Chitral Times

Feb 9, 2025

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

گورنرخیبر پختونخوا کی زیر صدارت صوبہ بھر میں بجلی کے مسائل سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس، تمام اضلاع میں بجلی کی کھپت، پیداواری استعداد، بجلی صارفین کی تعداد، بجلی لوڈشیڈنگ کے دورانیہ، لائن لاسز سے متعلق تفصیلی بریفنگ

Posted on
شیئر کریں:

گورنرخیبر پختونخوا کی زیر صدارت صوبہ بھر میں بجلی کے مسائل سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس، تمام اضلاع میں بجلی کی کھپت، پیداواری استعداد، بجلی صارفین کی تعداد، بجلی لوڈشیڈنگ کے دورانیہ، لائن لاسز سے متعلق تفصیلی بریفنگ

 

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ ) گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کی زیر صدارت جمعرات کے روز ڈیرہ اسماعیل خان سمیت صوبہ بھر میں بجلی کے مسائل سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس گورنر ہاوس میں منعقد ہوا۔اجلاس میں اراکین صوبائی اسمبلی احمد کریم کنڈی، ارباب زرک خان، چیف پیسکو انجینئر اختر حمید خان، چیف انجینئر پلاننگ کاشف کریم، چیف انجینئر گوہر رحمان، زبیر خان، چیف ٹیکنیکل آفیسر حبیب الرحمان مروت اور دیگر پیسکو حکام نے شرکت کی۔پیسکو حکام کی جانب سے گورنرخیبرپختونخوا کو صوبہ کے تمام اضلاع میں بجلی کی کھپت، پیداواری استعداد، بجلی صارفین کی تعداد، بجلی لوڈشیڈنگ کے دورانیہ، لائن لاسز سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

 

اجلاس کو بتایا گیا کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں ٹوٹل 82 فیڈرز ہیں جن پر سٹی ون اور سٹی ٹو پر 12 سے 14 گھنٹے لوڈشیڈنگ کا دورانیہ ہے، جبکہ درابن، کلاچی، سی ار بی سی، گومل، سمیت دیگر باقی ماندہ فیڈرز پر 12 سے 20 گھنٹے لوڈشیڈنگ کا دورانیہ ہے، پیسکو حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں 400ملین روپے کی لاگت سے 23میگاواٹ بند کورائی گرڈ اسٹیشن اور 700 ملین روپے کی لاگت سے 72 میگاواٹ 132 کے وی ڈی آئی خان ٹوسمیت صوبے کے دیگر اضلاع کرک، مردان، صوابی، چترال، ہری پور میں 11سے 72 میگاواٹ تک کے 9 گرڈ اسٹیشنز مکمل کیے جاچکے ہیں۔

 

 

لوڈشیڈنگ کے حوالے سے چیف پیسکو نے بتایا کہ پشاور سمیت صوبے کے تمام اضلاع میں بجلی کی لوڈشیڈنگ سنٹرل آفس سے جاری کردہ شیڈول کے مطابق کی جاتی ہے۔ اس موقع پرگورنرنے کہاکہ محکمانہ معاملات اپنی جگہ لیکن واپڈا کو عوامی مشکلات و تکالیف کا بھی احساس کرنا چاہئے۔ کسی بھی صورت عوام کو پریشان نہیں دیکھاجاسکتا، عوام کو ریلیف فراہم کرنا ہماری اورآپ کی مشترکہ ذمہ داریوں میں شامل ہے۔ پیسکو حکام فوری طور پر ایسی پالیسی تشکیل دے کہ جس سے بل ادا کرنیوالے اور بل ادا نہ کرنیوالے صارفین میں فرق نظر آجائے۔گورنر نے کہا کہ بجلی چوری والے علاقوں کو سسٹم میں لانے کیلئے ایک جامع پلان ترتیب دیاجائے جس کے تحت نہ صرف ان علاقوں میں ریکوری کی جائے بلکہ وہاں بھی صارفین کو بجلی کی بلاتعطل فراہمی یقینی بنائی جاسکے۔

 

 


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
98136