Chitral Times

Oct 16, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

کورونا وائرس نے سیاحت سے وابستہ افراد کوبری طرح متاثرکیا، ٹورزم بحال کی جائے۔۔متاثرین

شیئر کریں:

چترال( محکم الدین ) کرونا وائرس نے جہاں زندگی کے دوسرے شعبوں کو متاثر کیا ہے ۔ وہاں اس وبا نے سیاحت کو بری طرح نقصان پہنچایا ہے ۔چترال کے کالاش ویلیز سیاحوں کیلئے انتہائی اہمیت کی حامل ہیں ۔ اور یہاں کے ہوٹل سیاحتی آمدنی سے اپنا گزارہ کر لیتے تھے۔ لیکن کرونا وائرس کی وجہ سے کالاش تہواروں کے دوران ہوٹل مکمل طور پر بند رہے ، جس کے باعث ہوٹل مالکان اور ملازمین شدید معاشی مسائل کا شکار ہو گئے ہیں ۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا ۔ کہ 2015 کے سیلاب اور دہشت گردی کے خاتمے کے بعد گذشتہ سال پہلی مرتبہ سیاحت کو ترقی دینے کے حوالے سے حکومت نے اقدامات اٹھائے تھے ۔ اور سیاحت دوبارہ مثبت طریقے سے ترقی کی طرف گامزن تھی ۔ لیکن کرونا وائرس نے ایک مرتبہ پھر سیاحت کو انتہائی خطرناک صورت حال سے دوچار کر دیا ہے ۔ جس کے نتیجے میں سیاحت کے شعبے سے وابستہ ہوٹل مالکان ، ڈرائیورز اور دیگرسٹیک ہولڈرز شدید مالی بحران سے دوچار ہو گئے ہیں ۔ اور ان کیلئے زندگی گزارنا بہت مشکل ہو گیا ہے ۔

انہوں نے کہا ۔ کہ حکومت نے پہلے کی نسبت اب لاک ڈاون میں نرمی کر دی ہے ۔ اور سیاحت کو بھی دوبارہ بحال کرنے کے حوالے سے فیصلے کئے گئے ہیں ۔ لیکن افسوس کا مقام ہے ۔ کہ ضلعی انتظامیہ لوئر چترال حفاظتی اقدامات کے نام پر سیاحوں کو کالاش ویلیز جانے کی اجازت نہیں دے رہی ۔ جبکہ سرکاری مہمان سیاح ، سفارشی اور پسند کے لوگوں پر کوئی پابندی نہیں ہے ۔ مگر عام سیاح جن سے ہوٹلوں کو فائدہ پہنچنے کے امکانات ہوتے ہیں ۔ انہیں دوباژ چیک پوسٹ پر روک لیا جاتا ہے ۔ اور واپس کر دیے جاتے ہیں ۔

انہوں نے معاون خصوصی وزیر اعلی خیبر پختوخوا وزیر زادہ اور ڈپٹی کمشنر لوئر چترال نوید احمد سے اپیل کی ۔ کہ چیک پوسٹوں پر حفاظتی اقدامات پر عمل کرنے کے سلسلے میں ہدایات دینے کے بعدسیاحوں کو کلاش ویلیز جانے کی اجازت دی جا ئے ۔ اور مقامی ہوٹل مالکان و ملازمین اور ڈرائیور برادری کو مزید تنگ نہ کیا جائے ۔ تاکہ غریب لوگوں کا روزگار چل سکے ۔ اگر حکومت ایسا نہیں کرتی ۔ تو ہوٹل مالکان کو ان کے مالی خسارے کی بنیاد پر مدد کی جائے ۔ کہ وہ ہوٹل کرائےاور ملازمین کی تنخواہیں ادا کرنے کے قابل ہو سکیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا ۔ کہ دوباژ چیک پوسٹ پر سیاحوں کو روکنے کا سلسلہ ختم کیا جائے ۔

ayun kalash valley tourists chitral 5

شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
36437