کوغذی کے مقام پر گولین گول پاور ہاوس کے ٹرانسمیشن لائن اور ٹاور کو دریا برد ہونے سے بچانے کےلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اُٹھائے جائیں۔ عبد الولی خان ایڈوکیٹ
کوغذی کے مقام پر گولین گول پاور ہاوس کے ٹرانسمیشن لائن اور ٹاور کو دریا برد ہونے سے بچانے کےلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اُٹھائے جائیں۔ عبد الولی خان ایڈوکیٹ
چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) پاکستان مسلم لیگ ( ن) ضلع چترال لوئیر کے صدر اور معروف قانون دان عبدالولی خان ایڈوکیٹ نے انتہائی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوغذی گوان کے مقام پر بجلی کا مین ٹاور دریا کی کٹائی کی زد میں ہے اور کسی بھی وقت مین ٹرانسمیشن لائن کے ساتھ دریا برد ہونے کا خدشہ ہے جس سے قومی خزانے کو کروڑوں روپے نقصان اُٹھانے کے ساتھ چترال میں مہینوں بجلی کی ترسیل بند ہوسکتی ہے، جسکی واضح ثبوت یہ ہے کہ گزشتہ سردیوں کی برفباری میں لواری ٹاپ کے مقام پر ٹاور گرنے کے باعث تاحال نیشنل گرڈ سے بجلی کی ترسیل تاحال بند ہے، تقریبا ۹ مہینے گزرنے کے باوجود بھی اُن ٹاورز کو دوبارہ ٹھیک کرنے کیلئے کسی نے کوشش نہیں کی جس کے باعث اب تک حکومت کو بھی کروڑوں روپے کا نقصان پہنچ چکا ہے، چترال ٹائمزڈاٹ کام سے گفتگو کرتےہوئے انھوں نے بتایا کہ گولین گول پاور ہاوس سے موجودہ وقت میں ۷۲میگاواٹ تک بجلی پیداہوسکتی ہے ، مگر بدقسمتی سے لواری پاس کے مقام پر ٹاورز گرنے کی وجہ سے یہ بجلی ضائع ہورہی ہے۔
عبد الولی ٰخان نے اس بات پر انتہائی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سیلابی صورت حال کے بعد کوغذی کے مقام پر گولین گول پاور اسٹیشن کا مین ٹاور دریائے چترال کی کٹائی کے زد میں ہےجس کو بچانے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام کی ضرورت ہے مگر بدقسمی سے واپڈا اہلکار اور نہ انتظامیہ کی طرف سے اسکی طرف توجہ دی گئی ہے۔ انھوں نے ڈپٹی کمشنر لوئیر چترال ، واپڈ ا اور پیسکو کے زمہ داروں سے مذکورہ ٹاور اور ٹرانسمیشن لائن کو دریا برد ہونے سے بچانے کےلئے عملی اقدامات اُٹھانے کا مطالبہ کیاہے۔