گورنر حاجی غلام علی کا اسلامیہ کالج پشاور کا دورہ، 50 ملین روپے کی لاگت سے فارن فیکلٹی ہاسٹل کا افتتاح، یونیورسٹی آف پشاور کا سینٹ اجلاس، یونیورسٹی کے مختلف ایجنڈے منظوری کیلئے پیش کئے گئے
گورنر حاجی غلام علی کا اسلامیہ کالج پشاور کا دورہ، 50 ملین روپے کی لاگت سے فارن فیکلٹی ہاسٹل کا افتتاح، یونیورسٹی آف پشاور کا سینٹ اجلاس، یونیورسٹی کے مختلف ایجنڈے منظوری کیلئے پیش کئے گئے
گورنر کا اسلامیہ کالج کے مرکزی داخلہ راستہ کو تاریخی فن تعمیر کی طرز پر تعمیر کی ہدایت،ہاسٹل کے مرکزی راستہ کی فرش بندی، سبزہ زار کی درستگی میں اپنی جانب سے تعاون کا اعلان
گورنرکی زیرصدارت یونیورسٹی آف پشاور کا سینٹ اجلاس،اجلاس میں یونیورسٹی کے مختلف ایجنڈے منظوری کیلئے پیش کئے گئے
پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ ) گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے جمعرات کے روز اسلامیہ کالج پشاور کا دورہ کیا۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر گل مجید اور فیکلٹی اراکین نے کالج پہنچنے پر گورنر کا استقبال کیا۔ گورنر نے اسلامیہ کالج پشاور میں فارن فیکلٹی ہاسٹل کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر گورنر کو بتایاگیاکہ فارن فیکلٹی ہاسٹل ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے مالی تعاون سے تعمیر کیا گیا، 50 ملین روپے کی لاگت سے 16 کمروں پر مشتمل ہاسٹل میں بہترین رہائشی سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔گورنرنے اسلامیہ کالج کے مرکزی داخلہ راستہ کو تاریخی فن تعمیر کی طرز پر تعمیر کرنے کی ہدایت کی اور ہاسٹل سے منسلک سبزہ زار کی درستگی و خوبصورتی میں اپنی جانب سے تعاون کا اعلان کیا۔انہوں نے کہاکہ اسلامیہ کالج صوبہ کا تاریخی تعلیمی ادارہ ہے، اسلامیہ کالج کے تعلیمی معیار کے ساتھ اسکی عمارت کی فن تعمیر اپنی مثال آپ ہے۔اسلامیہ کالج کے تمام ترقیاتی منصوبوں میں فن تعمیرواعلی معیار یقینی بنانا چاہئیے۔وائس چانسلر اسلامیہ کالج نے اس موقع پر گورنر کو سالانہ رپورٹ پیش کی اور گورنر کو اسلامیہ کالج کی یادگارتاریخی تصویر بطور سویئنر بھی پیش کی۔اس موقع پرسابق صوبائی وزیرمولاناامان اللہ حقانی بھی موجود تھے۔
علاوہ ازیں گورنر حاجی غلام علی کی زیرصدارت یونیورسٹی آف پشاور کا 136 واں سینٹ اجلاس بھی گورنرہاوس میں منعقدہوا۔ اجلاس میں صوبائی وزیربرائے اعلیٰ تعلیم مینا خان آفریدی،وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹرمحمدسلیم، پرنسپل سیکرٹری برائے گورنر ارشاد مظہر، محکمہ ہائیر ایجوکیشن، محکمہ خزانہ، محکمہ اسٹیبلشمنٹ کے افسران سمیت سینٹ اراکین نے شرکت کی۔اجلاس میں یونیورسٹی کے مختلف ایجنڈے منظوری کیلئے پیش کئے گئے جن میں یونیورسٹی کے ترقیاتی بجٹ، فنانس اینڈ پلاننگ کمیٹی کیلئے نئے امیدوار، کیمپس منیجمنٹ سلوشن کیلئے سٹیٹیوٹس، شعبہ زوالوجی کو انسٹیٹیوٹ آف زوالوجیکل سائنسزمیں اپ گریڈ کرنے سمیت یونیورسٹی کے 4 میریٹوریس پروفیسرز کی تقرریوں کیلئے درکار تجربہ میں رعایت کی متفقہ منطوری دی گئی۔اجلاس میں یونیورسٹی آف پشاور کے بنیادی اسکیل 16 کے ملازمین کی بنیادی اسکیل 17 میں ترقی اور فوت شدہ ملازمین کے بچوں کو مستقل بنیادوں پر بھرتی کرنے سے متعلق پشاور ہائیکورٹ کے فیصلہ کی روشنی میں تفصیلی غور و خوض بھی کیا گیا اور یونیورسٹی اسٹیوٹس میں ترقی سمیت دیگر امور کو تفصیلی طور پر دیکھنے کیلئے معاملہ سینٹ کی کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا۔اس موقع پرگورنر نے گزشتہ سینٹ کے اجلاسوں کے منٹس بروقت تیار نہ ہونے اور اس سے اگلی سینٹ اجلاس میں منطوری کیلئے پیش نہ کیے جانے جیسے سست عمل پر اظہار ناراضگی کرتے ہوئے کہا کہ منٹس تیاری کا طریقہ کار درست ہونا چاہئے اور اس سارے عمل میں سست روی سے کسی صورت کام نہیں لینا چاہئے۔