Chitral Times

Feb 7, 2025

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

گلوبل ورمینگ سر چڑھ کر بولنے لگے ۔ تحریر : سید عطاواللہ جان عسکری

شیئر کریں:

گلوبل ورمینگ سر چڑھ کر بولنے لگے ۔ تحریر : سید عطاواللہ جان عسکری

پتہ نہیں کیوں اب ہم پہلے سے زیادہ یہ محسوس کر رہے ہیں کہ ہمارے موسمی تغیر میں سالانہ  بے پناہ اضافہ ہورہا ہے ـ ہمارے خوبصورت علاقے سیلاب زدہ ہوگپۓ ہیں ـ اب تو جیسے پہاڑ کے اوپر کا لے بادل کا ایک چھوٹا سا ٹکڑا جس پر سے جب  بجلی چمکی تو نیچے موجود لوگ گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوجاتے ہیں ـ پہاڑوں پر موجود گلشیرز تیزی سے پگلتے جارہے ہیں ـ جس کی وجہ سے دریاؤ ں کی تغیانی میں شدد اجاتی ہے اور کئی دیہات اس کے زد میں اکر تباہ ہوجاتے ہیں ـ حالیہ دنوں دریا کی تغیانی نے چترال قلعے کے تین سو سالہ تاریخ کا رکارڈ توڑ دیا،  جب قلعے کے بڑے بڑے چنار کے درخت اکھڑ کر دریا کے اوپر گر پڑیں ـ

چترال اپر کے  گاؤں بریپ اس سال بھی سلاب کے زد سے نہ بچ سکی  ـ نصف سے زیادہ کا علاقہ مکمل طور پر تباہ و برباد ہوچکا ہے ـ باقی مندہ علاقہ بھی مسلسل خطرے میں ہے یا جزوی طور پر نقصان پہنچتا رہا ہے ـ علاقے کے مکین محفوظ علاقوں کی تلاش میں  ٹھوکریں کھارہی ہیں ـ لیکن چترال جیسے علاقے میں بہت سے کم گاؤں یا محفوظ   مقامات ایسے ہوں جن کو سیلاب نے متاثر نہ کی ہوئی ہوـ حالیہ دنوں پہاڑوں سے نیچے بہنے والی سیلاب بھی کالے بادل کی ایک ٹکڑے سے بجلی پیدا ہونے کی وجہ سے ہوئی ہیں ـ جو یکے بعد دیگرے یارخون چترال کے گاؤں بریب اور میراگرم کے خوبصورت گاؤں کو اپنی صفاۓ ہستی سے مٹا دیاـ شکر ہے کہ لوگ بھاگ کر اپنی جانیں بچا تو لیں  لیکن لوگ اپنے ساتھ ایک چمچ بھی نہ اٹھا سکے اور دیکھتے ہی دیکھتے سیلاب لوگوں کے املاک کو نیست و نابود کرکے علاقے کو چھوٹے بڑے پتھروں سے بھر دیا ـ لوگوں کی فصلیں ، باغات کے علاوہ لاکھوں روپے کی نقدی اور قیمتی زیورات کھو بیٹھے ـ

دنیا کو اس بات کی تشویش ہے کہ گلو بل وورمینگ کی وجہ سے زمین کی تپش میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے جس کی روک تھام کے لیے ترقیافتہ ممالک کھربوں ڈالر خرچ کرنے کی دعوے بھی کر رہے ہیں ـ لیکن پہاڑوں پر موجود گلشیرز کے پگلنے کی سالانہ مقدار میں مسلسل تیزی سے اضافہ ہورہا ہے ـ گلشیرز کے قریبی علاقوں میں موجود چراگاہوں کو مقامی  لوگوں نے مل کر اپنے مال مویشیوں کے نظام کو ختم کر کے پاک تو کیا ہے لیکن گلوبل وورمینگ کے ملکی اور بین الاقوامی ادارے گلیشیرز کے ان قریبی علاقوں میں رہنے والے لوگوں میں اس شعور کو بیدار کرنے سے قاصر رہاہے کہ مقامی لوگ گلشیرز کے قریبی چراگاہوں  میں شجر کاری مہم کے ذریعے سے گلیشیرز پر پڑنے والی زمین کی تپش کو کم کرنے میں بین الاقوامی برادری کا ساتھ دے کر اپنے حصے کا کردار ادا کریں ـ ان لوگوں کی ہر ممکن مدد کرکے ان کو اولیت دی جاۓ جو اس گلوبل وورمنگ کا سب سے پہلا اور براہراست نشانہ بنتے جا رہے ہیں  ـ

chitraltimes chitral flood and damages road block 8


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, مضامینTagged
77698