گلگت بلتستان میں گندم کی فی سو کلو بوری کی قیمت 2000روپے جبکہ چترال کے لیے 11500روپے مقرر
گلگت بلتستان میں گندم کی فی سو کلو بوری کی قیمت 2000روپے جبکہ چترال کے لیے 11500روپے مقرر
چترال (ظہیر الدین ) 15 مئی 2023ء سے حکومت نے گندم اور آٹا کے لئے نئی نرخنامے کا اعلان کر دیا ہے جس کے مطابق 100 کلوگرام گندم ٹاٹ کی بوری سمیت صرف دو ہزار روپے میں محکمہ خوراک کے گوداموں میں دستیاب ہوگا جبکہ 40 کلوگرام آٹے کی قیمت 930روپے ہوگی۔ ٹھہریئے! ذیادہ خوش ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ یہ نرخنامہ حکومت گلگت بلتستان کے لئے جسے ڈائریکٹر فوڈ نے 13 مئی کو جاری کیا ہے۔ گلگت بلتستان میں بھی گندم کی قیمتوں میں اضافہ کرتے ہوئے 11 روپے فی کلو گرام سے بڑہاکر 19 روپے کردیا گیا ہے جبکہ ٹاٹ کی خالی بوری (100کلوگرام والا) کی قیمت 100 روپے مقرر ہے۔ 20 کلوگرام والا آٹا کا تھیلا 508 روپے میں ملے گا۔ گلگت بلتستان کے سینئر صحافی شبیر میر نے ڈائرکٹر فوڈ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفیکیشن کی تصدیق کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گلگت بلتستان میں فیڈرل گورنمنٹ کی طرف سے گندم پر اسپیشل سبسڈی مقرر ہے جسے وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو نے 1973ء میں اعلان کیا تھا۔
یہ تھا شندورکے اُس پار برصیت تک کی صورت حال ، اب آتے ہیں شندور کے اس پارچترال بالا کی طرف جہاں سورلاسپور میں یہی گندم کی فی سوکلو بوری کی قیمت 11500روپے مقررکیا گیا ہے ۔ جو کھلا تضاد ہے۔ ڈایریکٹر فوڈ خیبرپختونخوا کی طرف سے جاری نوٹفیکشن کے مطابق گندم کی فی کلو 115روپے کے حساب فی چالیس کلو گرام گندم 4600روپے میں دستیاب ہوگا۔