 2023 میں بحیثیت مہمان خصوصی شرکت، طلباء میں 170ڈگریاں، 108گولڈ میڈلز تقسیم کئے
تقریب میں مرحومہ طالبہ کے والدین کو انکی بیٹی کی تعلیمی نمایاں پوزیشن کا گولڈ میڈل حوالے کرتے ہوئے گورنر آبدیدہ ہو گئے، طلبہ و طالبات نے اپنی مرحومہ ساتھی کے والدین کو زبردست خراج تحسین و خراج عقیدت پیش کیا
پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ ) گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی نے وائس چانسلر خیبر میڈیکل یونیورسٹی اور محکمہ صحت کو میڈیکل کالجز میں داخلہ کیلئے ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کو ہر ممکن شفاف و میرٹ پر بنانیکی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ شعبہ طب ایک مقدس پیشہ ہے میرٹ اور شفافیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا. خیبر ڈینٹسٹری کالج نہ صرف صوبہ بلکہ ملک بھر کا مقبول ادارہ ہے، دنیا کی ترجیحات تبدیل ہو گئیں، آج کا دور نئی جدت و ٹیکنالوجی کا دور ہے، دنیا بھر میں میڈیکل سمیت تمام شعبوں میں نت نئی جہت و ٹیکنالوجی متعارف ہو رہی ہیں اور ہمارے تعلیمی اداروں کو بھی جدید ریسرچ پر خصوصی توجہ دینا ہوں گی. ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز یونیورسٹی آف پشاور کے کانووکیشن ہال میں خیبر کالج آف ڈینٹسٹری کے سالانہ کانووکیشن 2023 سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا. تقریب میں وزیراعلیٰ کے مشیر برائے صحت ڈاکٹر ریاض انور، وائس چانسلر کے ایم یو پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق، وائس چانسلر اسلامیہ کالج یونیورسٹی پروفیسرڈاکٹرگل مجید، وائس چانسلر باچا خان یونیورسٹی چارسدہ پروفیسرڈاکٹربشیر احمد، ، افغان قونصل جنرل حافظ محب اللہ شاکر، ڈین خیبر کالج آف ڈینٹسٹری پروفیسر ڈاکٹر سید ناصر شاہ، فیکلٹی اراکین، طلباء و طالبات، والدین اور شعبہ طب سے وابستہ افراد نے شرکت کی.
گورنر کانووکیشن میں سیشن 2019-22 کے فارغ التحصیل 170 طلباء میں ڈگریاں تقسیم کیں جبکہ بہترین کارکردگی پر 108 طلباء و طالبات کو گولڈ میڈلز پہنائے.کانووکیشن تقریب میں ایک طالبہ پلوشہ کی رحلت کے باعث والدین کو ملنے والے گولڈ میڈل نے تقریب کا ماحول بدل دیا,گورنر خیبر پختونخوا مرحومہ طالبہ پلوشہ کے بزرگ والدین کو انکی بیٹی کا گولڈ میڈلز پہنائے ہوئے آبدیدہ ہو گئے، مرحومہ طالبہ کا نام لینے پر کانووکیشن ہال میں ماحول افسردہ اور والدین کو گولڈ میڈل دیتے وقت ہال تالیوں سے گونج اٹھا ،دیگر طلباء نے کھڑے ہو کر خراج تحسین اور عقیدت پیش کی.تقریب میں پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیم، پروفیسر ڈاکٹر محمد ناصر شاہ اور پروفیسر ڈاکٹر شجاع ریاض کو لائیف ٹائم ایچیومنت ایوارڈز سے بھی نوازا گیا. تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈین پروفیسر ڈاکٹر سید ناصر شاہ نے گورنر کو کالج کی سالانہ کارکردگی رپورٹ پیش کرتے ہوئے موجودہ بورڈ آف گورنرز کی سرپرستی میں کالج فیکلٹی و تمام عملہ کی کوششوں سے کلینیکل ڈیپارٹمنٹس کے انفراسٹرکچر کو اپ گریڈ کیا گیا ہے اور ان کے ماہرین تعلیم اور مریضوں کی سہولیات کی صلاحیت میں اضافہ کیا گیا ہے۔
اسکے علاوہ نئی 07 منزلہ عمارت کو مکمل طور پر فعال کیا گیا جس نے خوبصورتی، ماہرین تعلیم اور مریضوں کی خدمات میں نمایاں اضافہ کیا۔تقریب سے وزیراعلٰی کے مشیر برائے صحت ڈاکٹر ریاض انور، وائس چانسلر کے ایم یو پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق نے بھی خطاب کیا اور طلباء و طالبات کو تعلیمی کامیابیوں پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے اپنے پیشہ ورانہ فرائض دیانتداری اور انسانیت کے خدمت کے جذبہ کے تحت ادا کرنیکی تلقین کی۔کانوکیشن سے بحثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے گورنر نے فارغ التحصیل طلباء و طالبات، والدین اور اساتذہ کرام کو مبارکباد دی اور فارغ التحصیل طلبہ پر زور دیا کہ وہ عملی زندگی میں دکھی انسانیت کی خدمت کو عبادت سمجھ کر کریں. دکھی انسانیت کی خدمت اپنی زندگیوں کا مقصد بنائیں انہوں نے کہا کہ صحت و علم کی زکوٰۃ متوسط و غریب دکھی انسانیت کا مفت علاج کرنا ہے، معاشرے کے بیمار افراد کا مہنگا علاج نہیں بلکہ سستا علاج معالجہ یقینی بنانا ہے. گورنر نے کہا کہ ڈینٹل میڈیکل کی تعلیم میں جدید ٹیکنالوجی سے اورل ہیلتھ میں آسانیاں پیدا ہوئیں ہیں. ڈینٹل میڈیکل کی تعلیم مکمل کرنیوالے نوجوان اورل ہیلتھ کے تحفظ و احتیاطی تدابیر سے عوام کو آگاہی فراہم کریں. گورنر نے کہا کہ ملک کا مستقبل نوجوان ہیں اور نوجوانوں نے ہی ریاست و ریاستی اداروں کا وقار و تحفظ یقینی بنانا ہے،وقت تیزی سے گزر رہا ہے جس کو ضائع نہیں بلکہ وقت کی قدر کرتے ہوئے چیلینجز کا سامنا کرنا ہے، نوجوان طبقہ تمام شعبوں میں ترقی و کامیابی کو اپنا مشن بنائے،اپنی طاقت و قوت اور دستیاب وسائل سے آگے بڑھنے کی جستجو و جدوجہد سے ہی کامیاب زندگی ممکن ہے.