گرمی کی شدید لہر، این ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کردیا, بالائی اور وسطی علاقوں میں پری مون سون بارشوں کی پیش گوئی
گرمی کی شدید لہر، این ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کردیا
لاہور(سی ایم لنکس) نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے گرمی کی شدت میں اضافے کے پیش نظر الرٹ جاری کردیا۔این ڈی ایم اے کی جانب سے جاری ہدایات میں کہا گیا ہے کہ گرمی کی شدت سے بچنے کیلئے سادہ پانی کا استعمال زیادہ کیا جائے اور کاربونیٹڈ مشروبات سے پرہیز کیا جائے، شہری دن کے گرم ترین اوقات میں باہر نکلنے سے گریز کریں، اگر ضروری ہو تو تیز دھوپ میں سر ڈھانپ کر باہر نکلیں۔اس صورتحال میں بیماروں، بزرگوں اور بچوں کے علاوہ پالتو جانوروں کا خاص خیال رکھا جائے، شدید گرمی کے اثرات سے بچاؤ کے لئے نمکیات کی کمی کو پورا کرنے کیلئے لیموں پانی اور او آر ایس کا استعمال کیا جائے اور ہلکے اور نرم کپڑے پہنے جائیں، گرمی میں اگر کوئی بیہوش ہو جائے تو سر پر ٹھنڈا پانی ڈالا جائے۔مزید برآں این ڈی ایم اے نے شدید گرمی کی لہر کے باعث برفانی علاقوں میں گلیشئر پگھلنے کا بھی امکان ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ متعلقہ ادارے ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے الرٹ رہیں۔
بالائی اور وسطی علاقوں میں پری مون سون بارشوں کی پیش گوئی
اسلام آباد( چترال ٹایمز رپورٹ )ملک کے بالائی اور وسطی علاقوں میں 25 سے 30 جون تک پری مون سون بارشوں کی پیش گوئی کردی گئی۔محکمہ موسمیات کے مطابق اسلام آباد، پنجاب، خیبر پختونخوا، بلوچستان اور گلگت بلتستان کے بیشتر اضلاع میں بارش کا امکان ہے۔ملک میں گرمی کی لہر میں کمی کا امکان بھی ظاہر کیا گیا ہے۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ 27 اور 28 جون کو سکھر اور جیکب آباد میں بادل برس سکتے ہیں۔
شارٹ فال 6 ہزار میگا واٹ سے متجاوز، لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 15 گھنٹے تک جا پہنچا
لاہور(سی ایم لنکس)ملک میں بجلی کا شارٹ فال بڑھنے سے مختلف علاقوں میں 8 سے 10 گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ کی جارہی جس سے شہریوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ملک کے مختلف علاقوں میں بجلی کی بندش کا سلسلہ جاری ہے، ذرائع پاور ڈویڑن کے مطابق بجلی کا شارٹ فال 6 ہزار 765 میگاواٹ ہے، بجلی کی مجموعی پیداوار 20 ہزار 235 میگاواٹ ہے جبکہ ملک بھر میں بجلی کی طلب 27 ہزار میگاواٹ ہے۔ذرائع کے مطابق پن بجلی کی پیداوار 8 ہزار میگاواٹ ہے، سرکاری تھر مل پاور پلانٹس 520 میگاواٹ بجلی پیدا کر رہے ہیں اور نجی شعبے کے بجلی گھروں کی پیداوار 7 ہزار میگاواٹ ہے۔پاور ڈویڑن ذرائع نے مزید بتایا کہ ونڈ پاور پلانٹس سے بجلی کی پیداوار ایک ہزار 2 سو 25 میگاواٹ ہے، سولر بجلی گھروں کی پیداوار 120 ہے اور بگاس سے 100 میگاواٹ بجلی پیدا کی جارہی ہے جبکہ نیوکلیئر پاور پلانٹس کی پیداوار 3 ہزار 2 سو 70 میگاواٹ ہے۔